11مئی گزرگیاپورے ملک میں شورشرابہ تھا،،عبدالغفور حیدری،کپتان خیبرپختونخواہ میں ناکامی چھپانے کیلئے نئی بات قوم کے سامنے رکھناچاہتے تھے، شیخ الاسلام کینیڈاسے سرگرم ہوئے،ان کوکیوں متحرک کیاجاتاہے ،کیاان کاصرف مغربی ایجنڈاہے یادیگرقوتیں بھی ہیں، سینٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال ،ہمارے پاس تصویریں موجودہیں ،پیپلزپارٹی کے ایک ممبرکی گاڑی سے فائرنگ کی گئی، ہم پرغداری کاالزام لگانے کیلئے جناح کانقشہ ایوان میں پیش کیاگیا،جلیل نسرین ، راشدرحمان کے قتل کی مذمت کرتے ہیں ،مائینڈسیٹ کے باعث یہ ہوااوریہ مائنڈسیٹ تحریک طالبان سے ہے ،فرحت اللہ بابر

منگل 13 مئی 2014 07:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء)وزیر مملکت و جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹرعبدالغفورحیدری نے کہاکہ 11مئی گزرگیاپورے ملک میں شورشرابہ تھا، کپتان نے خیبرپختونخواہ میں اپنی ناکامی کوچھپانے کیلئے نئی بات قوم کے سامنے رکھناچاہتے تھے جبکہ شیخ الاسلام طاہرالقادری کینیڈاسے سرگرم ہوئے ،سب جانتے ہیں کہ کچھ عرصہ بعدایسی قوتوں کومتحرک کیاجاناہے ،ان کوکیوں متحرک کیاجاتاہے ،کیاان کاصرف مغربی ایجنڈاہے یادیگرقوتیں بھی ہیں۔

پیرکوسینٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پرانہوں نے کہاکہ 11مئی گزرگیاپورے ملک میں شورشرابہ تھا،کپتان نے خیبرپختونخواہ میں اپنی ناکامی کوچھپانے کیلئے نئی بات قوم کے سامنے رکھناچاہتے تھے جبکہ شیخ الاسلام طاہرالقادری کینیڈاسے سرگرم ہوئے ،سب جانتے ہیں کہ کچھ عرصہ بعدایسی قوتوں کومتحرک کیاجاتاہے ،ان کوکیوں متحرک کیاجاتاہے ،کیاان کاصرف مغربی ایجنڈاہے یادیگرقوتیں بھی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گیارہ مئی کے انتخابات پرسیاسی جماعت نے تحفظات کااظہارکیاہے ،سسٹم چلانے کیلئے تحفظات کے باوجودانتخابی نتائج کوقبول کیا،جمہوری عمل کے استحکام سے ادارے مستحکم ہوجائیں گے اورملک ترقی کی راہ پرگامزن ہوجائیگا۔تحریک انصاف نے جوڈرامارچایااس کی کوئی ضرورت نہیں تھی ،خیبرپختونخواہ میں لوگوں کوروزگارنہیں ملا،ترقیاتی کام نہیں ہوئے ،انکے اپنے اراکین اسمبلی ناراض ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک کودرپیش چیلنجزکومسلم لیگ ن تنہانہیں حل کرسکتی ،پوری قوم کومتحدہوکرچیلنجزسے نمٹناہوگا۔انہوں نے کہاکہ بارہ مئی کوجوکچھ ہواشرمناک ہوا،ماضی کے 5سالوں میں مجرموں کوکیفرکردارتک کیوں نہیں پہنچایاگیا،صرف احتجاج ہی کرناہے ابھی بھی سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پربنا1973ء میں ہمیں متفقہ آئین ملا۔

جمعیت علماء اسلام اس آئین پرعمل چاہتی ہے ،41سال میں حکمرانوں نے ہماری بات نہیں مانی ،آئین پرعمل نہیں ہوگاتواس کاکیافائدہ ہے ،ہم نے فتویٰ حاصل کیاکہ پاکستان میں بندوق کے زورپراپنے نظریات مسلط نہیں کرناچاہئے ،86سال میں حکمرانوں نے آئین پرعمل نہیں کیا،ایم کیوایم کی رکن جلیل نسرین نے کہاکہ ہمارے پاس تصویریں موجودہیں ،پیپلزپارٹی کے ایک ممبرکی گاڑی سے فائرنگ کی گئی ۔

انہوں نے کہاکہ ہم پرغداری کاالزام لگانے کیلئے جناح کانقشہ ایوان میں پیش کیاگیا۔انہیں کوبتایاگیاکہ ایم کیوایم کاٹارچرسیل ہے ،حکیم سعیدکے قتل پرہماری حکومت کوختم کیاجاتاہے، کیاہم اس ملک کے باشندے نہیں ہیں آج ثابت ہواکہ ایم کیوایم کاحکیم سعیدکے قتل میں کوئی ہاتھ نہیں ہے ۔پچھلے کئی ماہ میں ہمارے 28لوگ ماورائے عدالت قتل کئے گئے جبکہ 30اب بھی غائب ہیں ،سینیٹرفرحت اللہ بابرنے کہاکہ راشدرحمان کے قتل کی مذمت کرتے ہیں ،مائینڈسیٹ کے باعث یہ ہوااوریہ مائنڈسیٹ تحریک طالبان سے ہے ،حکومت تحقیقات کاآغازوہاں سے کیاجائے جس کاراشدرحمان نے عدالت میں ذکرکیاتھاکہ مجھے ان لوگوں سے خطرہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کچھ قوتیں جمہوریت کے خلاف ہیں ،جمہوریت کوعدم استحکام کاشکارکرنے کاحصہ نہ تھے نہ ہیں اورنہ بنیں گے ۔انہوں نے کہاکہ آئین کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل موجودہے مگرقانون سازی پارلیمنٹ کاکام ہے ۔انہوں نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈکے تحت صوبوں کوزیادہ سے زیادہ پیسے مل رہے ہیں اس لئے کچھ قوتیں اس سے ناراض ہیں ۔

متعلقہ عنوان :