قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا میڈیا کے حوالے سے ہاٹ لائن قائم نہ کرنے پر وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات و نشریات پربرہمی کا اظہار، اجلاس میں عدم شرکت پر آئی جی پنجاب کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ، رضا رومی پر حملے کی تحقیقات 24گھنٹوں میں مکمل کی جائیں، وزارت اطلاعات و نشریات 8اپریل تک ہاٹ لائن قائم کر کے رپورٹ کمیٹی کو پیش کرے،کمیٹی کی ہدایت

جمعہ 4 اپریل 2014 06:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اپریل۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے میڈیا کے حوالے سے ہاٹ لائن قائم نہ کرنے پر وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات و نشریات پربرہمی کا اظ ہا ر کرتے ہو ئے کہا کہ حکا م کمیٹی کو کسی کھاتے میں نہیں لاتے کوتائی برداشت نہیں کر سکتے، اجلاس میں عدم شرکت پر آئی جی پنجاب کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ، رضا رومی پر حملے کی تحقیقات 24گھنٹوں میں مکمل کی جائیں، وزارت اطلاعات و نشریات 8اپریل تک ہاٹ لائن قائم کر کے رپورٹ کمیٹی کو پیش کرے۔

قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس جمعرات کو چیئرپرسن کمیٹی ماروی میمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، سیکرٹری اطلاعات و نشریات سمیت وزارت اطلاعات و نشریات کے اعلیٰ حکام اور معروف اینکررضا سکائپ پر اجلاس میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے میڈیا کے لئے سیکیورٹی پلان کا جائزہ لیا، حکام نے صحافیوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے کمیٹی کو بریف کیا۔

وزیر اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے اے پی این ایس اور پریس کلب کی تجاویز پر عملدر آمد شروع کر دیا ہے۔ کام کرنے والے صحافیوں کو لائف انشورنس دی جا رہی ہے۔ چیئرپرسن کمیٹی نے وزارت داخلہ کی جانب سے ہارٹ لائن قائم نہ کئے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی آفس سے سب کو ریمائنڈر بھیجا گیا تھا اب تک ہاٹ لائن کیوں نہیں بنی۔

سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ 8 اپریل تک وزارت اطلاعات و نشریات ہاٹ لائن پر کام شروع کر دے گی۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہارٹ لائن کے حوالے سے صحافیوں سے وعدہ کیا تھا اس لئے کام کریں گے۔ جنرلزم 24 گھنٹوں کا کام ہے جسی بھی وقت میڈیا پرسنز کو کوئی مسئلہ درپیش ہو سکتا ہے۔ کمیٹی کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہاٹ لائن جلد قائم کر دی جائے گی۔کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی کی تجاویز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، کمیٹی نے سیکرٹری اطلاعات کو 8 اپریل تک ہاٹ لائن قائم کر کے رپورٹ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اطلاعات نے سینئر اینکر رضا رومی پر ہونے والے حملے کے حوالے سے کمیٹی کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ رضا رومی کو نشانہ اس لئے بنایا گیا کہ وہ اپنی آزادانہ رائے رکھتے ہیں اس وقت ہم خود بھی گروہی ،لسانی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم ہو چکے ہیں۔ دہشت گردوں کا کوئی قانون نہیں ہے، کس کو کب نشانہ بنانا ہے اس کا فیصلہ وہ خود کرتے ہیں۔کمیٹی نے رضا رومی پر حملے کے حوالے سے طلب کرنے کے باوجود آئی جی پنجاب کی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمیٹی نے رضا رومی پر حملے کی تحقیقات کے لئے پنجاب حکومت کو 24 گھنٹوں کا ٹائم دیا ہے جبکہ میڈیا کے حوالے سے کمیٹی نے مرتب کردہ 21 نکات پر مشتمل تجاویز وزارت اطلاعات و نشریات کو بھیج دی ہیں۔