گھیا کدو موسم گرما کی ایک اہم اور انتہائی مفید سبزی ، غذائی اعتبار سے گھیا کدو میں نشاستہ، چکنائی، کیلشیم، آئرن، فاسفورس اور حیاتین کے اجزاء پائے جاتے ہیں، زرعی ماہرین

منگل 8 اپریل 2014 06:25

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے سبزیوں کے کاشت کاروں کو سفارش کی ہے کہ گھیا کدو موسم گرما کی ایک اہم اور انتہائی مفید سبزی ہے۔ غذائی اعتبار سے گھیا کدو میں نشاستہ، چکنائی، کیلشیم، آئرن، فاسفورس اور حیاتین کے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ گھیا کدو کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اور یہ شوگر، بلڈپریشر، دل، جگر، پھیپھڑوں، کھانسی اور دمہ کے امراض کو کنٹرول کرنے میں بہت مفید ہے۔

میدانی علاقوں میں عام طور پر گھیا کدو کی تین فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔ گھیا کدو کی عام طور پر دو اقسام کاشت کی جاتی ہیں۔

ایک قسم گول اور دوسری لمبی ہوتی ہے جسے لوکی بھی کہتے ہیں جو زیادہ ترپہاڑی علاقوں میں کاشت کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ترقی دادہ اقسام میں فیصل آباد گول زیادہ پیداوار دینے والی قسم ہے۔اچھی روئیدگی والا دو سے اڑھائی کلوگرام بیج ایک ایکڑکے لیے کافی ہوتا ہے۔

زرخیز میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ وافر مقدار میں موجود ہو اور پانی دیر تک جذب رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہو موزوں ہے۔ بوائی سے ایک ماہ پہلے 10سے15ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈال کر زمین میں اچھی طرح ملا دیں اور بعد میں کچی راؤنی کر دیں وتر آنے پر زمین میں ہل اور سہاگہ چلائیں۔ اس طرح کھیت میں موجود جڑی بوٹیوں کے بیج اُگ آئیں گے جو کاشت کے وقت زمین کی تیاری کے دوران آسانی سے تلف کیے جاسکتے ہیں۔

بوائی کے وقت تین سے چاربار ہل اور سہاگہ چلائیں تاکہ زمین نرم اور بھربھری ہو جائے۔

زمین کا ہموار ہونا بہت ضروری ہے۔ زمین کی تیاری کے بعد کھیت میں 3 سے4میٹر کے فاصلے پر ڈوری سے نشان لگائیں اور ان نشانوں کے دونوں اطراف چار بوری سنگل سپر فاسفیٹ ، ایک بوری امونیم سلفیٹ اور ایک بوری پوٹاش یا ڈیڑھ بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاش فی ایکڑ ملا کر ڈال دیں۔

بعد ازاں نشانوں سے مٹی اٹھا کر پٹڑیاں بنائیں ۔ اس بات کا خاص طور پر خیال کریں کہ پٹڑیوں کے درمیان والی نالی 40 سے50 سینٹی میٹر چوڑی اور 20 سے 25 سینٹی میٹر گہری ہو۔ اس طرح زمین کاشت کیلئے تیار ہو جاتی ہے۔پٹڑی کے دونوں کناروں پر50-40سینٹی میٹر کے فاصلہ پر دو دو بیج مناسب گہرائی پر بذریعہ چوکا لگائیں۔ اگر کاشت سے 10-8 گھنٹے قبل بیج کو پانی میں بھگو دیں۔

متعلقہ عنوان :