جنوبی وزیرستان : سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ ، پانچ شدت پسند ہلاک ، سکیورٹی فورسز نے کمانڈر وفادار کے مرکز کو گھیرے میں لے لیا ،بنوں میں سکیورٹی فورسز کی شدت پسندوں کیخلاف کارروائی‘ ایک سکیورٹی اہلکار شہید‘ 4 زخمی،سوات میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ ، چار سیکورٹی اہلکار زخمی،آئی ایس پی آر نے دواہلکاروں کے زخمی ہونے، ریمورٹ کنٹرول دھماکے کی تصدیق کردی ،زخمی اہلکار پاک فوج کے قریبی ہیلتھ سنٹر میں منتقل ،علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن، 60سے زائدافراد گرفتار

ہفتہ 3 مئی 2014 07:37

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مئی۔2014ء) جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں پانچ شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے بائبڑ میں شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں پانچ شدت پسند ہلاک ہوگئے سکیورٹی فورسز نے کارروائی کے بعد ہلاک ہونے والے کمانڈر وفادار کے مرکز کو گھیرے میں لے لیا کمانڈر وفادار کالعدم تحریک طالبان کا کارکن ہے ۔

ادھربنوں میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں ایک سکیورٹی اہلکار شہید اور چار زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق بنوں کے قریب ایف آر جھنڈولہ کے علاقے بابر غار میں سکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کیخلاف آپریشن کیا جس میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک سکیورٹی اہلکار شہید اور چار زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے بذریعہ ہیلی کاپٹر سی ایم ایچ بنوں منتقل کردیا گیا۔جبکہ سوات کے علاقے منگلور کڈے سر میں سیکورٹی فورسز کے گاڑی پر ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ ،دھماکے سے چار سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ،آئی ایس پی آر نے دواہلکاروں کے زخمی ہونے اور ریمورٹ کنٹرول دھماکے کی تصدیق کردی ،دھماکے کے سیکورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی ،زخمی اہلکاروں کو پاک فوج کے قریبی یونٹ کے ہیلتھ سنٹر میں منتقل کردیا گیا ،علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردی گئی 60سے زائدافراد کو حراست میں لے لیا گیا ،دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے مینگورہ مالم جبہ روڈ کو ہرقسم کے ٹریفک کے لئے بند کردیا جس سے مقامی آبادی کے علاوہ سکول سے گھروں گھروں کو لوٹنے والے بچوں کو بھی شدید مشکلا ت کا سامنا کرناپڑا،دھماکے میں دس سے بارہ کلوبارودی مواداستعمال کیا گیا ہے،کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سوا ت کے مختلف علاقوں کے علاوہ ملاکنڈ ڈیوثرن کے مختلف اضلاع ،شانگلہ ،بونیر اور دیر ،سرچ اپریشن کے ساتھ ساتھ ہائی الرٹ کردیاگیا ہے،ڈی آئی جی ملاکنڈرینج عبداللہ خان کی میڈیا سے گفتگو تفصیلا ت مطابق سوات علاقہ منگلور کڈے سر میں سیکورٹی فورسز کے گاڑی نمبر 662کو ریمورٹ کنٹرول بم سے اُڑادیا گیا جس کے نتیجہ میں سیکورٹی فورسز کا ایک حوالداررشید اور دیگر تین سپاہی مد د ،بلال اور اظہر زخمی ہوئے جبکہ آئی ایس پی آر سوات کے ترجمان کرنل عقیل کے مطابق دھماکے میں سیکورٹی فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں زخمیوں کو سیکورٹی فورسز کے قریبی ہیلتھ سنٹر منتقل کردیا گیا دھماکے بعد سیکورٹی فورسز او ر پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی سیکورٹی فورسز نے تمام علاقے کو گھیرے میں لیکر بڑے پیمانے پر سرچ اپریشن شروع کردیا جبکہ اس دوران مینگورہ مالم جبہ روڈ بھی ہرقسم کے ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا جس سے مقامی افراد کے علاوہ سکول سے گھروں کو لوٹنے والے بچو ں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا عسکری زرائع کے مطابق سرچ اپریشن میں اب تک 60سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ علاقے میں بڑے پیمانے پر سر چ اپریشن جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہیں ادھر ڈی آئی جی ملاکنڈرینج عبداللہ خان نے دھماکے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ سوات میں یکے بعد دیگر ے خودکش او ر ریمورٹ کنٹرول دھماکوں کے بعد سوات سمیت پورے ملاکنڈ ڈیوثرن میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے تمام اضلاع میں سرچ اپریشن شروع کردیا گیا ہے او ر پولیس کو ہدایا ت کردی گئی ہے کہ وہ آنے جانے والے تمام افراد پر کڑی نظر رکھیں اور حساس مقامات کی نگرانی او ر سیکورٹی بڑھادیں اُنہوں نے کہاکہ منگلور دھماکہ پریشر کوکر کے زریعہ کرایا گیا ہے اور اس میں دس سے بارہ کلو بارود استعمال کیا گیا ہے اُنہوں نے کہاکہ سرچ اپریشن کے بعد اب تک اٹھارہ سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے علاقے میں سرچ اپریشن جاری ہے اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔