ایران پر عائد عالمی پابندیاں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میں اہم رکاوٹ ہیں،شاہد خاقان عباسی،مذکورہ پابندیاں ختم ہوجائیں تو حکومت پاکستان 30ماہ کے اندر اس منصوبے کو مکمل کر سکتی ہے، ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور انڈیا (ٹاپی) گیس منصوبے میں بھی بہت سی پیچیدگیاں ہیں، ملک میں موجود گیس کی تلاش کو بڑھانا ہی اس مسئلے کا سب سے بہتر حل ہے۔ لہذا حکومت نے گیس پالیسی کو سرمایہ کاری کیلئے مزید پرکشش بنادیا ہے، گیس کی تلاش کیلئے 50بلاکس نیلام کر دیئے گئے ہیں، مزید بلاکس نیلام کئے جائیں گے،تاجر برادری سے خطاب

جمعہ 11 اپریل 2014 06:22

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اپریل۔2014ء ) حکومت کی جانب سے پاک ایران گیس پائپ منصوبے کی تکمیل کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں حالانکہ ایران پر عائد عالمی پابندیاں اس منصوبے کی تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور اگر مذکورہ پابندیاں ختم ہوجائیں تو حکومت پاکستان 30ماہ کے اندر اس منصوبے کو مکمل کر سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایران سے کہا ہے کہ وہ پابندیوں کے پیش نظر اس منصوبے کی تکمیل کیلئے طے کردہ مدت پر نظر ثانی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور انڈیا (ٹاپی) گیس منصوبے میں بھی بہت سی پیچیدگیاں ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود گیس کی تلاش کو بڑھانا ہی اس مسئلے کا سب سے بہتر حل ہے۔

(جاری ہے)

لہذا حکومت نے گیس پالیسی کو سرمایہ کاری کیلئے مزید پرکشش بنادیا ہے اور گیس کی تلاش کیلئے 50بلاکس نیلام کر دیئے گئے ہیں جبکہ مزید بلاکس نیلام کئے جائیں گے تا کہ گیس کی ملکی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی دستیابی کو بہتر بنانے کیلئے شیل گیس کے ذخائر سے بھی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گیس کی رسد کے مقابلے میں طلب میں بہت اضافہ ہو گیا ہے اور کم سے کم وقت میں اس مسئلے کا واحد حل ایل این جی گیس کی درآمد ہے جس کیلئے حکومت کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک ٹرمینل کے قیام کیلئے کوششیں جاری ہیں جو 400ملین کیوبک فٹ فی یومیہ ایل این جی کو ہینڈل کرے گا اور اس سے ملک کو 1.2ارب ڈالر سالانہ بچت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی گیس کی قیمت میں بھی 30سے 40فیصد کمی زیر غور ہے تا کہ دوردراز علاقوں کو ایل پی جی مناسب قیمت پر دستیاب ہو۔ حکومت ایسے علاقوں میں ایل پی جی پلانٹس کی بھی حوصلہ افزائی کرے گی تا کہ ان کی گیس ضروریات آسانی سے پوری ہوں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ تاجر برادری ملک کی معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے جبکہ صنعت و تجارت کی ترقی کے بغیر کوئی بھی معیشت ترقی نہیں کر سکتی لہذا حکومت صنعتوں کیلئے گیس کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی دستیابی بہتر ہوتے ہی نئے گیس کنکشنز پر عائد پابندی اٹھا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیریگولیشن کی حوصلہ افزائی کر کے کاروبار چلانے کے معاملات میں اپنی مداخلت کم سے کم کرنا چاہتی ہے تا کہ تاجر برادری معیشت کی ترقی میں مزید فعال کردار اد اکر سکے۔ انہوں نے تاجر برادری کو یقین دلایا کہ ان کے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شعبان خالد نے گیس کی قلت کی وجہ سے صنعت و تجارت کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو گیس کی فراہم میں کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے اور اس سلسلے میں تمام صنعتوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری شعبہ ملکی پیداوار کو بہتر کرنے اور ملازمتیں فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے لہذا اس شعبے کیلئے گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے جس سے ٹیکس آمدن بہتر ہو گی اور معیشت مضبوط ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ کچھ کاروباری ادارے گیس لائنوں پر کمپریسر کا استعمال کر رہے ہیں جس سے صنعتوں کیلئے گیس کا پریشر بہت کم ہو جاتا ہے لہذا اس مسئلے کے حل کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گیس چوری کرنے والوں کے خلاف حکومت سخت کارروائی عمل میں لائے جس سے گیس کی دستیابی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر گیس چوری کی بھرپور مخالفت کرتا ہے تاہم بعض کیسز میں خراب میٹر کی وجہ سے صارفین کو بہت زیادہ بل بھیج دیا جاتا ہے حلانکہ اس معاملے میں ان کا کوئی قصور نہیں ہوتا لہذا محکمہ گیس اس معاملے میں ایسی پالیسی بنائے جس سے صارفین کے ساتھ کوئی زیادتی نہ ہو۔