پرویز مشرف کراچی پہنچ گئے ،ائیرپورٹ سے منتقلی کے دوران سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات رہی ،شارع فیصل پر پیٹرول پمپس اور مرکزی شاہراہ سے منسلک تمام سڑکیں بند کرادی گئیں،خصوصی طیارے سے اترنے کے بعد بم پروف گاڑی میں مشرف کو ائیرپورٹ سے رہائش گاہ زمہ زمہ جنرل کالونی لے جایا گیا

اتوار 20 اپریل 2014 07:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اپریل۔2014ء)سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کراچی پہنچ گئے ،ائیرپورٹ سے منتقلی کے دوران سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات ،شارع فیصل پر پیٹرول پمپس اور مرکزی شاہراہ سے منسلک تمام سڑکیں بند کرادی گئیں،خصوصی طیارے سے اترنے کے بعد بم پروف گاڑی میں پرویز مشرف کو ائیرپورٹ سے ان کی رہائش گاہ زمہ زمہ جنرل کالونی لے جایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف خصوصی طیارے کے زریعے ہفتہ کی شب کراچی پہنچے ۔اس موقع پر کراچی ائیرپورٹ ٹرمینل ون پر سیکورٹی کے سخت انتظامات تھے ۔جب کہ پرویز مشرف کی ائیرپورٹ سے زمہ زمہ جنرل کالونی تک 3ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار موجود تھے ۔

جن میں رینجرز ،پولیس اور دیگر اداروں کے اہلکار موجود تھے۔

(جاری ہے)

شارع فیصل پرحفاظتی انتظامات کے پیش نظر تمام پیٹرول پمپس کو بند کر دیا گیا ۔

ٹریفک پولیس نے شارع فیصل کے تمام لنک روڈ کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا تھا ۔سیکورٹی خدشات کے پیش نظر پی این ایس شفاء ،جنرل کالونی زمہ زمہ اور پرویز مشرف کی بیٹی کی رہائش گاہ پر سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ۔پی این ایس شفاء کی فضائی نگرانی بھی کی گئی ۔دوسری جانب ائیر پورٹ ،پی این ایس شفاء اور زمہ زمہ میں سیکورٹی اہلکاروں نے میڈیا کو بھی کوریج سے دور رکھا ۔

ذرائع کے مطابق سابق صدر نیول اسپتال پی این ایس شفاء میں اپنا علاج کرائیں گے۔ سابق صدر کی سیکورٹی کی تمام ذمہ داریاں محکمہ داخلہ سندھ کے سپردکی گئی ہیں ۔وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت کے احکامات آئیں گے تو سیکورٹی بھی فراہم کریں گے۔زرائع کے مطابق پی این ایس شفاء میں ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

پرویز مشرف کے معائنے کے لئے خصوصی ٹیم میں امراض قلب کے ماہر ڈاکٹرز شامل ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ سال عام انتخابات سے قبل24مارچ کو پرویز مشرف انتخابات میں حصہ لینے کے لئے دبئی سے کراچی آئے تھے ۔جہاں پر انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کی تھی ۔سابق صدر پرویز مشرف کراچی پر اس وقت بھی استقبال کے لئے صرف سیکورٹی اہلکار موجود تھے اور اسلام آباد سے کراچی آمد کے بعد بھی صرف سیکورٹی اہلکار ہی ان کے ساتھ تھے ۔

سنگین غداری میں خصوصی عدالت کے روبرو پیش ہونے کے علاوہ پرویز مشرف دل کی تکلیف کے باعث 3 ماہ راولپنڈی کے آرمڈ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (اے ایف آئی سی) میں زیر علاج ر ہے۔

اس سے پہلے سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف سخت ترین سیکورٹی حصار میں چک شہزاد فارم ہاوٴس سے کراچی کے لئے روانہ ہوگئے۔پرویز مشرف کی کراچی روانگی کے موقع پر چک شہزاد فارم ہاوٴس سے چکلالہ ایئربیس( بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ) تک انہیں وی وی آئی پی روٹ کے ذریعے فول پروف سیکورٹی فراہم کی گئی جبکہ وفاقی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہفتہ کے روز تقریباً گیارہ گھنٹوں کی پلاننگ کے بعد ان کی روانگی کے روٹس کی کلیئرنس دی جس کے بعد انہیں اپنی رہائش گاہ چک شہزاد فارم ہاوٴس سے ایئرپورٹ منتقل کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کو ہفتہ کی شام چک شہزاد فارم ہاوٴس سے سخت ترین سیکورٹی حصار میں ایئرپورٹ منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں خصوصی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے کراچی جانا تھا۔پرویز مشرف کی روانگی کے موقع پر چک شہزاد فارم ہاوٴس سے بذریعہ اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے نور خان ایئربیس تک خصوصی روٹ لگایا گیا تھا جہاں ہر قسم کی ٹریفک اور پیدل چلنے والے افراد کا داخلہ مکمل ممنوع قرار دیا گیا تھا۔

پرویز مشرف کے قافلے میں رینجرز اور پولیس گاڑیوں گاڑیوں کے علاوہ ایمبولینس کو بھی شامل کیا گیا تھا تاکہ راستے میں خرابی صحت کے باعث انہیں فوری طبی امداد فراہم کی جاسکے۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر وفاقی پولیس کے ایک ہزار سے زائد اہلکاروں نے انہیں خصوصی سیکورٹی فراہم کی جبکہ ان کی ذاتی سیکورٹی پر مامور رینجرز ہلکاروں کی نفر ی میں بھی اضافہ کیا گیا تھا۔

بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بھی سابق صدر کو پنجاب پولیس اور رینجرز کے ذریعے خصوصی سیکورٹی فراہم کی گئی اور اس حوالے سے ان کی آمد سے کئی گھنٹے قبل ہی راولپنڈی پولیس نے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے کر ان کی آمد کے لئے کلیئرنس دے دی تھی جس کے بعد پریز مشرف کو روٹ کی سیکورٹی سے متعلق مکمل سیکورٹی کلیئرنس ملنے پر چک شہزاد فارم ہاوٴس سے ایئرپورٹ منتقل کیا گیا۔

پرویز مشرف کے وکلاء کے مطابق سابق صدر کراچی میں علاج کی غرض سے منتقل ہوئے اور کچھ روز وہاں وہ اپنی فیملی کے ساتھ بھی گزارنے کے بعد دوبارہ اسلام آباد منتقل ہو جائیں گے۔پرویز مشرف کے وکلاء کے مطابق وہ پی این ایس شفا میں اپنا علاج کروائیں گے اور اپنی بیٹی کے گھر بھی کچھ وقت گزاریں گے۔واضح رہے اس وقت سابق صدر سنگین غداری مقدمہ،ججز نظربندی کیس اور سابق خطیب لال مسجد غازی عبد الرشید قتل کیس کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ انہیں ججز نظر بندی کیس میں انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے 25اپریل کو عدالت میں طلب کر رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :