غداری کیس،مشرف کی معافی کی درخواست پر وزیراعظم کی سفارش کے مطابق عمل کروں گا،صدر ممنون حسین ،یہ ایسے معاملات ہوتے ہیں کہ ان پر وزیراعظم جو تجویز پیش کرتے ہیں میں وہی راستہ اختیار کرتا ہوں،بی بی سی سے گفتگو

منگل 1 اپریل 2014 06:24

اسلام آباد/لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1اپریل۔2014ء)صدر پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے اگر معافی کی درخواست کی گئی تو وہ اس پر وزیراعظم کی سفارش کے مطابق عمل کریں گے۔بی بی سی اردو سروس کے ٹیلی ویژن پروگرام سیربین کی پاکستان میں نشریات کے آغاز کے موقع پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ آئین کے تحت وہ وزیراعظم کی تجویز پر ہی اس قسم کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بغاوت کے مقدمے کے فیصلے کے بعد سابق صدر کی معافی کی ممکنہ درخواست پر فیصلے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر ممنون حسین نے کہا ’یہ ایسے معاملات ہوتے ہیں کہ ان پر وزیراعظم جو تجویز پیش کرتے ہیں میں وہی راستہ اختیار کرتا ہوں۔ اس لیے کہ مجھے پتہ ہے کہ اگر اس ملک کو ٹھیک طریقے سے چلانا ہے تو ہر جگہ جو طور طریقے ہمیں بتائے گئے ہیں ان کے مطابق چلنا ہے۔

آئین اس معاملے میں مجھے کہتا ہے کہ وہ اس معاملے میں وزیراعظم کی سفارش ہوگی، میں اس کے مطابق چلوں گا۔‘قبل ازیں اسلام آباد میں خصوصی عدالت میں جاری غداری کے مقدمے میں پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔وہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے شخص ہیں جن کے خلاف آئین شکنی پر مقدمہ چل رہا ہے۔