پیمرا کا نجی ٹی وی کے مسئلہ پر 16مئی کا اجلاس ملتوی یا منسوخ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، اختیارصرف ہائی کورٹ کے پاس ہے،میاں شمس، اجلاس منسوخ کیا گیا تو شدید احتجاج کریں گے‘ پیمرا کو کیس کا فیصلہ کرنے دیا جائے ،پیمر کے ممبر کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 15 مئی 2014 07:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مئی۔2014ء) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) کے ممبر میاں شمس نے کہا ہے کہ پیمرا کا نجی ٹی وی کے مسئلہ پر 16مئی کا اجلاس ملتوی یا منسوخ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،اجلاس منسوخ کرنے کا اختیارصرف ہائی کورٹ کے پاس ہے، اجلاس منسوخ کیا گیا تو شدید احتجاج کریں گے‘ پیمرا کو کیس کا فیصلہ کرنے دیا جائے، اجلاس منسوخ کرنے کا حتمی اختیار کسی بھی حکومتی اہلکار کو حاصل نہیں۔

بدھ کو یہاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شمس نے کہا کہ اطلاعات آرہی ہیں کہ نجی ٹی وی چینل کے مسئلے پر 16 مئی کو ہونے والے پیمرا اجلاس کو ملتوی کرانے کی کوشش کی جارہی ہے حالانکہ 16 مئی کو ہونے والے اجلاس کی تاریخ کو آگے پیچھے کرنا یا ملتوی کرنا کسی بھی حکومتی اہلکار کے دائرہ اختیار میں نہیں پیمرا تاریخ میں یہ پہلی دفعہ ہورہا ہے کہ حکومت اس معاملے پر اثر انداز ہورہی ہے اور میں یہ باور کرانا چاہتا ہوں کہ پیمرا کا کوئی بھی ایسا کیس وزارت قانون کو نہیں بھیجا گیا یہ واحد کیس ہے کہ جو وزارت قانون کو بھیجا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر یہ کیس وزارت قانون کو بھجوایا گیا ہے تو کوئی بات نہیں ہے لیکن اب وزارت قانون نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ جو شکایات وزارت دفاع کی جانب سے آئی ہیں اس کو پہلے کمپلینٹآف کونسل سنے یا اتھارٹی سنے اس میں بہت بحث مباحثہ ہوچکا ہے ہمارا نکتہ نظریہ تھا کہ اتھارٹی سن سکتی ہے نمبر 2 اس میں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ پاکستانی عوام کی طرف سے 46 درخواستیں پہلے ہی پیمرا کو موصول ہوئی ہیں ۔

پیمرا کو یہ درخواستیں پہلے کمپلینٹ آف کونسل میں بھیجنی چاہیئے تھیں انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس کیس کا فیصلہ ہونے دے کیونکہ پورے پاکستان اور پوری دنیا کی نظریں اس فیصلے پر ہیں اگر اجلاس کی تاریخ آگے پیچھے یا منسوخ کیا گیا تو ہم احتجاج کریں گے اجلاس کو منسوخ کرنے کا اختیار ہائی کورٹ کے پاس ہے کسی اور کے پاس نہیں۔

متعلقہ عنوان :