حکومت کا آئی بی کو انتہائی جدید جاسوسی آلات سے لیس کرنے کا فیصلہ، اربوں روپے مختص، دنیا بھر سے جدید ترین آلات کے حصول کیلئے رابطے،جرمن کمپنی سے اہم آلات پاکستان پہنچ گئے، تنصیب کاکام شروع،ان آلات سے ای میلز ،آئی پی او رایل ٹی کالز کو بھی مانیٹر کیا جاسکے گا،ذرائع،آئی بی کوایک سپر ماڈرن ایجنسی بنادیا جائے گا، دیگر خفیہ اداروں پر بھی نظر رکھ سکے گی

جمعہ 18 اپریل 2014 06:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اپریل۔ 2014ء) حکومت نے ملک کے سب سے بڑے سویلین خفیہ ادارے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کو انتہائی جدید ترین جاسوسی آلات سے لیس کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے اسے ایک سپر ماڈرن ایجنسی بنادیا جائے گا اور یہ دیگر خفیہ اداروں پر بھی نظر رکھ سکے گی۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی بی کیلئے انتہائی جدید خصوصی آلات حاصل کرنے کیلئے اربوں روپے مختص کئے ہیں اور دنیا بھر سے ان جدید ترین آلات کے حصول کیلئے رابطے کیے گئے ہیں جو آج تک پاکستان میں کسی بھی ادارے کے پاس نہیں۔

ذرائع کے مطابق ان رابطوں کے نتیجہ میں جرمن کمپنی ”الٹیماکو“سے ایسے آلات لے لئے گئے ہیں جو آئی پی، ایل ٹی کالز، جی میل،وائبر،بی بی اور دیگر مواصلاتی رابطوں کو بھی نہ صرف چیک کر سکتے ہیں بلکہ ان آلات کے ذریعے ان میں بڑے پیمانے پر مداخلت بھی کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ان آلات کی تنصیب کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد جہاں دہشت گردی سمیت دیگر تخریبی کارروائیوں پر نظر رکھنا ہے وہاں ایک بڑا مقصد دیگر ان سویلین اور عسکری خفیہ اداروں کی نگرانی کرنا بھی ہے جو براہ راست سویلین حکومت خاص طور پر وزیراعظم کو رپورٹ دینے کے پابند نہیں اور یہ ادارے ماضی میں بھی بہت سی خفیہ معلومات فراہم کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے ماضی کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی بی کو جدید ترین آلات سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ یہ ادارہ براہ راست وزیراعظم کو ہر قسم کی معلومات فراہم کرتا اور لمحہ بہ لمحہ رپورٹ دیتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل آئی بی آفتاب سلطان کی ملازمت میں توسیع بھی اسی مقصد کے تحت کی گئی ہے کیونکہ وہ حکومت کے انتہائی قابل اعتماد افسر ہیں اور حکومت چاہتی ہے کہ وہ اپنی نگرانی میں یہ منصوبہ مکمل کرائیں۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت کیخلاف کسی بھی سویلین یا عسکری ادارے کے کسی بھی اقدام سے بچنے کیلئے یہ تمام تر کارروائیاں کی جارہی ہیں کیونکہ ماضی میں بھی حکومت اپنے خلاف کسی بھی کارروائی سے ہمیشہ لاعلم رہی ہے اور اسے اس وقت پتہ چلتا تھا جب پانی سر سے گزر چکا ہوتا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو اس منصوبے کی نگرانی کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیر داخلہ کئی پریس کانفرنسوں اور دیگر مواقع پر میڈیا سے بات چیت کے دوران پہلے ہی اس امر پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں کہ صرف آئی بی انہیں معلومات فراہم کرتی ہے اور بہت سے سویلین اور عسکری ادارے براہ راست معلومات نہیں دیتے جس کے باعث ان کے بقول دہشت گردی کے واقعات کو روکنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وزیر داخلہ میڈیا سے کئی بار رابطے کے دوران آئی بی کو ایک مضبوط اور مستحکم ادارہ بنانے کے عزم کا بھی اظہار کرچکے ہیں اور اب اس مقصد کیلئے حکومت نے عملی اقدامات اٹھانا شروع کردئیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکہ‘ برطانیہ اور دیگر ممالک سے بھی یہ جدید ترین جاسوسی آلات حاصل کرنے کیلئے رابطے شروع کردئیے گئے ہیں جبکہ جرمن کمپنی نے تو یہ آلات فراہم کر دیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :