بھارتی انتہاء پسندوں کے کارنامے‘ مقدس درگاہوں کے نقوش معدوم ہونے لگے، بھارت کا وزیراعظم ہاؤس مسلمانوں کی وقف شدہ زمین پر بنا ہوا ہے‘رپورٹ!!!

پیر 5 مئی 2014 08:10

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء) بھارتی انتہاء پسندوں کے کارنامے‘ مقدس درگاہوں کے نقوش معدوم ہونے لگے‘ بھارت کا وزیراعظم ہاؤس مسلمانوں کی طرف سے وقف شدہ زمین پر بنا ہوا ہے‘ صرف دہلی میں وقف کی اتنی زمینیں موجود ہیں کہ اگر یہ مسلمانوں کو واپس کردی جائیں تو صرف مسلمانوں کیلئے کئی بری یونیورسٹیاں تعمیر ہوسکتی ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان پر مسلمانوں نے تقریباً آٹھ سو سال تک حکومت کی۔

(جاری ہے)

اس دوران کئی ادارے اور مساجد قائم کی گئیں۔ ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں 4.9 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ وقف جائیدادیں ہیں۔ مغربی بنگال میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 48 ہزار 200 وقف جائیدادیں ہیں۔ دوسرے نمبر پر اترپردیش ہے جہاں ایک لاکھ 22 ہزار 839 وقف جائیدادیں ہیں۔ کیرالہ‘ کرناٹک اور آندراپردیش کے علاقوں میں وقف جائیدادیں ہیں۔ وقف کی تحویل میں لی گئی کل اراضی 6 لاکھ ایکڑ ہے جن کی کتابی قیمت 6 ہزار کروڑ روپے ہے۔ موجودہ قیمت کے مطابق اس کی قیمت 12 ہزار ارب سالانہ ہے۔ دہلی میں 6 ہزار کروڑ روپے کی وقف جائیدادیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :