سینیٹ میں مجھے انصاف نہیں ملا تو عام لوگوں کو کیا انصاف ملے گا،فیصل رضا عابدی سینٹ کی رکنیت سے مستعفی، سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بارے میں ایک رپورٹ سینٹ کے حوالہ کردی ہے،پاکستانی پارلیمنٹ کو گھس بیٹھئے تو منظور ہیں سیکورٹی فورسز کی بالادستی کی بات کرنے والا شخص منظور نہیں ،فیصل رضاعابدی،دو سال قبل پیشنگوئی کردی تھی کہ گوادر بندرگاہ اور ایران گیس پائپ لائن کے معاہدے فارغ کردئیے جائیں گے جو اب پوری ہوگئی،اب اکیلے وائس آف شہداء کے پلیٹ فارم سے اس جنگ کو جاری رکھوں گا،پریس کانفرنس

جمعہ 18 اپریل 2014 06:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اپریل۔ 2014ء)پیپلزپارٹی کے سینیٹر فیصل رضا عابدی نے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ میں مجھے انصاف نہیں ملا تو عام لوگوں کو کیا انصاف ملے گا،سابق چیف جسٹس کے خلاف میں نے سینیٹ میں رپورٹ پیش کی تھی جس کو ایوان میں پیش نہیں کیا گیا ہے،یہ رپورٹ ایوان پر میرا قرض ہے۔جمعرات کے روز سینیٹ کے اجلاس میں زیرو اوور میں نقطہ اعتراض فیصل رضا عابدی نے کہا کہ میں نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف پہلا کیس کیا،سینیٹ میرا مقروض ہے،میرے کیس کو سینیٹ میں پیش کیا جائے،مجھے انصاف نہیں ملا تو عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا،میں نے آئین وقانون کا تحفظ کیا،میں نے کیس کیا چیف جسٹس کے خلاف اسے سینیٹ میں نہیں پیش کریں تمام سینیٹرز نے وعدہ کیا تھا کہ میری رپورٹ کو سینیٹ میں پیش کریں گے،سینیٹ کی بالادستی کیلئے میرا کیس کیوں شامل نہیں کیا جارہا،مقدس ہال مجھے انصاف نہیں دے رہا ہے،کیا میں بندوق اٹھالوں،مجھ سے پی پی پی کی اعلیٰ قیادت نے استعفیٰ طلب کیا ہے،مجھے بتائیں کہ آپ انصاف دلا سکتے ہیں کہ نہیں،پی پی پی کی اعلیٰ قیادت نے مجھ سے استعفیٰ طلب کیا ہے،انہوں نے سینیٹ میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کردیااور کہا کہ یہاں آئین وقانون کی کوئی بالادستی نہیں ہے،سیاستدان صرف کیمرے کے سامنے آئین وقانون کے تحفظ کی قسم کھاتے ہیں۔

(جاری ہے)

بعد ازاں پاکستان پیپلزپارٹی کے مستعفی سینیٹر فیصل رضاعابدی نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بارے میں ایک رپورٹ سینٹ کے حوالہ کردی ہے،پاکستانی پارلیمنٹ کو گھس بیٹھئے تو منظور ہیں تاہم پاکستانی سیکورٹی فورسز کی بالادستی کی بات کرنے والا شخص منظور نہیں ۔دو سال قبل انہوں نے اس بات کی پیشنگوئی کردی تھی کہ گوادر بندرگاہ اور ایران گیس پائپ لائن کے معاہدے فارغ کردئیے جائیں گے جبکہ کالعدم جماعتیں اور مذہبی دہشتگرد عناصر کو پارلیمنٹ میں لایا جائے گا جو اب پوری ہوگئی،اب اکیلے وائس آف شہداء کے پلیٹ فارم سے اس جنگ کو جاری رکھوں گا۔

جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ان سے سینیٹ کی جس نشست سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا انہوں نے اس نشست سے استعفیٰ دے دیا ہے، ان کی ساری دلچسپی سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حوالے سے ایک انکوائری رپورٹ تیار کرنے میں تھی،جو ڈیڑھ سال بعد بھی منظر عام پر نہیں آسکی تاہم انہوں نے اپنا فرض سرانجام دیا اور حقائق کو بے نقاب کیا۔

انہوں نے رپورٹ کو سینیٹ کے ایوان اور اراکین کے حوالے کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں بحیثیت کارکن یہ فرض تصور کرتا ہوں کہ میں جس سیٹ پر آیا جب اس کی واپسی کا تقاضا کیا گیا تو میں ایمانداری سے اس کو چھوڑ دوں، بحیثیت پاکستانی میرا فرض تھا کہ میں اپنی ملک کی مسلح افواج اور سیکورٹی فورسز کو مضبوط کرتا اور سب اس سے واقف ہیں کہ میں نے ایسا کیا کیونکہ ہماری مسلح افواج ملک کے دفاع میں دہشتگردوں کیخلاف جنگ میں قربانیاں دے رہی ہیں،گیارہ مئی کو دھاندلی کا سیلاب آیا جس پر انگوٹھے چیک کرانے کا مطالبہ کیا گیا،اس موقع پر بڑے بڑے سیاستدان عدلیہ سے حکم امتناعی لے آئے،جس سے میرے یقین کو مزید تقویت ملی کہ یہ سیاستدان دراصل گھس بیٹھئے ہیں،پاکستانی پارلیمنٹ کو گھس بیٹھئے تو منظور ہیں تاہم پاکستانی سیکورٹی فورسز کی بالادستی کی بات کرنے والا شخص منظور نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں،آئین ایک دہشتگرد گروہ سے جو بے گناہ انسانی جانوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے بات چیت کی اجازت نہیں دیتا،نہ صرف آئین بلکہ شریعت محمدی کی دھجیاں بھی اڑائی جارہی ہیں،فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ دو سال قبل انہوں نے اس بات کی پیشنگوئی کردی تھی کہ گوادر بندرگاہ اور ایران گیس پائپ لائن کے معاہدے فارغ کردئیے جائیں گے جبکہ کالعدم جماعتیں اور مذہبی دہشتگرد عناصر کو پارلیمنٹ میں لایا جائے گا جو کہ اب پوری ہوگئی۔

فیصل رضا عابدی نے کہا کہ اس سے بڑا ظلم کیا ہوگا کہ پارلیمنٹ کو اندھیرے میں رکھ کر شام پالیسی کو تبدیل کردیاگیا ہے اور ملک کو ایک ایسی عالمی جنگ کا حصہ بنا دیا گیا ہے جس میں تباہی کے سوا کچھ نہیں،اس کے ثمرات جلد سامنے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک لاکھ ایکڑ زمین عرب حکمرانوں کے محلات کی تیاری اور جابجا الباکستان نمبر پلیٹ والی گاڑیاں ان کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے ہیں،تاریخ گواہ ہے کہ لوگوں کے ساتھ صرف سوشل میڈیا اور فیس بک کی حد تک محدود رہا تاہم میں نے اکیلے اپنی جنگ جاری رکھی،کیا یہ میرے اکیلے کی جنگ تھی،جب قیادت نے کہا میں نے استعفیٰ دے دیا اور اب اکیلے وائس آف شہداء کے پلیٹ فارم سے اس جنگ کو جاری رکھوں گا،آج صرف نمائشی کارروائی کے طور پر استعفیٰ دیا ہے،پارلیمنٹ کو تو پہلے ہی خیرباد کہہ چکا ہوں،پاکستان پیپلزپارٹی کے نام اپنے ایک پیغام میں عابدی کا کہنا تھا کہ اگر آپ اکٹھے ہوکر ملک کے دفاع کیلئے کھڑے ہوں تو میں،میرا پلیٹ فارم”وائس آف شہداء“ اور میرے اتحادی جن میں پاکستان سنی تحریک اور مجلس وحدت المسلمین ہیں،ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔

سابق صدر پرویز مشرف کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین کی صرف ایک شق چھیڑنے پر مشرف کیلئے سب پھانسی کا پھندا لیکر کھڑے ہوگئے ہیں جبکہ جو لوگ سرے سے آئین کو تسلیم نہیں کرتے اور ہزاروں بے گناہوں کے قاتل ہیں ان پر سب کے منہ بند ہیں،انہوں نے کہا کہ اگر مشرف نے آرٹیکل 6کے تحت ایمرجنسی لگائی تو ان کی ذاتی رائے ہے کہ مشرف نے ٹھیک کیا،استعفیٰ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے تو ان کا اس پارلیمنٹ میں رہنے کا کیا فائدہ ہے،جب بھی شوکاز نوٹس جاری ہوئے انہوں نے قیادت کو مطمئن کیا،سیاست سے لاتعلقی کا اعلان کردیا ہے اور اب عوامی خدمت سرانجام دوں گا۔