طالبان کے ساتھ بامقصدمذاکرات کا سلسلہ فوری طور پر شروع ہونا چاہئے،پرویز خٹک ، مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں، ہماری پارٹی پہلے دن سے مذاکرا ت کے حق میں ہے گیارہ مئی کا احتجاج ہر گز وفاقی حکومت کو گرانا نہیں بلکہ یہ الیکشن کمیشن کے خلاف ہے، گیارہ مئی کے احتجاج کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ کارفرما نہیں درحقیقت اس ملک گیر احتجاج کا فیصلہ ڈیڑ ھ ماہ قبل کور کمیٹی کے اجلاس میں کیاگیا تھا، میڈیا سے بات چیت

پیر 5 مئی 2014 08:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ بامقصدمذاکرات کا سلسلہ فوری طور پر شروع ہونا چاہئے کیونکہ مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں اور ہماری پارٹی پہلے دن سے مذاکرا ت کے حق میں ہے گیارہ مئی کا احتجاج ہر گز وفاقی حکومت کو گرانا نہیں بلکہ یہ الیکشن کمیشن کے خلاف ہے کیونکہ اس نے تمام عذرداریوں کے فیصلے نو ے دن میں کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے باوجود تاحال الیکشن ٹریبونل کے فیصلے نہ ہوسکے انہوں نے واضح کیا کہ گیارہ مئی کے احتجاج کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ کارفرما نہیں درحقیقت اس ملک گیر احتجاج کا فیصلہ ڈیڑ ھ ماہ قبل کور کمیٹی کے اجلاس میں کیاگیا تھا اگر الیکشن کمیشن آج بھی ایک ماہ کے اندر فیصلے کردینے کا کہہ دے تو ہم فوری احتجاج کی کال واپس لے لینگے وہ نوشہرہ میں پاکستان تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی اور ضلعی ترقیاتی و مشاورتی کمیٹی کے چیرمین قربان علی کی ہمشیرہ کی وفات پراظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے اس موقع پر سابق آئی جی خورشید عالم خان، عثمان علی خان، انجینئر طارق علی، انجینئر آصف علی خان، پی ٹی آئی تحصیل نوشہرہ کے صدر ملک ابرار خان، سابق ٹاؤن ناظم امجد اعظم عرف قائد اعظم اور پیرآف مانکی شریف پیر شمس الامین بھی موجود تھے پرویز خٹک نے کہا کہ ملک انتہائی نازک دور سے گزررہاہے خیبرپختونخوا دہشت گردی سے بہت حد تک متاثر ہوچکا ہے جس کی وجہ سے صوبہ گو ناگوں مسائل سے دوچار ہے معاشی لحاظ سے ہمارے مسائل گھمبیر صورت اختیار کرچکے ہیں اور عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں ہمارے صوبے کو اللہ تعالی نے ہر قسم کے قیمتی وسائل سے مالا مال کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے بجلی کے خالص منافع سمیت صوبے کے وسائل اور حقوق کے حوالے سے اپنا مقدمہ وفاق میں پیش کردیا وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کوتمام اعداد و شمار بتادئیے ہیں وفاق صوبے کے اضافی گیس کے ذخائر کو صوبے کے استعمال میں لانے پر بھی راضی ہوچکا ہے لیکن تین بار وزیر اعظم کو خط لکھنے کے باوجودابھی تک کوئی جواب نہیں ملا اور اب ہم مجبوراً وفاق کے ساتھ اس مسئلے کو دوبارہ اٹھائیں گے تاکہ صوبے کے عوام کی محرومیاں دور ہوں اور ہم اضافی گیس سے سستی بجلی بنا کر کارخانے لگائیں انہوں نے کہا کہ جلد ہی سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کے غریب عوام پر بھیبجلی کے نرخ بڑھانے اور فیول سرچارج وصول کرنے کے فیصلے کو حکومتی سطح پر چیلنج کریں گے خیبرپختونخوا پانی سے اپنی ضرورت سے بھی زیادہ سستی بجلی بنا اور وفاق کو دے رہا ہے اسلئے یہاں کے عوام پر فیول سرچارج ناانصافی ہے پرویز خٹک نے احتجاج کے حوالے سے مزید واضح کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گیارہ مئی کی کال حکومت کو غیر مستحکم کرنے اور جمہوریت کے خلاف ہر گز نہیں اور نہ ہی ان کا کوئی ایسا ارادہ ہے تحریک انصاف کا احتجاج درحقیت گیارہ مئی کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف ہے اوراس احتجاج کا فیصلہ ڈیڑھ ماہ قبل کور کمیٹی کے اجلا س میں ہوا تھا کیونکہ انتخابا ت منعقد ہوئے ایک سال ہونے والا ہے پاکستان تحریک انصاف نے اپنے کیسز الیکشن کمیشن کے ٹربیونل میں جمع کئے ہیں مگر پورا سال گزرنے کے باوجود ان پر کوئی فیصلہ نہیں آسکا حالانکہ ہمارے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ نوے دن کے اندر تمام عذر داریوں پر فیصلہ ہوگایہ احتجاج پرامن ہوگا اور براہ راست الیکشن کمیشن کے خلاف ہے تاکہ وہ جلد از جلد فیصلے کرے پرویز خٹک نے کہاکہ تیس پینتس حلقوں کے حوالے سے کیسز جلد از جلد کھولیں تاکہ قوم کو پتہ چل جائے عمران خان نے تو اس حدتک کہہ دیا ہے کہ صرف چارحلقوں کے ریزلٹ پر فیصلہ کیا جائے ہم اسی لئے احتجاج کررہے ہیں کہ الیکشن کمیشن تیز ی سے کام کرے اور کوئی فیصلہ دے اگر الیکشن کمیشن آج بھی کہہ دے کہ ہم ایک ماہ کے اندر اندر فیصلے کردیں گے تو ہم احتجاج ختم کردیں گے انہوں نے کہا کہ جہاں تک یہ کہنا ہے کہ اس معاملے میں کسی اور کی مداخلت یا سازش ہے یا کوئی خفیہ ہاتھ کارفرما ہے تو یہ غلط ہے اور اس مفروضے میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ یہ فیصلہ ہم نے ڈیڑھ ماہ پہلے کیا تھا اسی طرح طاہر القادری کے احتجاج سے بھی پی ٹی آئی کوئی تعلق نہیں پی ٹی آئی کسی کے اشاروں پرچلتی اور نہ پریشر میں آتی ہے ہمارا یہ اٹل فیصلہ تھا ہم الیکشن کمیشن کو مجبور کریں گے کہ وہ جلد فیصلہ کرے پرویز خٹک نے کہا کہ اگر خیبرپختونخوا میں کچھ فیصلے الیکشن ٹربیونل میں زیر سماعت ہیں اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں خیبرپختونخوا سے جو لوگ ٹربیونل میں گئے ہیں اس پر بھی جلد ازجلد فیصلے ہونا چاہئیں اگر ہماری حکومت میں کوئی دھاندلی ہوئی یا ہماری حکومت دھاندلی سے آئی ہے تو اس پر الیکشن کمیشن فیصلہ کرے ہم ان فیصلوں کوتسلیم کریں گے لیکن کیا بات ہے کہ دنوں کے فیصلے سالوں میں بھی نہیں ہورہے دھاندلی کے کیسز تو زیادہ ترپنجاب اور سندھ میں ہیں ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب اور سندھ میں بھی دھاندلی کے حوالے سے واضح فیصلے ہوں پرویز خٹک نے کہاکہ ہمارا ایک روزہ احتجاج بالکل پرامن ہوگا۔