تحفظ پاکستان بل قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور،اپوزیشن ارکان کا شدید احتجاج، بل کی کاپیاں پھاڑ دیں،سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ،اس قانون کوکل کوئی جابرکسی بھی شخص کے خلاف استعمال کر سکتا ہے،خورشید شاہ،بل سینٹ سے پاس نہیں ہوسکے گا،حکومت عجلت کامظاہرہ نہ کرے،شاہ محمود قریشی،،تحفظ پاکستان بل فاٹاکے ایف سی آرکے قانون سے بھی بدترہے،آفتاب شیرپاؤ،حکومت پاکستان کولبنان اورفلسطین بناناچاہتی ہے ،جے یو آئی،ماضی میں بھی کالے قانون بنائے گئے جنہیں عدالت نے کالعدم قراردیدیا،ایم کیوایم

منگل 8 اپریل 2014 06:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)اپوزیشن ارکان کا تحفظ پاکستان بل 2014ء کے خِلاف بھرپوراحتجاج ،بل کی کاپیاں پھاڑدیں ،شورشرابے میں حکومت نے بل قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے منظورکرالیا،حکومت کی اتحادی جماعت جمعیت علمااسلام (ف)نے بھی مخالفت کی ، اپوزیشن ارکان نے سپیکرڈائس کے سامنے بھرپوراحتجاج کیااور اسے گھیرے میں لے لیا تاہم حکومتی ارکان ڈائس اور اپوزیشن ارکان کے درمیان کھڑے ہوگئے۔

پیرکوقومی اسمبلی میں وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی زاہدحامدنے تحفظ پاکستان بل 2013ء پاکستان کیخلاف جنگ سے تحفظ اورپاکستان کی سلامتی کولاحق خطرات کے حامل افعال کی روک تھام کیلئے احکام وضع کرنے کابل تحفظ پاکستان بل 2013ء آرڈیننس نمبر9بابت2013ء منظورکرنے کی تحریک پیش کی ،تحفظ پاکستان بل 2014ء میں قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ نے کہاکہ یہ بل نہایت اہمیت کاحامل ہے ،اس پرآپس میں گفت وشنیدکے بعدمنظور کرناچاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بل کے تحت حکام بغیروارنٹ کسی کے گھرمیں گھس کربغیرکسی وجہ کے 90دن حراست میں رکھ سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس قانون کوکل کوئی جابرکسی بھی شخص کے خلاف استعمال کر سکتا ہے اور کسی کو بھی وہ لوگ مارسکتے ہیں ،اس حوالے سے اپوزیشن کواعتمادمیں لیں ،ایسے قانون بنانے کاکیافائدہ جس سے کل حکومت معذرت کرے،جس پروفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی زاہدحامدنے کہاکہ حکومت بل پراپوزیشن سے مشاورت کرتی ہے لیکن بلزجب ایوان میں آئے توپھربھی مخالفت کی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی بات ہم مانتے ہیں ،لیکن اپوزیشن حکومت کی بات نہیں مانتی ،جس پرمخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ حکومت نے دھونس دھاندلی سے بل پاس کرابھی لیا،توسینٹ سے پاس نہیں ہوسکے گا،حکومت بل پاس کرنے میں عجلت کامظاہرہ نہ کرے ۔انہوں نے کہاکہ تحفظ پاکستان بل پربہت زیادہ تحفظات ہیں ،اس کی مکمل چھان بین کی جائے ۔اس لئے عجلت سے گریزکیاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ قانون توبن جائے گامگریادرہے کہ قانون خوداس حکومت کے گلے پڑجائیگا۔انہوں نے کہاکہ امن کی خواہش پرکوئی اعتراض نہیں ،لیکن دست بدستہ گزارش ہے کہ اس معاملے پرٹھہرجائیں ،ایم کیوایم کے ڈاکٹرفاروق ستارنے کہاکہ تحفظ پاکستان بل نامنظورہے اوریہ ماوراآئین کے خلاف اورکالاقانون ہے ،ایم کیوایم بل کی مخالف ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کربات کرے ،ہم پرائیویٹ ممبرڈے دے سکتے ہیں ،اس بل پرکابینہ کے چار میں سے تین ارکان نے بھی مخالفت کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پہلے پاکستان کے دشمن کی وضاحت کریں پھریہ بل پاس کریں ،کس قانون کے تحت دہشتگردوں اورقاتلوں کورہاکیاگیا،حکومت بتائے کہ کس قانو ن کے تحت کرائے کے قاتلوں کوچھوڑ اہے ،240دن کاحساب حکومت دے۔جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہاکہ بل پاس ہوگیاتوملک پولیس سٹیٹ بن جائیگا،لوگوں کوبغیرکسی وجہ کے حراست میں اٹھاناجوکہ زیادتی ہے ۔

قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب خان شیرپاوٴنے کہاکہ ملک میں مستقبل میں جمہوریت کودیکھناچاہتے ہیں ،توسب کوساتھ لیکرچلناہوگا،بل پاس ہوگیاتواس کے اثرات بہت زیادہ ہونگے ،اس سے ملک پولیس سٹیٹ بن جائیگا۔انہوں نے کہاکہ تحفظ پاکستان بل فاٹاکے ایف سی آرکے قانون سے بھی بدترہے ،وفاقی وزیرسیفران جنرل (ر)رعبدالقادربلوچ نے کہاکہ دہشتگردی کی جنگ میں 40ہزارلوگ شہیدہوچکے ہیں ،کراچی میں اجمل پہاڑی پر100افرادکے قتل میں ملوث تھااس کوچھوڑدیاگیاہے ،لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے قانون سازی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں آزادی کی تحریک چل رہی ہے ،ملک میں شیعہ سنی فسادات ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ملک ٹوٹنے کی باتیں ہورہی ہیں ۔جمعیت علماء اسلام (ف)کے مولاناامیرزمان نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام (ف)نے بھی تحفظ پاکستان بل کی مخالفت کی ہے ،اوریہ آئین سے متصادم ہے ،حکومت عوام پرظلم کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کولبنان اورفلسطین بناناچاہتی ہے ،پختونخواہ میپ کے عبدالرحیم مندوخیل نے کہاکہ ملک قتل خانہ بن چکاہے اورکہیں بھی امن نہیں ہے ،اس بل کے پاس ہونے سے آمریت کاراستہ ہموار ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان محفوظ نہیں ہے ،تحفظ پاکستان بل پاس کرناضروری ہے ،تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے کہاکہ تحفظ پاکستان بل ٹاڈا قانون ہے ،حکومت کی کارکردگی صفرہے ،لوگوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے ،یہ بل سول آمریت کاقانون ہے ۔پیپلزپارٹی کے نواب یوسف تالپورنے کہاکہ حکومت نے بل لانے میں عجلت کامظاہرہ کیاہے ،تحفظ پاکستان بل کاغلط استعمال ہوگا۔ایم کیوایم کے ایس اے اقبال قادری نے کہاکہ ماضی میں بھی اس طرح کے کالے قانون بنائے گئے جنہیں عدالت نے کالعدم قراردیدیا۔ایم کیوایم ،پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی ،جمعیت علماء اسلام (ف)،قومی وطن پارٹی اورفاٹاکے ارکان نے بل کی شدیدمخالفت اورنعرے بازی کی ۔