حکومت اور طالبان کے مابین مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی کامیابی سے ہمکنار ہوگا،مولانا سید یوسف شاہ ، آپریشن مسائل کا حل نہیں،آپریشن کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں کیونکہ ریاست کے اندر مسائل ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے حل ہوئے ہیں ،کوآرڈینیٹر طالبان کمیٹی

بدھ 30 اپریل 2014 02:40

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اپریل۔2014ء )جمعیت علماء اسلام (س)کے صوبائی امیر و طالبان مذاکراتی کمیٹی کے کوارڈینیٹر مولانا سید یوسف شاہ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ حکومت اور طالبان کے مابین مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔

(جاری ہے)

آپریشن مسائل کا حل نہیں ہم آپریشن کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں کیونکہ ریاست کے اندر مسائل ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے حل ہوئے ہیں ملک کے اندر مسائل مشکلات اور اندرونی کشمکش بیٹھ کر حل کئے جائیں بعض لوگ پاکستان کو اندر اور باہر سے غیر مستحکم کرنے کیلئے ہندستان ،امریکہ اور کرزئی کی شکل میں ملک کے اندر موجود ہیں مگر یہ عظیم جرگہ میں اعلان کرتے ہیں کہ پاکستان کی سلامتی ،دفاع اور امن کیلئے بھرپور کردار اداکریں گے مذاکراتی عمل جلد شروع کی جائے تاہم مفاد پردت شرپسند اور سیکولر لوگوں کے علاوہ ملک کے انیس کروڑ عوام کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں آج پاکستانی عوام نے پیٹرول ،گیس ،آٹا اور دیگر مطالبات کرنا چھوڑ دئیے ہیں صرف اور صرف امن کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ امن کے بغیر زندگی گذارنا ناممکن ہے مگر افسوس کامقام ہے کہ کچھ مفاد پرست لوگ مذاکراتی عمل کی مخالفت کررہے ہیں ہم ایسے لوگوں کو ملک کے وفادار نہیں سمجھتے اور یہ ملک دشمن ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں ٹاؤن شپ میں جمعیت علماء اسلام (س)شمالی وزیرستان کے انتخابی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جرگے سے جے یو آئی (س )کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری وسابق ایم این اے مولانا شاہ عبدالعزیز،نومنتخب شمالی وزیرستان کے امیر مولانا عبدالحئی حقانی ،مولانا ابتاخان بیٹنی ،ملک بہرام خان داوڑ،ملک حاجی جاوید امیر جے یو آئی عرب امارات،مولانا امام احمد ،حاجی سلیم خان وزیر نے بھی خطاب کیا مولانا سید یوسف شاہ نے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان مذاکرات ایسے وقت میں شروع کئے گئے کہ ملک ایک بدبخت جرنیل کی وجہ سے آگ کی لپیٹ میں آگیا تھا اور بارہ سال تک ملک جنگ کا شکار رہا اور اس جنگ کے دوران ہمارے 52ہزار مکانات ،700مساجد شہید ،60ہزار افراد شہید اور 16لاکھ افراد اپنے ہی ملک کے اندر ہجرت کرکے مہاجر کی زندگی گذار رہے ہیں اب ہمیں یقین ہے کہ انشاء اللہ مذاکرات کا سلسلہ آگے چلے گا اور کامیابی سے ہمکنار ہونگے اور ملک اور قبائل میں امن کی بہاریں واپس لوٹیں گے انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتا اور خودکش حملے بند نہیں کرنا چاہتا مگر ہم آزاد ملک میں امریکہ کی حکمرانی اور مداخلت تسلیم نہیں کریں گے جمعیت علماء اسلام مولانا سمیع الحق کی قیادت میں دفاع پاکستان کونسل اور مختلف پلیٹ فارم سے ملک میں شریعت کے عادلانہ ،ترقی اور کامیابی کا نظام لانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جرگے میں مختلف قراردادیں پیش کی گئی اور حکومت طالبان مذاکرات کی تائید کی گئی اور اس مقدس عمل میں تیزی لاکر آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا اوردوبارہ جنگ بندی کا اعلان کیا جائے اور ادارے آپس میں کشمکش اور اختلافات ختم کریں جرگے میں لاپتہ افراد کے اسلام آباد میں خواتین کے احتجاج پر پولیس کی لاٹھی چارج اور تشدد کی مذمت کی گئی

متعلقہ عنوان :