رات آٹھ بجے بازار بند کر نے کے حوا لے سے تین صو بے راضی ہیں،سندھ سے با ت چیت چل رہی ہے،عابد شیرعلی ، مید ہے سندھ حکو مت بھی راضی ہو جا ئے گی، ایک ہزار میگا واٹ کی بچت ہو گی اور ملک میں لو ڈ شیڈنگ بھی کم ہو جا ئے گی، کراچی میں بجلی کے شاٹ فال سے ہمارا کو ئی تعلق نہیں ، اسے معاہدے کے مطابق ساڑھے چھ سو میگا واٹ بجلی فراہم کر رہے ہیں ، ہمیں اپنی روایات کو بدلنا ہوگا ،تمام بجلی کی کمپنیوں میں کسی کو سیا سی اثر و رسوخ کے تحت تقرریاں و تبا دلوں کا اختیار نہیں اور یہ میرا چیلنج بھی ہے کہ کسی کمپنی میں ایسا نہیں ہورہا، پریس کا نفرنس سے خطاب

بدھ 23 اپریل 2014 08:16

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اپریل۔2014ء) پا نی و بجلی کے وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا ہے کہ رات آٹھ بجے بازار بند کر نے کے حوا لے سے چا ہتے ہیں جہاں ملک کے دیگر شہروں میں ما رکیٹس اور بازار بند ہوں تو کراچی میں بھی ایسا ہونا چا ہیئے اس حوالے سے تین صو بے راضی ہیں سندھ سے با ت چیت چل رہی ہے اور امید ہے کہ سندھ حکو مت بھی راضی ہو جا ئے گی اس سے ایک ہزار میگا واٹ کی بچت ہو گی اور ملک میں لو ڈ شیڈنگ بھی کم ہو جا ئے گی کراچی میں بجلی کے شاٹ فال سے ہمارا کو ئی تعلق نہیں ہے اسے معاہدے کے مطابق ساڑھے چھ سو میگا واٹ بجلی فراہم کر رہے ہیں کے ای ایس سی شاٹ فال پرقابو پا نے کے لیے اپنے پا ور پلا نتس چلا ئے ہم تو اسے دیگر کمپنیوں کی طرح سستی بجلی دے رہے ہیں اب وہ کراچی کے عوام کو مہنگی یا سستی بجلی دے رہے ہیں تو یہ کام کے ای ایس سی والوں کا ہے اگر پا کستان میں بھی بازار اور ما رکیٹس آٹھ بجے بند ہو نگی تو یہ کوئی انہونی نہیں ہوگی کیو نکہ انڈیا ، سری لنکا سمیت دنیا بھر میں مغرب کی نماز کے بعد سے بازار اور ما رکیٹس بند ہو جا تی ہیں آخر کار ہم اپنی چیز آٹھ بجے سے پہلے کیوں خرید نہیں کر سکتے ہمیں اپنی روایات کو بدلنا ہوگا تمام بجلی کی کمپنیوں میں کسی کو سیا سی اثر و رسوخ کے تحت تقرریاں و تبا دلوں کا اختیار نہیں اور یہ میرا چیلنج بھی ہے کہ کسی کمپنی میں ایسا نہیں ہورہاان خیا لا ت کا اظہار انہوں نے سکھر میں سکھر الیکٹرک پا ور کمپنی (سیپکو ) کے دفتر میں پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا.

انہوں نے مزید کہا کہ میری پریس کا نفرنس کے بعدمجھ پر صو با ئیت کے الزامات لگا ئے جا تے ہیں ایسا نہیں ہو نا چا ہیئے میں کسی ایک صو بے ، شہر یا ذات کی بات نہیں کر رہا میں پو رے پا کستان کی بات کرتا ہوں یہ کام کر نے والوں کو یہ چا ہیئے کہ وہ عوام کو بجلی کا بل ادا کر نے کی طرف را غب کریں کیونکہ جب وہ بل ادا کریں گے تو ہم بجلی پیدا بھی کر سکیں گے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکو مت کے محکموں کی جانب سیپکو کے چھبیس ارب رو پے واجب الادا ہیں ہم سندھ حکو مت سے کہا ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کریں ورنہ ہم ان کے کنیکشن منقطع کر دیں گے ان کا کہنا تھا کہ پا رلیمنٹ لا رجز کی جانب پو نے دو کروڑ رو پے اور سی ڈی اے کی جانب اڑھا ئی ارب روپے واجب الادا ہیں جن کو اٹا ئیس تا ریخ تک کا وقت دیا ہے اسکے بعد ان کے بھی تمام کنیکشن منقطع کر دیئے جا ئیں گے ان کا کہنا تھا کہ ما ضی کی حکو متوں نے صرف مخصوص علاقوں کو خوش رکھنے کے لیے کام کیے ہیں انہوں کہا کہ میرے سندھ کے دورے کے بعد مجھ پر صو با ئیت کا فا ئر کر دیا جا تا ہے میں کسی صو بے ، شہر یا ذات کے خلاف نہیں میں بجلی چو روں اور انکے حمایتیوں کے خلاف ہوں ا س مو قع پر سیپکو کے چیف ایگزیکٹو منور نذیر عبا سی و دیگر سیپکو کے افسران بھی مو جو د تھے �

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :