پارلیمنٹ لاجز میں غیر اخلاقی و غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق جمشید دستی کے الزامات جھوٹے قراردیکر مسترد ،خصوصی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس،الزامات کے باعث پارلیمان کے دونوں ایوانوں کا وقار مجروح ہوا ،رپورٹ ،کمیٹی کی جانب سے مرتب شدہ تحقیقاتی رپورٹ کے حتمی مسودہ کا جائزہ لیاگیا

منگل 13 مئی 2014 06:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء)رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی غیر اخلاقی و غیر قانونی سرگرمیوں کے الزامات کی تحقیقات کیلئے بنائی جانے والی قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے پارلیمنٹ لاجز کا اجلاس پیر کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا،ان کیمرہ اجلاس کی صدارت چےئرمین کمیٹی روحیل اصغر نے کی جس میں تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے مرتب شدہ تحقیقاتی رپورٹ کے حتمی مسودہ کا جائزہ لیاگیا۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ رکن اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے اپنے الزامات کو ثابت کرنے کیلئے فراہم کردہ ثبوت ناکام ہوئے ہیں جس کی بنا پر ان الزامات کو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دے دیا گیا،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمشید دستی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے باعث پارلیمان کے دونوں ایوانوں کا وقار مجروح ہوا ہے،اجلاس میں تحقیقاتی رپورٹ کے حتمی مسودہ کی منظوری دے دی گئی جس کے بعد رپورٹ اب سپیکر قومی اسمبلی کو بھجوائی جائے گی جس کے بعد اسپر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ رپورٹ میں جمشید دستی کی جانب سے عائد شدہ الزامات کے حق میں فراہم کردہ ثبوتوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیاگیا ہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران ایک تجویز یہ بھی پیش کی گئی کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد جمشید دستی کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے،رپورٹ میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ الزامات وثبوت مسترد ہونے کے بعد اب سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ایوان کی منظوری سے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کریں تاکہ الزامات لگانے والے کے خلاف غلط الزامات عائد کرنے اور ایوان و اراکین پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کرنے پر کارروائی کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :