حکومت اور فوج میں کشیدگی کانتیجہ وزیر اعظم کو بھگتنا پڑے گا،شیخ رشید،رواں سال حکومت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے،تحریک انصاف کے ساتھ ملکر گیارہ مئی کو احتجاجی حکمت عملی تیار کر لی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی عمران خان سے ملاقات ،میڈیا سے گفتگو

پیر 14 اپریل 2014 06:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اپریل۔2014ء)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج میں کشیدگی ہے ۔ جس کا نتیجہ وزیر اعظم نواز شریف کو بھگتنا پڑے گا۔اتوار کو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ان کی ملاقات کی ۔ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال سمیت و دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں یقین سے کہتا ہوں کہ 72 سالہ ریٹائرڈ جرنیل کے پیچھے فوج کھڑی ہے ۔

فوج کے بارے میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ فوج کے بارے میں کافی تلخیاں جنم لے چکی ہیں اور جب آرمی چیف کا بیان آجاتا ہے تو اس کے بعد بیان دینے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔آرمی چیف تربیلا میں ایس ایس جی کمانڈ کے سامنے یہ بیان دے رہا ہے اس کا مطلب ہے کہ وہ کافی تنگ ہیں اور حکومتی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف جان بوجھ کر ایسے شخص کو وزیر دفاع مقرر کیا ہے جسے فوج ناپسند کرتی ہے۔ نواز شریف کے نااہل وزراء ایسی باتوں کو ہوا دے رہے ہیں ۔حکومت اور فوج میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور اس کشیدگی کا نتیجہ وزیراعظم کو بھگتنا پڑے گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ یہ سال حکومت کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔انہوں نے تحریک انصاف کے ساتھ مل کر 11 مئی کو احتجاجی پروگرام کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔