پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کا ٹیکس ادائیگیوں کے بارے میں معلومات کے تبادلہ پر اتفاق، سوئٹزر لینڈ میں موجود اہم شخصیات سوئس اکاؤنٹس کی تفصیلات تک پاکستانی ٹیکس حکام کی رسائی ممکن ہوجائے گی جس سے ٹیکس وصولیوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا،ذرائع

پیر 21 اپریل 2014 07:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل ۔2014ء)پاکستان اور سوئٹزرلینڈ نے دوہرے ٹیکسوں سے گریز اور ٹیکس ادائیگیوں کے بارے میں معلومات کے تبادلہ پر اتفاق کیا ہے جس سے سوئٹزر لینڈ میں موجود اہم شخصیات سوئس اکاؤنٹس کی تفصیلات تک پاکستانی ٹیکس حکام کی رسائی ممکن ہوجائے گی جس سے ملک کو ٹیکس وصولیوں کی مدمیں خاطر خواہ رقوم کی وصولی ممکن ہوسکے گی۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا ایک اعلیٰ سطحی وفد جولائی میں سوئٹزر لینڈ کا دورہ کررہا ہے جس میں سوئس حکام سے دونوں ممالک کے شہریوں کے ایک دوسرے ممالک میں کاروبار کی صورت میں خصوصی رعایتیں فراہم کرنے‘ دوہرے ٹیکسوں سے گریز کے سمجھوہ پر بات چیت اور ایک دوسرے کے شہریوں کے اکاؤنٹس ‘ کاروبار‘ ٹیکس ادائیگیوں اور دیگر معلومات کے تبادلے اور ان معلومات تک رسائی کے حوالے سے معاملات طے کرنے کی امید ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ان معاملات کے طے پانے کی صورت میں مختلف بڑے سیاستدانوں کو سوئٹزر لینڈ میں موجود سوئس اکاؤنٹس کی تفصیلات تک پاکستانی ٹیکس حکام کی رسائی ممکن ہوجائے گی جس سے ملک کو ٹیکس وصولیوں کی مدمیں خاطر خواہ رقوم کی وصولی ممکن ہوسکے گی۔ قبل ازیں سوئٹزر لینڈ کے بینکوں میں ساری دنیا یک متمول افراد کے بینک کھاتے ہیں کیونکہ وہاں ٹیکس کا ایشو نہیں ہے تاہم اگر معاملات طے ہوجاتے ہیں تو جن پاکستانیوں کے سوئس اکاؤنٹس موجود ہیں یا وہاں کے بینکوں میں کھاتے ہیں ان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کرکے ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے میں آسانی ہوسکے گی۔

مبینہ طور پر پاکستان پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت بشمول سابق صدر آصف علی زرداری کے لاکھوں ڈالرز کے سوئس اکاؤنٹس موجود ہیں جبکہ ملک میں افغان جہاد کے نتیجے میں بھی قائم ہونے والے مبینہ لاکھوں دالرز کے سوئس اکاؤنٹس کی موجودگی کی افواہیں بھی ہیں تاہم اگر پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے اعلیٰ حکام کے درمیان معاملات طے ہوجاتے ہیں تو ان کی حقیقت واضح ہوجائے گی۔

متعلقہ عنوان :