جب اقتدار ملاتو خزانہ خالی اور ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا،چینی تعاون سے ملکی معیشت کو استحکام ملا،عوام بجلی کے بحران پر صبر سے کام لیں ،وزیر اعظم،ملک بھر میں10سال کے دوران 21ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے بر وقت مکمل ہونے سے توانائی بحران پر قابو پانے کاخواب شرمندہ تعبیر ہوجائے گا، ہماری پالیسیوں سے ملک بھر کی عوام مستفید ہوگی،چین اور قطر کے تعاون سے پورٹ قاسم میں 1320میگاواٹ بجلی کا منصوبہ شروع ہونے سے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور دیگر شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی ،نجی شعبے کے تعاون سے کول انرجی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے ،خطاب ،منصوبے پر 1 ارب 20 کڑور خرچ اور 1320میگاواٹ بجلی کا منصوبہ 2017 ء میں مکمل ہوگا

بدھ 7 مئی 2014 07:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7مئی۔2014ء)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جب اقتدار ملاتو خزانہ خالی اور ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا،چین کے تعاون سے پاکستانی معیشت کو استحکام ملا،عوام بجلی کے بحران پر صبر سے کام لیں ،ملک بھر میں10سال کے دوران 21ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے بر وقت مکمل ہونے سے توانائی بحران پر قابو پانے کاخواب شرمندہ تعبیر ہوجائے گا، ہماری پالیسیوں سے ملک بھر کی عوام مستفید ہوگی،چین اور قطر کے تعاون سے پورٹ قاسم میں 1320میگاواٹ بجلی کا منصوبہ شروع ہونے سے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور دیگر شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی ۔

منگل کو وزیر اعظم نوازشریف نے نجی شعبے کے تعاون سے کول انرجی منصوبے کا سنگ بنیاد کراچی پورٹ قاسم میں رکھ دیا۔

(جاری ہے)

منصوبے پر 1 ارب 20 کڑور خرچ اور 1320میگاواٹ بجلی کا منصوبہ 2017 ء میں مکمل ہوگا۔منگل کو وزیر اعظم نوازشریف مختصردورے پر کراچی پہنچے۔ ان کے ہمراہ وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر مملکت بجلی وپانی عابد شیر علی اور دیگر بھی موجود تھے۔

کراچی ائیرپورٹ پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیر اعظم نوازشریف کا استقبال کیا۔ بعدازاں وزیر اعظم نے پورٹ قاسم میں 1320 میگاواٹ بجلی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔پورٹ قاسم میں توانائی منصوبے کی تقریب کے دوران وزیر اعظم کی بریفنگ دی گئی کہ مذکورہ منصوبہ چائنا اور قطر کے المرکاب گروپ کے تعاون سے لگایا جارہا ہے۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ کوئلہ کی مدد سے بجلی کی پیدوار کے حوالے سے نجی شعبے کے تعاون سے بنایا جانے والا پہلے منصوبہ ہے، اور1320 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ 2017 ء میں دو مراحل میں مکمل ہوگا۔وزیر اعظم نوازشریف کو بتایا گیا کہ کوئلے کے ذریعے پہلے مرحلے میں 660 میگاوٹ بجلی پیدا ہوگئی اور دوسرے مرحلے میں بھی 660 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچنے گا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کا حصول سستا ہوگا اور منصوبے پر1 ارب 20 کروڑ روپے لاگت آئیں گے۔پورٹ قاسم میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے توانائی بحران پر قابو پانے اور توانائی منصوبوں پر سرمایہ کاری کرنے پر چین اور قطر کا شکریہ ادا کیا ۔وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ ایک سال قبل جب اقتدار ملا تو ملک اندھیروں میں ڈوبا ہوا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ پورٹ قاسم میں توانائی منصوبے کا افتتاح ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ خواہش ہے کہ بروقت مکمل ہوگا اور 2017تک 1320میگاواٹ بجلی حاصل ہونا شروع ہوجائے گی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ آئندہ5سال میں مزید توانائی کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنا ہے اور تمام منصوبوں کو برقت مکمل کرنے کے لئے سرمایہ کاری بھی کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ ملک میں وافر بجلی پیدا ہواور اسی لئے 10سال میں 21ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ پورٹ قاسم کی طرح ،گڈانی میں 6ہزار6سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے10منصوبے لگائے جائیں گے ،تھر میں کوئلے کی مدد سے بجلی پیدا کرنے کے 10منصوبے لگائے جارہے ہیں ۔نواز شریف نے کہا کہ سندھ میں جام شورو میں بھی بجلی منصوبے پر کام جاری ہے جب کہ پنجاب میں ساہیوال ،مظفر گڑھ اور دیگر علاقوں میں 6ہزارمیگاواٹ کے الگ الگ منصوبے لگائے جائیں گے جب کہ رواں ماہ بھاولپور میں شمسی توانائی سے 100میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھاشاڈیم سے 4ہزار5سو میگاواٹ بجلی حاصل کی جائے گی نیلم جہلم کا منصوبے بھی زیر تکمیل ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ 10سال میں 21ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کر کے ایکسپورٹ کرنے کی پوزیشن میں بھی ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ 1999میں ہی لاہور کراچی موٹر وے بن جانا چائیے تھا جب ہم نے پنجاب میں موٹر وے پر سرمایہ کاری شروع کی تو جو لوگ اس وقت اعتراض کر رہے تھے وہ لوگ آج اس فیصلے کو درست کہہ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی کے آغاز میں ہی بجلی بحران اور ملک میں نئی سڑکوں کا جال بچھنا چائیے تھا لیکن سابقہ حکمرانوں نے عوام کے مفاد کے کسی منصوبے پر توجہ نہیں دی ۔نوا زشریف نے کہا کہ ہمیں جب ملک ملا تو خزانہ خالی تھا چین کے تعاون سے ہم توانائی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے بینکوں میں اتنا پیسہ نہیں ہے کہ کسی بڑے منصوبے میں سرمایہ کاری کر سکیں ۔

تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نوازشریف نے قطر کی جانب سے توانائی منصوبے میں تعاون کرنے پر شیخ یاسین کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ قطر کی سرمایہ کاری کے بعد دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کا بھی اعتماد بحال ہوگا۔نواز شریف نے کہا کہ توانائی کے بحران کے ساتھ ساتھ کراچی لاھور موٹر وے کے منصوبے پر بھی جلد کام شروع ہوگا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا عزم ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری بڑھے اور ملک میں روشنی آئے ۔

انہوں نے کہا کہ جب ملک میں سرمایہ کاری ہوگی تو روزگار بھی بڑھے گا اور اس سے بلوچستان ،سندھ ،خیبر پختونخواہ ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی عوام مستفید ہوگی ۔تقریب میں وزیر اعظم نے چین کا مختلف شعبوں میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی سمندر سے گہری اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے ۔

متعلقہ عنوان :