حکومت امن وامان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کررہی ہے،ممنون حسین ،توانائی بحران کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔آئندہ پانچ سال میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو20 فیصد تک بڑھائیں گے، وزیر اعظم اور ان کی اقتصادی ٹیم نے ملک معیشت کو درست سمت پر گامزن کردیا ہے۔ہر شخص اپنی ذمہ داری پوری کرے گا تو ملک ترقی کریگا۔اسلامی ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔تین روزہ او آئی سی کانفرنس سے خطاب

اتوار 13 اپریل 2014 05:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اپریل۔2014ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت امن وامان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کررہی ہے ۔توانائی بحران کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔آئندہ پانچ سال میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو20 فیصد تک بڑھائیں گے۔لاہور میں جاری تین روزہ او آئی سی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ورثے میں ملنے والے تمام حالات کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہیں اور امن وامان کی صورت حال کو بھی بہتر بنانے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔

توانائی بحران کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔توانائی بحران کے حل کے لئے نئے ڈیمز بنیادی ڈھانچے اور دیگر توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی اقتصادی ٹیم نے ملک معیشت کو درست سمت پر گامزن کردیا ہے۔

(جاری ہے)

ہر شخص اپنی ذمہ داری پوری کرے گا تو ملک ترقی کریگا۔صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سرمایہ کاری کے لحاظ سے محفوظ ملک بنانا چاہتے ہیں ۔

ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے پراعتماد ہیں ۔حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی ۔زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر توجہ دے رہے ہیں۔اسلامی ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔حکومت نے اہداف کے حصول کے لئے کثیر الجہتی پالیسیاں بنائی ہیں اور اس حوالے سے غیر ملکی سرمایہ کار بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی لے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آئندہ پانچ سال میں مجموعی قومی پیداوار کو تین سے پانچ فیصد تک بڑھائیں گے ۔صدر کا کہنا تھا کہ کاشغر،گوادر،راہداری ،پاک چین ،دوطرفہ تعلقات کے لئے اہم ہے ۔اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان خطے کا اہم ترین ملک بن جائیگا۔

متعلقہ عنوان :