پاک ایران دوستی پر امریکاناخوش ہے،آیت اللہ خامنہ ای،کچھ لوگ پاک ایران سرحدوں پر سلامتی کے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں،ٹوئیٹر پر پیغام،وزیر اعظم نوازشریف کی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات،علاقائی ترقی کے لئے دونوں ممالک مل کر کام کریں گے،نوازشریف،ایران اور پاکستان تجارتی حجم پانچ بلین ڈالر تک لے جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں،ایرانی وزیر خزانہ،ایران اور پاکستان کے مابین قیدیوں کی حوالگی کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا،معاہدے پر ایران وزیر انصاف مصطفی پور محمدی اور وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز نے دستخط کئے

منگل 13 مئی 2014 06:44

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مئی۔2014ء)ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہاہے کچھ لوگ پاک ایران سرحدوں پر سلامتی کے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران کی دوستی سے سب سے زیادہ امریکا ناخوش ہے،پاکستان اور ایران کے تعلقات بڑھانے کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرروت نہیں،پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا امریکا نہیں چاہتا پاکستان اور ایران کے تعلقات مضبوط ہوں،ایرانی لیڈر نے واضح کیا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات بڑھانے کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔

ادھروزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران مشترکہ مذہبی ، تاریخی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں اور پاکستان ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم کئے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

علاقائی ترقی کے لئے دونوں ممالک مل کر کام کریں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پیر کو یہاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی اور ملاقات میں پاک ایران کے باہمی تعلقات اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور پاک ایران میں ایک ہی مذہب کے لوگ بستے ہیں ۔دونوں ممالک کو اپنے قوم کی خوشحالی اور ترقی کے لئے مل کرکام کرنا ہوگا۔ادھرایران نے کہا ہے کہ تہران اور پاکستان تجارتی حجم پانچ ڈالر تک لے جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ملکی میڈیا کے مطابق اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خزانہ علی طیب نے کہا کہ ایران اور پاکستان مستقبل میں تجارتی حجم پانچ بلین ڈالر تک لے جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام تہران کے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی وفد نے بھی حالیہ ملاقات کی میں اس بات پر اتفاق رائے کیا ہے کہ پہلے تجارتی حجم تین بلین ڈالر تک لے جایا جائیگا جس کے بعد اسے پانچ بلین ڈالر کی سطح تک پہنچایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت میں درپیش رکاوٹوں پر قابو پانے کے لئے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

جبکہ ایران اور پاکستان کے مابین قیدیوں کی حوالگی کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا ۔ معاہدے پر ایران کے وزیر انصاف مصطفیٰ پور محمدی اور وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی اور امور خارجہ سرتاج عزیز نے کیے غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اتوار کے روز دو روزہ سرکاری دورہ ایران پر پہنچے ان کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین قیدیوں کی حوالگی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کئے گئے۔

وزیراعظم کا پڑوسی ملک کا ان کی حکومت قائم ہونے کے بعد یہ پہلا دورہ ہے۔ ایران اور پاکستان مستقلبنیادوں پر وفود کا تبادلہ کرتے ہیں‘ دونوں ہمسایہ ممالک اپنے دو طرفہ تعلقات کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف اپنے دو روزہ دورہ تہران کے بعد مشہد پہنچے۔ مشہد پہنچنے پر ان کا استقبال خورسان روضاوی صوبے کے گورنر جنرل اور دوسرے اعلیٰ حکام نے کیا ۔

اپنے دورہ میں وزیراعظم حضرت امام رضا کے مقبرہ پر گئے۔ وزیراعظم نے مقبرے پر حاضری کے دوران لنگر پر عوام کے ساتھ کھانا کھایا۔ اس کے بعد انہوں نے مقبرے پر حاضری دی اور نوافل پڑھے۔ وزیراعظم نے پاکستان کی خوشحالی کی دعابھی کی اپنے دورہ میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے ساتھ ساتھ بارڈر سکیورٹی امور وزیراعظم اور ایرانی حکام کے مابین گفتگو میں سرفہرست رہے۔