بھارت ، پارلیمانی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے دوروز قبل بی جے پی کے ایک سینیئر رہنماء کے بیان سے ایک نیا تنازع پیدا ہو گیا،بھارت میں دہشت گردی میں صرف مسلمان ملوث ہیں ،گرراج سنگھ،سیاسی جماعتوں کی بیان کی شدید مذمت

جمعرات 15 مئی 2014 07:31

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مئی۔2014ء)بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے دوروز قبل بی جے پی کے ایک سینیئر رہنماگرراج سنگھ کے اس بیان سے ایک نیا تنازع پیدا ہو گیا ہے کہ بھارت میں دہشت گردی میں صرف مسلمان ملوث ہیں اور کئی سیاسی جماعتوں نے ان کے بیان کی مذمت کی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بہار کے نواڈا حلقے سے بی جے پی کے امیدورار گر راج سنگھ نے ایک تقریب کے دوران کہا ’کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ جتنے دہشت گرد گرفتار کیے جاتے ہیں وہ سبھی مسلمان ہیں۔

میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ سبھی مسلمان دہشت گرد ہیں لیکن جو بھی دہشت گردی میں ملوث پایا جاتا ہے وہ مسلم برادری کا ہی ہوتا ہے۔گر راج سنگھ نے اس سے قبل انتخابی مہم کے دوران یہ بیان دیا تھا کہ جو مودی کو روکنے کی کوشش کریگا اسے پاکستان بھیج دیا جائے۔

(جاری ہے)

پولیس نے ان کے خلاف تین مقدمات درج کیے ہیں۔اپنے نئے متنازعہ بیان میں بی جے پی کے رہنما نے کہا کہ پاکستان مودی کو اقتدار میں نہیں آنے دینا چاہتا۔

‘ انھوں نے مسلمانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’کچھ لوگ پاکستان پرست ہیں پاکستان دہشت گردوں کا مکہ مدینہ ہے‘۔گر راج سنگھ نے کہا کہ اگر دہشت گردی کا سوال برادری سے نہیں ملک سے وابستہ ہے تو پھر سیکولر جماعتیں اور اس وقت خاموش کیوں رہتے ہیں جب سبھی گرفتار کیے جانے والے دہشت گرد مسلم ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ’یہ جعلی سیکولرزم اور ووٹ بینک کی سیاست کے لیے ایک برادری کی پشت پناہی کی کھلی مثال ہے۔

یہ ذہنیت ملک کے لیے خطرناک ہے‘۔کانگریس کے ترجمان راشد علوی نے گر راج سنگھ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردی کو مذہب کے خانے میں نہیں تقسیم کیا جا سکتا۔بی جے پی ملک کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔نیشنلسسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما طارق انورنے گر راج سنگھ سے جاننا چاہا کہ کہ دہشت گردی کے معاملے میں گرفتار کی گئی خاتون سادھو پراگیہ سنگھ کیا مسلم ہیں ؟ انھوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں ملک کے مختلف علاقوں میں سرگرم انتہا پسند ماوٴنوازوں کا تعلق مسلم برادری سے نہیں ہے۔

بہار کی حکمراں جماعت جے ڈی یو کے رہنما اور رکن پارلیمان انور علی نے گر راج سنگھ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ بیان پورے سنگھ پریوار کی ذہنیت کا عکاس ہے۔’گری راج اپنی بات کہ دیتے ہیں جبکہ بی جے پی اور آر ایس ایس والے اسی مذہبی نفرت میں یقین رکھتے ہیں لیکن کھل کر کہتے نہیں‘۔گری راج سنگھ نے اپنے بیان کا دفاع کیا ہے جبکہ بی جے پی نے ان کے بیان پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں بہار کے کئی مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے مختلف معاملات کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انتخابی مہم کے دوران پٹنہ میں نریندر مودی کی ایک ریلی میں بھی بم دھماکہ ہوا تھا اور اس واقعے کے سلسلے میں بھی بعض مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیاگیا تھا۔

متعلقہ عنوان :