سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس ، غیر مسلموں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی پر مذمتی قرار داد منظور ، سعودی حکومت کو حاجیوں کے لئے کھانا حجاج کی صوابدید پر چھوڑنے کی سفارش کر دی،رواں سال اگست تک 10 نئے جہاز پی آئی اے میں شامل ہو جائیں گے، 158 پروازوں کے ذریعے 63814 حجاج اکرم کو حج کے لئے لیجایاجائے گا جن میں 26 ہزار سرکاری سکیم اور باقی پرائیوٹ ٹورز آپریٹرز سیکم کے حجاج شامل ہو نگے، اجلاس میں پی آئی اے حکام کی بریفنگ

ہفتہ 10 مئی 2014 07:21

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مئی۔2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے غیر مسلموں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی پر مذمتی قرار داد منظور کرلی جبکہ سعودی حکومت کو حاجیوں کے لئے کھانا حجاج کی صوابدید پر چھوڑنے کی سفارش کر دی ہے اجلاس میں پی آئی اے کے حکام نے بتایا اگست 2014 تک 10 نئے جہاز پی آئی اے میں شامل ہو جائیں گے اور اس سال 158 پروازوں کے ذریعے 63814 حجاج اکرم کو حج کے لئے لیجایاجائے گا جن میں 26 ہزار سرکاری سکیم اور باقی پرائیوٹ ٹورز آپریٹرز سیکم کے حجاج شامل ہو نگے ۔

جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر حافظ حمداللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں ارکان کمیٹی کے علاوہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف ، وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات،ایڈیشنل سیکرٹری برائے مذہبی امور سکندر اسمائیل خان ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری الیاس خان، چیئرمین متروکہ املاک بورڈ ، پی آئی اے حکام اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سابقہ اجلاس میں دی جانے والی سفارشات پر عمل درآمد، دھرم شالہ واقعے کی رپورٹ ، متروکہ املاک بورڈ کے معاملات ،حج پیکج 2014 کے حوالے سے پی آئی اے اور دوسری ایئر لائنز کی پروازوں کے معاملات اور سینیٹر حاجی عدیل کی طرف سے جمع کرائی گئی تحریک کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ سیکرٹری برائے مذہبی امور سکندر اسمائیل خان نے سابقہ سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ 19 حج گروپ کمپنیوں کی کوٹہ وار تفصیل کے مطابق اسلام آباد کی دو ، سندھ کی آٹھ، خیبر پختونخوا کی ایک، پنجاب کی سات ، اور بلوچستان کی ایک تنظیم شامل ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ان کا کوٹہ میرٹ کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں دیا گیا ہے ۔قربانی کے اکاؤنٹ میں اکھٹے ہونے والی رقم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ1153.96 ملین روپے اکھٹے ہوئے تھے اور 140 ملین روپے ریفنڈ کیے گئے جبکہ ریفنڈ کے 1681 کیسسز پر کام جاری ہے جن کی کل رقم22.69 ملین روپے بنتی ہے ۔اس دفعہ تین مختلف ایئر لائنز کی سروسز حجا ج کے لئے ہائیر کی گئی ہیں ۔

اور حج پالیسی میں صحافیوں کی تجویز کو بھی شامل کر لیا گیا ہے موجودہ سال پانچ فیصد ہارڈ ثپ کیسز سمیت 56684 حجاج سرکاری سکیم کے تحت اور 84000 پرائیوٹ ٹورز اپریٹر سکیم کے تحت جج کی سعادت حاصل کرینگے اور حکومت کی موثر حکمت عملی کی بدولت ایک دن میں ایک لاکھ 27 ہزار حج کی درخواستیں چھ مختلف بینکوں کی تمام برانچوں میں جمع کرائی گئی ہیں جن کو 15 دن کے اندر شارٹ لسٹ کر دیا جائے گا ۔

اور اس دفعہ پچھلے پانچ سال میں حج ادا کرنے والے کی درخواست کو شامل نہیں کیا جا رہا ۔ کمیٹی نے دور دراز کے علاقوں سے درخواستیں جمع کرانے والوں کی درخواست پر غور کرنے کی سفارش کر دی ۔رکن کمیٹی سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹرراجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ حکومت ہر بنک کو حج کے لئے درخواستوں جمع کرنیکی ایک حد مقرر کر دے تاکہ بنک لوگوں کے جمع کرائے ہوئے پیسے کو استعمال نہ کر سکے ۔

یہ ایک کاروبار بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ مالیت کے معاملا ت میں بہت گھپلے ہوتے ہیں ان کا تدارک ضروری ہے ۔اضافی چارچز کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ پندرہ سو ریال واپس کرنے کے حوالے سے سعودی عرب کے متعلقہ وزیر کو خط بھی لکھا ہے اور اُمید یہ کہ پندرو سو کے بجائے سات سو ریال ہر حاجی کو واپس مل جائیں حجاج کو سعودی کمپنیوں سے کھانا لینے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ایک پالیسی بنائی تھی کہ اپنے لوگوں کو کام کے مواقع فراہم کرسکیں جس پر کمیٹی نے کہا کہ سعودی عرب سے سفارش کی جائے کہ کھانا حجاج کی صوابدید پر چھوڑ دیا جائے ۔

قائمہ کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ پرائیوٹ ٹورز اپریٹرز پر بھی نظر رکھی جائے کہ وہ جتنا حجاج سے چار ج کرتے ہیں اُتنی سہولیات بھی فراہم کرتے ہیں یا نہیں ۔سینیٹر حاجی محمد عدیل نے کہا کہ انڈیا کی حکومت مسلمانوں کو حج کی زیادہ سہولیات فراہم کرتی ہیں اور اُن کے حج کے اخراجات بہت کم ہیں مگر ہم مسلمان ملک ہونے کے باوجود حاجیوں کو وہ سہولیات فراہم نہیں کرتے جو دوسرے ممالک فراہم کرتے ہیں ہم اپنی پروازوں کا کوٹہ بھی پرائیوٹ کمپنیوں کو فروخت کر دیتے ہیں ۔

قائمہ کمیٹی نے دھرم شالہ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک قرار داد پیش کی کہ مقدس مقامات کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اقلیتوں کے حقوق اور اُن کی مذہبی عبادت گاہوں کی حفاظت تمام مسلمانوں کا فرض ہے مگر دھرم شالہ جیسے واقعایات ملک کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں ۔قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں چیف سیکرٹری سندھ ، وزارت قانون و انصاف ، اقلیتوں کے وزیر ، اور دھرم شالہ واقعے کی رپورٹ تفصیلی جائزے کے لئے طلب کر لی ۔

قائمہ کمیٹی نے متروکہ املاک کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ جس میں متروکہ املاک کے بورڈ کی پاکستان میں کل جائیدادیں ، مکانات ، دکانیں ، زرعی اور دوسری زمینوں کی آمدن و اخراجات طلب کرلیں ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر حاجی عدیل کی جمع کرائی گئی تحریک 2010 کے حوالے سے بتایا گیا کہ رائلٹی کی مد میں 18 سو ریال ہر حاجی سے 2011 کے بعد سے وصول نہیں کیے جاتے جس پر سینیٹر حاجی عدیل نے کہا کہ سعودی حکومت نے تو وہ ختم کر دی ہے مگر ہماری حکومت نے ایئر لائینز کے حوالے کر دی ہیں وہ ابھی بھی حجاج کی ٹکٹ میں کسی اور مد میں چارج کر رہے ہیں کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :