کوئٹہ،ایف سی بلوچستان کا قلات کے دوردرازاور دشوارگزار علاقے میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن کاآغاز، 30سے40شرپسند ہلاک، ایف سی کے 10جوان زخمی،سیکورٹی فورسز نے قلات کے پاروت میں سرچ آپریشن کرکے 10فراری کیمپوں کاخاتمہ کردیا ،میر سرفراز احمد بگٹی،آپریشن میں30افراد ہلاک، 10سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ،صوبائی وزیر داخلہ

منگل 8 اپریل 2014 06:19

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء) فرنٹیئرکوربلوچستان کا ضلع قلات کے دوردرازاور دشوارگزار علاقے پرود میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن کاآغاز، سرچ آپریشن سبی اورمچھ میں ٹرینوں پرحالیہ حملے،اغواء برائے تاوان،خضدار اور وڈھ میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری،تخریب کاری ، قومی شاہراہ پر لوٹ مار اوریوم پاکستان کی تقریبات میں حصہ لینے والے حب الوطن شہریوں کے گھروں پر گرینیڈحملوں میں ملوث دہشت گرد گروپوں کیخلاف کیاگیاایف سی ترجمان کے جاری کردہ بیان کے مطابق فرنٹیئرکوربلوچستان کی اسپیشل آپریشن ونگ اور قلات سکاؤٹس نے دہشت گردوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھے ہوئے خصوصی طورپر تشکیل کردہ ٹیم کی مصدقہ اطلاع پرکاروائی کرتے ہوئے مچھ اور سبی میں ٹرینوں پر حالیہ حملے، اغواء برائے تاوان،بھتہ خوری ،قومی شاہراہ پر بسوں میں راہزنی ،سکیورٹی فورسز پر حملے اورسماجی ،صحافتی اورسیاسی شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم تنظیموں کے شرپسندوں کیخلاف خضداراور قلات کے دوردرازاوردشوارگزار علاقے پرود کو علیٰ الصبح گھیرے میں لیتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کیا۔

(جاری ہے)

پیچیدہ اوردشوارگزارخفیہ ٹھکانوں میں چھپے ہوئے مورچہ زن شرپسندوں نے سیکورٹی فورسزکے اہلکاروں کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی۔نتیجتاًفرنٹیئرکور کے اہلکاروں نے شرپسندوں کیخلاف بروقت کارروائی کرتے ہوئے جوابی فائرکھول دیادونوں جانب شدید فائرنگ کا تبادلہ ہواآپریشن کے دوران شرپسندتسلسل کے ساتھ خود کار جدید آتشی اسلحہ ،مارٹرگولے ،راکٹ لانچرزاورہینڈگرینیڈ فرنٹیئرکورکے اہلکاروں کیخلاف استعمال کرتے رہے تاہم فرنٹیئرکوراورلیویز اہلکاروں نے مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے 30سے40شرپسندوں کو ہلاک کیا جبکہ ایف سی کے 10جوان زخمی ہوئے جن کو فوراً طبی نگہداشت کیلئے بذریعہ ہیلی کوئٹہ منتقل کر دیا گیاآئی جی ایف سی میجرجنرل محمد اعجاز شاہد آپریشن کی سرچ آپریشن کی براہِ راست نگرانی کی ہلاک ہونے والے شرپسندوں کے قبضے سے برآمد کئے جانے والے اسلحہ میں خود کار ہتھیار ، راکٹ لانچر ، بارودی مواد، آئی ای ڈیز، بھاری مقدار میں اسلحہ اور ڈیٹونیٹر زشامل ہیں واضح رہے کہ ضلع قلات کے مذکورہ علاقے کالعدم تنظیموں کے گڑھ بن چکے ہیں اور کافی عرصے سے کالعدم تنظیموں کے شرپسند اغواء برائے تاوان ،بھتہ خوری،بے گناہ اور معصوم شہریوں کے قتل عام ،قومی شاہر اہ پر لوٹ مار،سکیورٹی فورسزاور قومی ترقیاتی منصوبوں پرحملوں کے علاوہ سبی اورمچھ میں ٹرینوں پر حالیہ حملے اورضلع خضداراور قلات میں پچھلے دوہفتوں میں عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اوریوم پاکستان کی تقریبات میں حصہ لینے والے محب وطن شہریوں کے گھروں پرہینڈگرینیڈحملوں میں ملوث تھے۔

جس کے تناطرمیں سرکاری حکام کے ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایف سی اوردیگر سیکورٹی ادارے تب تک مشترکہ سرچ آپریشن جاری رکھیں گے جب تک علاقے سے شرپسندوں اور تخریب کاروں کاقلع قمع نہ کیا جائے آئی جی ایف سی میجرجنرل محمداعجازشاہد نے فرنٹیئر کور بلوچستان کی کامیاب کا رروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا شدت پسند اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے بے گناہ اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ صوبے میں بدامنی پھیلا کر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرسکیں لیکن فرنٹےئرکور بلوچستان عوام کی تعاون سے شدت پسندوں اور دہشت گردوں کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی انہوں نے ایف سی اہلکاروں پرزور دیتے ہوئے کہا کہ علاقے میں امن وامان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھیں اور مقامی انتظامیہ ،پولیس اور لیویز کے ساتھ موئثررابطہ رکھیں تاکہ شرپسندوں اور جرائم پیشہ افرادکے ساتھ موئثر طریقے سے نمٹاجاسکے۔

مزید برآں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ بلوچستان کو پر امن اور مثالی صوبہ بنانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائیگااورانشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب صوبے بھرسے دہشت گردوں اورتخریب کاروں کا قلع قمع کیاجائے گا۔ ادھرصوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے عملے نے قلات کے پاروت میں سرچ آپریشن کرکے 10فراری کیمپوں کاخاتمہ کردیا جس کے نتیجے میں30افراد ہلاک اور 10سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ان خیالات کااظہار انہوں نے سوموار کو سیکرٹریٹ کے کانفرنس روم میں صوبائی سیکرٹری داخلہ اسدالرحمن گیلانی، ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ عبدالخالق دوتانی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے عملے نے سوموار کو قلات کے علاقے پاروت میں سرچ آپریشن کیا جہاں پر 8سے10فراری کیمپوں کو تباہ کیا گیا یہ کیمپ ٹرین پر حملوں، اغواء برائے تاوان، بم دھماکوں، سیکورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے سرچ آپریشن کے دوران 30افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس آپریشن میں فرنٹیئر کور کے10جوان زخمی ہوئے ہیں جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد کمبائلڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ سرچ آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے فرنٹیئر کور کی پوسٹوں اور فورسز پر حملوں میں ملوث تھے کیمپوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، ایمونیشن ،دھماکہ خیز مواد اور دیگر سازوسامان قبضے میں لیا گیا ہے جس کی تفصیل بعد میں بتائی جائے گی قلات کے علاقے میں گر کر تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ آپریشن میں کوئی ہیلی کاپٹر استعمال نہیں ہوا ہیلی کاپٹر صرف لاجسٹک سپورٹ کیلئے استعمال کیاجاتا ہے تاکہ ٹروپس کو وہاں پر پہنچایاجاسکے گر کر تباہ ہونے والا ہیلی کاپٹر فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا جس میں موجود کرنل، ایک میجر اور حوالدار معجزانہ طور پر محفوظ رہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تاہم ہلاک ہونے والوں کے نام اور شناخت نہیں ہوسکی جیسے ہی ان کی کسی تنظیم کے حوالے سے شناخت ہوئی تو میڈیا کو آگاہ کیاجائے گا ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مذکورہ آپریشن آج ہی شروع کیا گیا تھا اور شام تک مکمل کرلیاجائے گا اور یہ قلات اور خضدار کے بارڈر پر واقع علاقے میں کیا گیا ہے اسے مزید آگے بڑھانے کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا انہوں نے بتایا کہ جہاں پر بھی اسٹیٹ کی رٹ کو چیلنج کیاجائے گا اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور کسی کو بھی فراری کیمپ قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔