حکومت ملک میں نئی ٹیکنالوجی کے نفاذکیلئے تمام ضروری رہنمائی اورمعاونت فراہم کریگی،اسحاق ڈار،آکشن شفاف طریقے سے مکمل ہوا،جسے پوری دنیانے سراہا،ملک انفراسٹرکچرکی ترقی میں آگے بڑھ رہاہے ،جس سے آئندہ چند سالوں میں 9لاکھ ملازمتیں پیداہوں گی،وفاقی وزیرخزانہ کی ٹیلی کام کمپنیوں کے سی ای اوزسے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 15 مئی 2014 07:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مئی۔2014ء)وفاقی وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈارنے سپیکٹرم آکشن جیتنے والوں کومبارکبادپیش کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت ملک میں نئی ٹیکنالوجی کے نفاذکیلئے تمام ضروری رہنمائی اورمعاونت فراہم کریگی،ہم مطمئن ہیں کہ آکشن شفاف طریقے سے مکمل ہواجس کوپوری دنیانے سراہا،ملک انفراسٹرکچرکی ضروری ترقی میں آگے بڑھ رہاہے جس سے اگلے چندسالوں میں نولاکھ ملازمتیں پیداہوں گی ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے ٹیلی کام کمپنیزکے چیف ایگزیکٹوزکے ساتھ ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ملاقات میں موبی لنک زونگ ،ٹیلی ناراوریوفون کے چیف ایگزیکٹوزشریک تھے ۔ملاقات میں تھری جی ،فورجی سپیکٹرم آکشن کے متعلق ٹیکس معاملات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔وزیرخزانہ نے تھری جی اورفورجی سپیکٹرم آکشن جیتنے والی کمپنیوں کی اپنی اورحکومت کی طرف سے تعریف کی ۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے کہاکہ آکشن جیتنے والی ٹیلی کام کمپنیوں کے لئے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی شق236Aکے مطابق10فیصدایڈوانس ٹیکس جمع کرانالازمی ہے ،کمپنیوں نے قانون کے مطابق ٹیکس جمع کرانے اورقانون کے مطابق رقوم جمع کرنے پررضامندی کااظہارکیا۔وفاقی وزیرنے کہاکہ ہم بین الاقوامی سرمایہ کاروں کوملک میں مثبت اقتصادی سرگرمیوں کاماحول فراہم کرناچاہتے ہیں ۔

انہوں نے اس امیدکااظہارکیاکہ ٹیلی کام کمپنیاں ملک میں ٹیلی کمیونیکیشن کی ترقی کیلئے کام کریں گی ۔انہوں نے ای ،صحت ،ای ،تجارت اورای تعلیم اورایسے ہیں بہت سے شعبوں کی ترقی پرزوردیا۔کمپنیوں کے سی اواوزنے آکشن کے عمل میں شفافیت اورانصاف کی تعریف کی اورکہاکہ یہ ٹیکنالوجی کے ذرائع پاکستان کی سوشو،معاشی ترقی میں اپناحصہ ڈالیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ سپیکٹرم آکشن سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کوپاکستان کی اقتصادی پالیسیوں پرنیااعتمادملاہے ۔سپیکٹرم آکشن کے نتیجے میں نئی ٹیکنالوجی سے مقامی ٹیلی کام انڈسٹری اورصارفین زیادہ سے زیادہ سہولتوں سے فائدہ اٹھائیں گے ۔سیکرٹری خزانہ ،چیئرمین پی ٹی اے ،چیئرمین ایف بی آراوروزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں موجودتھے۔

متعلقہ عنوان :