تمام ادارے آئینی حدود میں رہیں، تصادم سے جمہوریت کو نقصان ہوگا، رضا ربانی،تمام سیاسی جماعتوں سے ملکر جمہوری نظام کو بچائیں گے، کسی طالع آزما نے مہم جوئی کی تو پاکستان کی جغرافیائی حدود کو خطرات لاحق ہوں گے۔وزیر اعظم کو کسی کا ساتھ دینے کی بجائے لیگل طریقہ کار کے تحت ایکشن لینا چاہیے ،صحافیوں سے گفتگو

منگل 29 اپریل 2014 10:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اپریل۔2014ء)سینٹ میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ملک میں اداروں کے درمیان تصادم کی صورت میں جمہوری سسٹم ڈی ریل ہو گا اور کسی طالع آزما نے مہم جوئی کی تو پاکستان کی جغرافیائی حدود کو خطرات لاحق ہوں گے۔ اداروں کو مہم جوئی کی بجائے افہام تفہیم سے کام لیتے ہوئے اپنی اپنی حدود میں رہنا ہوگا۔

ماضی میں پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے درمیان ہونے والی چپلقش سے دونوں اداروں نے بردباری سے کام لیا تھا ۔وزیر اعظم کو کسی کا ساتھ دینے کی بجائے لیگل طریقہ کار کے تحت ایکشن لینا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے اور پاکستان کو داخلی اور بیرونی سرحدوں پر بھی خطرات لاحق ہیں ۔

(جاری ہے)

تمام ادارے اپنی حدود سے تجاوز نہ کریں ۔18 ویں ترمیم کے بعد 19 ویں ترمیم کو لایا گیا اور پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ نے ماضی میں بردباری سے کام لیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو موجودہ حالات میں اگر کوئی مشکل فیصلے کرنا پڑیں تو کسی ادارے کے دباؤ کے باوجود قانون کے مطابق فیصلہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے طویل جدوجہد کے بعد یہ مقام حاصل کیا ہے۔

تمام سیاسی جماعتیں میڈیا کے ساتھ کھڑی ہیں۔آزادی صحافت پر پابندی ریاست اور جمہوریت کے لئے مناسب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ، انتظامیہ اور مقننہ کو اپنی اپنی حدود سے تجاویز نہیں کرناہوگا۔ ایک مخصوص ماسٹر مائنڈ سیٹ ہے جو اس ملک میں نظام تبدیل کرنا چاہتا ہے اور یہ 1947 سے چلے آر ہا ہے۔یہ لوگ جمہوریت کو ختم کرنا چاہتے حکومت نے افہام و تفہیم سے معاملات کو کنٹرول کرنا ہے ۔ جمہوری سسٹم رول بیک ہوا تو پاکستان کی جغرافیائی حدود کو خطرات لاحق ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملکر جمہوری نظام بچائیں گے۔