تیزترڈیجٹیلائزیشن ایکوسسٹم کیلئے موبائل برانڈبینڈ کا استعمال حکومت کی اولین ترجیح ہے،انوشہ رحمان،اس سے معیشت اورمعاشی نموپرمبنی سماجی اورمعاشی ترقی کے توسیعی علم کوقابل عمل بنے گا،وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی

جمعرات 15 مئی 2014 07:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مئی۔2014ء)انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیرمملکت انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ دورنوکی آئی سی ٹی سروسزبالخصوص ایک تیزترڈیجٹیلائزیشن ایکوسسٹم کیلئے موبائل برانڈبینڈ کا استعمال ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ معیشت اورمعاشی نموپرمبنی سماجی اورمعاشی ترقی کے توسیعی علم کوقابل عمل بنایا جا ئے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کویہاں شیمراک کانفرنسزکے زیراہتمام ساتویں Pakistan TeleCON 2014 کے اختتامی سیشن میں اپنے پیغام میں کیا۔

کانفرنس کا عنوان ”پاکستان میں ٹیلی کام اورآئی سی ٹی سیکٹرزمیں رونما ہونیوالی تبدیلیوں کے محرکات “ تھا۔کانفرنس میں شریک ریگولیٹرزاورماہرین کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ڈیٹا کا انقلاب ، منسلک کمیونٹیز اورڈیجیٹائزڈایکوسسٹم ، پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹرکا تعین کرے گا۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں آئی سی ٹی رجحانات اوراس کے معیشت پراثرات سمیت اہم نوعیت کے مسائل اورمواقع پرروشنی ڈالی گئی۔

کانفرنس میں مختلف کمپنیوں اورتنظیموں کے نمائندوں اورتمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔چیئرمین پی ٹی اے سیداسماعیل شاہ نے اپنے کلیدی خطاب میں حکومت کی جانب سے سرمایہ کاری اورصارف دوست پالیسیوں کے ذریعے ٹیلی کام سیکٹرکی حمایت اورترقی کے عزم کااعادہ کیا۔انھوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ آپریٹرزکی جانب سے تھری جی سروسزکے آغازاورصارفین پراس نئی ٹیکنالوجیزکی افادیت ظاہرہونے کے بعد اس شعبے میں ایک مضبوط طلب پیداہوگی۔

انھوں نے کہا کہ یہ نئی سروس کمیونٹیزاورلوگوں کوایک دوسرے سے منسلک کرے گی اوراس کا تمام تجربہ ایک ڈیٹا انقلاب کی صورت میں نمودارہوگا۔TeleCON 2014 کے کنوینرمیمن روڈریگیئس (Menin Rodrigues) نے اپنے خیرمقدمی خطاب میں کہا کہ ٹیلی کام سیکٹرنے بڑی حدتک عمدہ کارکردگی دکھائی ہے اورسٹیک ہولڈرزکیلئے آگے بڑھنے کے یکساں شعبے اورگرے ٹیلی فونی کے پھلنے پھولنے کے بعض مسائل کی موجودگی کے باوجود آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام اور پی ٹی اے اس ملک اوراس کے شہریوں کیلئے وہ سب کچھ کررہی ہیں جوان کیلئے وہ اہم متصورکرتی ہے ۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہدیداراورممبرٹیلی کام مدثرحسین کا کہنا تھا کہ پالیسی کے حوالے سے ، حکومت نے انڈسٹری اورپبلک کانسلٹنٹس کوفیصلہ سازی میں شرکت کی دعوت دی ہے اوراس تناظرمیں ٹیلی کام پالیسی پرنظرثانی جلدمتوقع ہے۔کانفرنس سے ممتازکاروباری شخصیت اوربرطانیہ میں ٹیلی کام کنسلٹنٹ زہیراے خالق، انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرزایسوسی ایشن پاکستان کے کنوینروہاج السراج، پالیسی ریسرچ انسٹیٹوٹ آف مارکیٹ اکنانومی کے سی ای اوعلی سلمان،ڈائریکٹرانٹرنیٹ اینڈ ڈیوائسزٹیلی نارپاکستان عمربن طارق، صدر ٹچ پوائنٹ گروپ وقارالحسن، سپرنیٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسرحامدنواز،وطین ٹیلی کام کے سی ای اونعیم زمیندار،آئیڈیوجینی کے چیف آئیڈیازآفیسرعدنان شاہد، ڈین فیکلٹی آف انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی، کامسیٹس پروفیسرڈاکٹرسجادمحسن اورالیکٹرانک میڈیا آپریشنز پی ٹی آئی کے سربراہ فیصل جاویدخان نے اپنی خطاب میں ریگولیٹری، پالیسی کے حوالے سے فیصلہ سازی، ٹیکسز، گرے ٹریفکنگ، ٹیکنالوجی کے ذریعے معاشروں کوبااختیاربنانے، تھری جی کے تعلیم ، صحت اورتجارت پرسماجی اورمعاشی اثرات،ڈیجٹل تقسیم پرقابوپانے،ای ویسٹ اورمیڈیاکمیونیکیشنز کے ذریعے نوجوانوں کوووٹ پرآمادہ کرنے کے امورکا احاطہ کیا۔

متعلقہ عنوان :