حافظ سعید اور مولانا فضل الرحمن کی مولانا سمیع الحق سے الگ الگ ملاقات، ملک کی سیاسی ،داخلی صورتحال ، امن مذاکرات پر تفصیلی تبادلہ خیال، مذاکرات کی صورتحال مایوس کن نہیں بلکہ جنگ بندی میں توسیع نہ ہونے کے باوجود مذاکرات جاری رکھنے پر دونوں فریق پر جوش ہیں،مولانا سمیع الحق

پیر 28 اپریل 2014 08:40

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اپریل۔ 2014ء )جماعة الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید اور جمعیت علماء اسلام ف کے مرکزی سیکڑیری جنرل اور کشمیر کمیٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے درالعلوم حقانیہ آکوڑہ خٹک میں دفاع پاکتان کونسل کے چیئر مین مولانا سمیع الحق سے ان کی رہائش گاہ پر الگ الگ ملاقات کی ،جس میں ملک کی سیاسی ،داخلی صورتحال اور طالبان کے ساتھ امن مذاکرات پر ،ایک ایک گھنٹہ تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اس موقع پر مولانا سمیع الحق نے مذاکرات کی رفتار سے انہیں آگاہ کیا اور بتایا کہ صورتحال مایوس کن نہیں ہے بلکہ جنگ بندی میں توسیع نہ ہونے کے باوجود مذاکرات جاری رکھنے پر دونوں فریق پر جوش ہیں اور دونوں سے میں رابطہ میں ہوں دو ایک دن میں مذاکراتی کمیٹیوں کی طالبان کے ساتھ اگلا راؤنڈ ہونے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد سعید اور جمعیت علماء اسلام ف کے مرکزی سیکڑیری جنرل اور کشمیر کمیٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مذاکرات کے سلسلہ میں مولانا سمیع الحق اور مذاکراتی کمیٹیوں سے جدوجہد پر انہیں زبر دست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مذاکراتی عمل کے دوران پچھلے دو تین ماہ میں دہشت گردی اور مار دھاڑ کے واقعات میں خاطر خواہ کمی آئی ہے جس سے قوم نے سکھ کا سانس لیا ہے حافظ محمد سعید صاحب نے مولانا کی کوششوں کی کامیابی کیلئے دعائیں کیں دونوں رہنماؤں نے پوری قوم سے ملک میں مکمل امن و امان کیلئے مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعا کی اپیل کی ہے ملاقات میں ملک کے اعلیٰ اداروں میں آپس میں بحث و مباحثوں اور تناؤ کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہا ر کیا گیا اور اس صورتحال سے ملک کو نکالنے کیلئے مشترکہ جد وجہد اور اقدامات کی ضرورت پر زور دیا دونوں رہنماؤں نے پاکستان کا بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دینے کے پروگرام کو ملتوی کر دئیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا اور کشمیر کی صورتحال پر ترجیحی بنیادوں پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔