الطاف حسین کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ اجرا کا معاملہ، ہائی کمیشن کا دفتر خارجہ سے رابطہ ،دفتر خارجہ کی تصدیق ،پاسپورٹ کے اجراء کا کام وزات داخلہ کا ہے،درخواست وزارت داخلہ کو بھجوا دی ہے ،ترجمان دفتر خارجہ،پاسپورٹ کے لئے الطاف حسین کی درخواست ملی توفیصلہ وزیراعظم کی مشاورت سے ہوگا، حکو مت

منگل 15 اپریل 2014 06:38

لندن ،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے پاسپورٹ اورشناختی کارڈکے اجرا کے مسئلے پر پاکستان ہائی کمیشن لندن نے دفترخارجہ سے رائے مانگ لی ہے۔ میڈیارپورٹ میں ذرائع ہائی کمیشن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دفترخارجہ کی رائے کے بعدپاسپورٹ اورشناختی کارڈکے اجراپرفیصلہ ہوگا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ الطاف حسین کے قریبی رفقاکاپاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ ہے ، ذرائع ہائی کمیشن نے بتایا کہ ا لطاف حسین کے شناختی کارڈاورپاسپورٹ کے اجراء کیلئے ابھی باضابطہ درخواست نہیں ملی ہے ،اور پاکستانی ہائی کمیشن میں تاحال کوئی دستاویزات بھی جمع نہیں کرائی گئیں۔

دریں اثناء میڈیارپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے پاسپورٹ اورشناختی کارڈکے اجرا کے مسئلے درخواست موصول ہوگئی ہے جو وزارت داخلہ کو بھجوا دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاسپورٹ کے اجراء کا کام وزات داخلہ کا ہے ۔اس سے پہلے حکومتی موقف تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جانب سے پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی تجدید کیلئے جب حکومت پاکستان کو تحریری درخواست موصول ہوگی تو اس پر قانون کے عین مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزیر اعظم کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔

جبکہ ابھی تک الطاف حسین کے دستخطوں سے وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے نادرا کو تاحال کوئی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔ ذمے دار حکومتی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ممکنہ طور پر برطانیہ میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں مروجہ طریقہ کارکے مطابق درخواستیں دی ہوں گی جوسرکاری طریقہ کارکے مطابق ’ڈپلومیٹک بیگ‘ کے ذریعے 45 روز میں وزارت خارجہ کوموصول ہوتی ہیں جس کے بعد دو ہفتوں کے اندر اندر وزارت خارجہ متعلقہ محکموں کو درخواستیں ریفرکردیتی ہے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ وزارت داخلہ یا اس کے دو ذیلی اداروں نادرا اور پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کوایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی لہٰذا توقع ہے کہ انھوں نے تارکین وطن پاکستانی شہریوں کیلئی وضع سرکاری طریق کار کے مطابق برطانیہ (لندن) میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن میں اپنی درخواستیں دی ہوں گی جس کا ابھی تک پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے وزارت داخلہ اور متعلقہ ذیلی محکموں کوکوئی سرکاری مراسلہ موصول نہیں ہوا۔ جب سرکاری طور پران کی درخواستیں موصول ہوں گی تو وزارت قانون و انصاف سے اس بارے میں قانونی رائے لینے کے بعد حکومت فیصلہ کرے گی۔