پاکستان کا ایٹمی اثاثوں کے حوالہ سے بعض بیانات پر تشویش کا اظہار، ثبوت کے بغیر سیمیناروں میں بات کردی جاتی ہے یہ پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کا حصہ ہیں ، ترجمان دفتر خارجہ، سعودی عرب کو ایٹمی توانائی دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، پولیو کے حوالے سے پاکستان پر پابندی نہیں لگائی گئی صرف سفارشات پیش ہوئی ہیں، جعلی مہم کی وجہ سے پاکستان پر اس کا منفی اثر پڑا ، اقوام متحدہ کی ایجنسیاں بھیاستعمال ہوئیں،بھارت کی جانب سے زائرین کو ویزے نہ دینا 1994ء کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے پاکستان تمام زائرین کو مکمل سہولیات میسر کرتا ہے بھارت بھی تعاون کرے،ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 9 مئی 2014 06:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9مئی۔2014ء)پاکستان نے ایٹمی اثاثوں کے حوالہ سے بعض بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر ایٹمی ٹیکنالوجی کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگائے جاتے ہیں اور ثبوت کے بغیر سیمیناروں میں بات کردی جاتی ہے یہ تمام چیزیں پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کا حصہ ہیں ، پاکستان کے سکیورٹی اقدامات کو امریکہ سمیت عالمی سطح پر سراہا گیا ہے اور ترجمان دفتر خارجہ نے کہاہے کہ سعودی عرب کو ایٹمی توانائی دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔

پولیو کے حوالے سے پاکستان پر پابندی نہیں لگائی گئی صرف سفارشات پیش ہوئی ہیں، 2012ء سے یہ معاملہ زیر غور تھا، پولیو کی جعلی مہم کی وجہ سے پاکستان پر اس کا منفی اثر پڑا ہے اور اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ان جعلی مہم میں استعمال ہوئی ہیں،بھارت کی جانب سے زائرین کو ویزے نہ دینا 1994ء کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے پاکستان تمام زائرین کو مکمل سہولیات میسر کرتا ہے بھارت بھی تعاون کرے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ افغانستان میں حالیہ آنے والے سیلابوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افغان عوام سے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں ۔ پاکستان نے فوری ریلیف کارروائیوں میں حصہ لیتے ہوئے دو سی ون تھرٹی طیارے بھجوا دیئے ہیں، تیسرا جلد بھجوا دیا جائے گا اس سامان میں ضروری اشیاء کمبل ، ٹینٹ اور کھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ چین میں دہشتگردی کے حملے کی مذمت کرتے ہیں اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں چین کے ساتھ کھڑے ہیں اوراس حوالے سے مکمل تعاون کرینگے ۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے زائرین کو ویزے نہ دینے کے معاملے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کیا ہے بھارت نے 1994ء کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے پاکستان بھارت سے آنے والے تمام زائرین کو مکمل سہولیات میسر کرتا ہے بھارت بھی اس حوالے سے تعاون کرے امید ہے کہ بھارت اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گا ۔

ترجمان نے مزید کہا کہ سب سے پہلے قائداعظم نے کہا تھا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور اقوام متحدہ کے پرانے تنازعوں میں سے ایک ہے کشمیر پر اقوام متحدہ میں 20قراردادیں موجود ہیں ۔ بھارتی حکام کے بیانات حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ امریکی ایف بی آئی کا اہلکار کراچی میں گرفتار ہوا ہے معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں وہ جوڈیشل حراست میں ہیں وہ سفارتکار نہیں اس لئے اسے استثنیٰ حاصل نہیں ہے واشنگٹن اور اسلام آباد میں امریکی حکام ہم سے رابطے میں ہیں اہلکاروں تک قونصلر رسائی دی جاچکی ہے وہ کسی معاہدے کے تحت نہیں آیا تھا بلکہ سفارتخانے میں عارضی ڈیوٹی پر آیا تھا اور اس کا ویزہ ابھی باقی ہے ۔

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی ڈپٹی سیکرٹری پاکستان آرہے ہیں جو دوطرفہ باہمی تعلقات کے نتیجے میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اجمل قصاب کے حوالے سے اگر کوئی بیان عدالت میں آیا ہے تو اس کی تحقیقات وزارت داخلہ کرے گی ہم مفروضوں پر بات نہیں کرسکتے ۔ ترجمان نے کہا کہ ایرانی وزیر داخلہ کا دورہ پاکستان طے شدہ تھا اور باہمی مشاورت کے سلسلے میں ہوا ایرانی وزیر داخلہ سے مختلف امور پر بات چیت ہوئی ہے وزیراعظم کا دورہ ایران انتہائی اہم ہے امید ہے یہ دورہ تعمیری ہوگا جس میں معاشی اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوگی ۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کا آغاز نہیں ہوا اور نہ ہی بھارت نے جامع مذاکرات کا کوئی اشارہ دیاہے، بھارت کے ساتھ بہت سارے تنازعات ہیں جن کے حل کی ضرورت ہے ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں اورچاہتے ہیں کہ تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیاجائے اور معاشی استحکام پر توجہ دی جاسکے ۔ کشمیر کی عوام نے ایک طویل عرصہ جدوجہد کی ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ سفراء کانفرنس معمول کی کارروائی ہے جس میں خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی اور توجہ مشرق وسطیٰ تھا ۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان پر ایٹمی ٹیکنالوجی کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگائے جاتے ہیں اور ثبوت کے بغیر سیمیناروں میں بات کردی جاتی ہے یہ تمام چیزیں پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کا حصہ ہیں پاکستان کی ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی کے حوالے سے اقدامات کو امریکہ سمیت عالمی سطح پر سراہا گیا ہے اور اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کو ایٹمی توانائی دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ پولیو کے حوالے سے پاکستان پر پابندی نہیں بلکہ ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، 2012ء سے یہ معاملہ زیر غور تھا، پولیو کی جعلی مہم کی وجہ سے پاکستان پر اس کا منفی اثر پڑا ہے اور اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ان جعلی مہم میں استعمال ہوئی ہیں جیسے شکیل آفریدی ۔ پولیو کا معاملہ بچوں کی صحت سے متعلق ہے پولیو ویکسین ملائیشیا سے آتی ہے ڈبلیو ایچ او سے بات کی ہے اس حوالے سے پاکستان پر بہت دباؤ ہے ڈبلیو ایچ او کی کمیٹی نے کچھ ممالک میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کو مزید موثر بنانے پر زور دیا ہے ہم اس پر کام کررہے ہیں ۔