غازی عبدالرشید قتل کیس ،عدالت نے مشرف کو 22 مئی کو طلب کرلیا ،سابق صدر کی بریت اور مستقل حاضری سے استثنا کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری

اتوار 4 مئی 2014 07:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مئی۔2014ء)عبد الرشید غازی قتل کیس میں اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی ایک روز کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے 22 مئی کو طلب کر لیا ہے ، سابق صدر کی بریت اور مستقل حاضری سے استثنا کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ عبد الرشید غازی قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج واجد علی کی عدالت میں ہوئی۔

سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے انکے وکیل میجر (ر) اختر شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ پرویز مشرف کی جانب سے بریت سمیت تین درخواستیں دائر کی گئیں جس میں آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست سمیت حاضری سے مستقل استثنا اور بریت کی درخواستیں شامل ہیں۔ پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیا ر کیا کہ پرویز مشرف کو پیش کرانا پراسیکیوشن کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

اگر عدالت کہے گی تو وہ آج ہی پیش ہو جائیں گے۔پرویز مشرف کو سیکیورٹی دی جائے وہ تمام مقدمات کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔اگر پرویز مشرف کو کچھ ہوا تو اسکی ذمہ داری درخواست گزار پر ہو گی۔ درخواست گزار کے وکیل عبد الحق ملک نے کہا کہ ہر بار دائر درخواستوں میں ایک ہی موقف ہے کہ پرویز مشرف کو سیکیورٹی خدشات ہیں اور وہ بیمار ہیں،درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ پرویز مشرف کو عدالت طلب کیا جائے ،پیش نہ ہونے کی صورت میں انکے ضمانتیوں کو طلب کیا جائے۔

عدالت نے سابق صدر کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کر تے ہوئے انکی بریت اور مستقل حاضری سے استثنا کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دئے ہیں۔ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے ریمار کس دئیے ہیں کہ سابق صدر کو شہر میں نہ ہونے کے باعث کی آج حاضری سے استثنا دیا گیا ہے۔آئندہ سماعت پر کوئی عذر قبول نہیں کیا جائے گا، انکی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :