ججز نظربندی کیس ، پرویز مشرف کو عدالت میں حاضری سے ایک دن کا استثنی منظور، 25اپریل کو عدالت طلب

ہفتہ 5 اپریل 2014 03:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اپریل۔2014ء)انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف کو ججز نظربندی کیس میں عدالت میں حاضری سے ایک دن کا استثنی دیتے ہوئے 25اپریل کو عدالت طلب کرلیا ہے اور مقدمہ کی سماعت ملتوی کر دی ہے۔جمعہ کے روز مقدمہ کی سماعت انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں ہوئی جہاں مقدمہ کے پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش اور کیس کے ایک گواہ انوار ڈار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر فاضل عدالت کے جج عتیق الرحمن نے استفسار کیا کہ مقدمہ کے ملزم پرویز مشرف کہاں ہے جس پر وکیل صفائی الیاس صدیقی کی معاون وکیل افشاں ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ وہ معاون وکیل کے طور پر فرائض سرانجام دے رہی ہیں ،الیاس صدیقی ایڈووکیٹ دوسری عدالت میں مصروف ہیں ۔

(جاری ہے)

اس پر فاضل عدالت پرویز مشرف کو فوری طلب کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کی۔

وقفے کے بعد مقدمہ میں پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور عدالت کوبتایا کہ ان کے موٴکل علیل ہیں جس کے باعث وہ پیش نہیں ہو سکے ،انہوں نے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹس بھی عدالت میں پیش کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ سابق صدر کو حاضری سے ایک روز کا استثنی دیا جائے جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے انہیں حاضری سے ایک روز کا استثنی دے دیتے ہوئے ہدایت جاری کی ہیں کہ پرویز مشرف اگلی سماعت پر عدالت میں اپنی حاضری کو یقین بنائیں ۔

بعد ازاں عدالت نے پرویز مشرف کے ضمانتیوں کو طلبی کے سمن جاری کر دیئے۔ عدالت نے حکم دیا کہ ضمانتی ملزم پرویز مشرف کی آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنائیں۔ججز نظر بندی کیس کی سماعت پچیس اپریل تک ملتوی کر دی گئی -واضح رہے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے چودھری اسلم گھمن ایڈووکیٹ کی درخواست پر تین نومبر 2007کو ایمرجنسی نافذ کر کے سپریم کورٹ سمیت اعلی عدلیہ کے 60سے زائد ججز کو نظر بند کرنے کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کررکھا تھا۔

اپریل 2013میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرویز مشرف کی طرف سے مقدمہ میں عبوری ضمانت کنفرم کرنے کے لئے درخواست دائر کی گئی تھی جو عدالت عالیہ نے خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا اور مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا تھا جس پر وفاقی پولیس نے مذکورہ مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات شامل کر کے مقدمہ کے چالان انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا تھا۔پرویز مشرف مذکورہ مقدمہ میں ضمانت بعد از گرفتاری حاصل کر چکے ہیں تاہم مقدمہ کا ٹرائل فاضل عدالت میں جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :