سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پیڑولیم کے اجلاس میں وفاقی وزیر پیڑولیم شاہد خاقان عباسی نے خیبر پختونخواہ میں گیس ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں،شاہد خاقان عباسی،ایران پر عالمی پابندیاں منصوبے کے راہ میں رکاوٹ ہیں، ایران ہم سے ناراض نہیں حقیقت سے آگاہ ہے دونوں ممالک تعاون کر رہے ہیں، خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ نے تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ وہ امن و امان کو کنٹر ول نہیں کر سکتے،سینٹ کمیٹی کو بریفنگ، قدرتی ذخائر میں دو سے تین فیصد کمی ہو رہی ہے لیکن تیل اور گیس کی تلاش کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، ایم ڈی او جی ڈی سی ایل

جمعرات 15 مئی 2014 07:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مئی۔2014ء)سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پیڑولیم کے اجلاس میں وفاقی وزیر پیڑولیم شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں گیس ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور پاکستان ایران گیس منصوبے پر ہمارا موقف واضح ہے ایران پر عالمی پابندیاں منصوبے کے راہ میں رکاوٹ ہیں، ایران ہم سے ناراض نہیں بلکہ اصل حقیقت سے آگاہ ہے دونوں ممالک اس منصوبے پر عمل درآمد کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں، خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ نے تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ وہ امن و امان کو کنٹر ول نہیں کر سکتے ۔

ایم ڈی او جی ڈی سی ایل ریاض خان نے بتایا کہ قدرتی ذخائر میں دو سے تین فیصد کمی ہو رہی ہے لیکن تیل اور گیس کی تلاش کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس سینیٹر عبدالبنی بنگش کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوٴس اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔جس میں سینیٹرز محمد طلحہ ٰ محمود ، عثمان سیف اللہ خان کے علاوہ سیکریٹری پیڑولیم عابد سعید ، ایم ڈی او جی ڈی سی ایل ریاض خان ، ایم ڈی پی پی ایل آصف مرتضیٰ ، ڈپٹی ایم ڈی ایس این جی پی ایل۔

کے علاوہ تیل و گیس کے کمپنیوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔کمیٹی کے اجلاس میں تیل و گیس تلاش و پیداوار کی کمپنیوں کے گیس پیداواری اضلاع ہنگو ، کرک اور کوہاٹ میں سوشل ویلفیئر کے منصوبوں پر تفصیلی بحث ہوئی۔ کمیٹی کے اجلاس میں ایم ڈی سوئی گیس اور ایم ڈی پی ایس او کی اجلاس میں غیر حاضری پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا ۔کنوینر کمیٹی سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ سینڈک منصوبے پر اٹھارہ سو مقامی بلوچی کام کر رہے ہیں اور قومی اثاثوں کے محافظ ہیں ۔

تیل گیس پیداواری اجلاس میں مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے ۔ کوہاٹ ڈویژن میں امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں قانونی اور اخلاقی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ملازمت ترجیح بنیادوں پر دی جائے کنوینر کمیٹی سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ کوہاٹ ڈویژن سے 46ہزار بیرل تیل کی پیداوار ہورہی ہے دو ماہ میں ایل پی جی 15میٹرک ٹن سے 380میٹرک ٹن سسٹم میں شامل ہور ہی ہے ۔

ملک میں گیس کی کل پیداوار میں صوبہ خیبر پختونخواہ کا حصہ 27فیصد ہے اور صوبے میں گیس کا استعمال 8سے 10فیصد ہے جبکہ گیس پیداواری علاقوں اور گردو نواح میں گیس بھی فراہم نہیں کی جاتی اور مقامی لوگ بھی بھرتی نہیں کئے جا رہے امن و امان کا مسئلہ تو کھڑا ہوگا۔ ایم ڈی ایس این جی پی ایل نے گیس پیداواری تین صوبوں کے اجلاس میں شرکت نہیں کی اور کہا کہ کوہاٹ ڈویژن میں سوئی گیس کمپنی کے ملازمین کی ملی بھگت سے غیر قانونی کمرشل اور انڈیسٹریل کنکشنز کی وجہ سے اربوں روپے کا قومی نقصان ہو رہا ۔

ایم ڈی ایس این جی پی ایل نے کمیٹی کا غیر اعلانیہ بائی کاٹ کیا ہوا ہے ۔پارلیمنٹ کے ممبران عوام کو اور سرکاری اہلکاران پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں ۔سینیٹر طلحہ محمود نے سینڈک کے بند منصوبے کو دوبارہ چینی کمپنی کودینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تیل و گیس کی کمپنیاں ملک میں موجود اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں سے استفادہ کریں ۔چین کی کمپنی نے مقامی افراد کو ہنر مند بنا کر بند منصوبے کو چلا لیا اور کھربوں روپے منافع بھی کمایا جا رہا ہے ہمارے ادارے تو موجود ہیں لیکن کوئی پلاننگ نہیں ہے ۔

کنوینر کمیٹی سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ میرے پاس کوہاٹ ڈویژن کے سینکڑوں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی درخواستیں موجود ہیں ۔ ان مقامی نوجوانوں کو متعلقہ کمپنیاں ملازمتیں فراہم کریں ۔ سینیٹر عثمان سیف اللہ نے تجویز کیا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے تاکہ کوہاٹ ڈویژن میں قانونی گیس جنریٹرز کے ذریعے بجلی بنانے کی حوصلہ شکنی ہو اور پاور پلانٹ لگا کر بجلی پیدا کی جائے۔

سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ گیس کمپنیاں ملازمتوں کی بھرتی کے اشتہارات مقامی اخبارات میں بھی شائع کرویا کریں اور کہا کہ اگلے اجلاس میں خیبر پختونخواہ کی تین گیس فیلڈز میں ملازمین کی تعداد سے آگاہ کیا جائے اور کہا کہ گیس چوروں کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے کاروائی کی جائے ۔ وفاقی وزیر پیڑولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کوہاٹ ڈویژن کا پروجیکٹ 8ارب سے 11ارب روپے کا ہو چکا ہے ۔

غیر قانوی رہائشی کنکشن کے بعد کمرشل ، انڈیسٹریل کے علاوہ سی این جی بھی کھل گئے ہیں جس سے حکومت کو سالانہ آٹھ ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور گیس لیکج کی وجہ سے چار ارب روپے ہوا میں اڑ جاتے ہیں ۔وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کابینہ کے 2011کے فیصلے کے مطابق انڈسٹریل کمرشل اور سی این جی کنکشن پر پابندی ہے ۔گیس کی کمی کی وجہ سے پاور پلانٹ ، کھاد کے کارخانے بند پڑے ہیں ۔

ایم ڈی او جی ڈی سی ایل نے آگاہ کیا کہ ملازمین کی کل تعداد دس ہزار ہے ۔ سینیٹر عثمان سیف اللہ اور سینیٹر طلحہٰ محمود کے سوال کے جواب میں آگاہ کیا گیا کہ گرگری میں کم پریشر گیس دریافت ہوئی ہے جو قابل استعمال نہیں ایم ڈی او جی ڈی سی ایل اور ایم ڈی پی پی ایل نے آگاہ کی کہ کمپنیوں میں ملازمتوں کے صوبائی کوٹے پر مکمل عمل کیا جا رہا ہے اور مقامی افراد کو بھی ترجیح دی جاتی ہے ۔

کنوینر کمیٹی سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ قومی مفاد میں قومی اثاثوں کے درست استعمال اور قومی خزانے کی لوٹ مار روکنا چاہتے ہیں کوئی ذاتی یا سیاسی مقاصد نہیں یہ اوپن سیکرٹ ہے کہ کوہاٹ ڈویژن میں غیر قانونی طور پر گیس جنریٹرز کے ذریعے تجارتی بجلی فروخت کی جارہی ہے گیس چوروں سے آہنی ہاتھوں سے نمنٹا ہو گا سیکریٹری عابد سعید نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کسی بھی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا ۔

ایم ڈی ایس این جی پی ایل کو اگر اجلاس کے لئے سمن کیا گیا تھا تو شرکت بھی لازمی تھی خود معاملہ کو دیکھ کر کمیٹی کو آگاہ کرونگا اور مزید کہا کہ او جی ڈی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نامزدگی پبلک پرائیویٹ سیکٹر سے حکومت کرتی ہے جسکی وزیر اعظم منظوری دیتے ہیں ۔ کمپنیوں کے تمام فنڈز اور ہیڈز کی ریلیٹی صوبائی بجٹ کے ذریعے حاصل کی جاتی ہے جس میں سے 10فیصد پیداواری علاقوں کے لئے ہوتی ہے گیس ڈویلپمنٹ سرچارج بھی این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے صوبائی بجٹ میں جاتا ہے ۔

وفاقی وزیر پیڑولیم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت پروڈکشن بونس براہ راست ایم این اے کو ملتا ہے اور منصوبوں پر اخراجات ڈی سی اوز کے ذریعے کئے جاتے ہیں اور انکشاف کیا کہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ نے تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ وہ امن و امان کو کنٹر ول نہیں کر سکتے ۔ کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی دعوت پر ممبر قومی اسمبلی ناصر خان خٹک ، سابق صوبائی وزیر خزانہ نوابزادہ محسن اور سابق ناظم ہنگو نے شرکت کر کے ۔

کوہاٹ ڈویژن کے گیس پیدا واری علاقوں کے لوگوں کے مسائل سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔اراکین کمیٹی نے سیکرٹری پیڑولیم کی ہر اجلاس میں شرکت اور مسائل کے حل کیلئے کوششوں کو سراہا اور آئندہ کے اجلاس میں چیف سیکریٹری خیبر پختونخواہ کو بھی طلب کر لیا گیا ۔