تین سال میں شرح خواندگی کا 100فیصد ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں ،نواز شریف،4سال میں تعلیم کا بجٹ دوگنا کرکے جی ڈی پی کے 4فیصد تک لانا ترجیحات میں شامل ہے ،خواتین کو تعلیم یافتہ بنا کر ہر شعبے میں آگے لائینگیسب کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کیلئے حکومتیں مربوط کوششیں کررہی ہیں ، تعلیمی کانفرنس سے خطاب، پاکستان میں ہر لڑکے اور لڑکی کو سکول بھیجنا ہمارا مقصد ہے، کسی کو سکول جانے سے کوئی نہیں روک سکتا ،گورڈن براؤن،گورڈن براؤن سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات،تعلیم کے فروغ پر بات چیت

اتوار 30 مارچ 2014 07:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مارچ۔ 2014ء) وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ تین سال میں شرح خواندگی کا 100فیصد ہدف حاصل کرنا چاہتی ہے ،4سال میں تعلیم کا بجٹ دوگنا کرکے مجموعی قومی پیداوار کے 4فیصد تک لانا بھی ترجیحات میں شامل ہے ، لڑکے اور لڑکیوں کا سکول نہ جانا بہت بڑے چیلنجز ہیں ،اب حکومت خواتین کو تعلیم یافتہ بنا کر ہر شعبے میں آگے لائے گی مرد و خواتین کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مربوط کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

سائنس اور ٹیکنالوجی ترقی کا محور ہیں نوجوانوں کو آگے لانے کیلئے ہنگامی اقدامات کرکے ملک کو ترقی سے ہمکنار کرینگے ، جبکہ سابق برطانوی وزیراعظم اور اقوام متحد ہ کے تعلیم کے بارے میں نمائندہ گورڈن براؤن نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر لڑکے اور لڑکی کو سکول بھیجنا ان کا مقصد ہے اور کسی بھی لڑکے اور لڑکی کو سکول جانے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں اقوام متحدہ میں تعلیم کے حوالے سے سیکرٹری جنرل کے نمائندے گورڈن براؤن سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے ۔ ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت معیاری تعلیم کیلئے مربوط کوششیں کررہی ہے اور صنفی امتیاز سے بالاتر ہوکر نوجوانوں کو مواقع فراہم کررہے ہیں ۔

اس وقت ملک میں شرح خواندگی 58فیصد ہے جن میں عورتوں کی شرح کم ہے ہم لڑکے اور لڑکیوں کے درمیان شرح خواندگی ختم کرنا چاہتے ہیں ۔ پاکستان میں معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع کیلئے تعلیم بہت ضروری ہے کیونکہ پڑھا لکھا پاکستان خطے میں ترقی کیلئے اہم کردار ادا کرسکتا ہے اس موقع پر گورڈن براؤن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر لڑکے اور لڑکی کو سکول بھیجنا ان کا مقصد ہے اور کسی بھی لڑکے اور لڑکی کو سکول جانے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تعلیمی بجٹ کو دگنا کرنا چاہتا ہے جو کہ بہت خوش آئند ہے بعد ازاں وزیراعظم محمد نواز شریف اور گورڈن براؤن نے تعلیمی کانفرنس کی تقریب میں شرکت کی اور اس موقع پر وزیراعظم نے تعلیمی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایجوکیشن کانفرنس کا موضوع ” تعلیم کا نامکمل ایجنڈا “ حکومت کا آئندہ کا لائحہ عمل ہے اور پاکستان میں اقتدار پرامن طریقے سے منتقل ہوا جس کے بعد ملک میں جمہوریت کا درو دورا ہوا ملک میں جمہوریت کا راج ہے ملک میں جمہوریت ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مستحکم ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہر کسی کو اظہار رائے کی مکمل آزادی حاصل ہوتی ہے اور اس آزادی کا صحیح استعمال تعلیم سے ہی ممکن ہوتا ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں کے مطابق بنایا گیا اور اسلام دین اور تعلیم کا درس دیتا ہے ۔ حکومت کا عزم ہے کہ ہر شہری کو تعلیم یافتہ بنائے اور تعلیم یافتہ طبقہ پاکستان کو ترقی سے ہمکنار کرسکتا ہے اس وقت دنیا میں سائنس اور ٹیکنالوجی ترقی کا محور ہیں اور مرد و خواتین کو یکساں تعلیم کے مواقع ہنگامی بنیادوں پر فراہم کرکے ملک کو ترقی کی طرف گامزن کرینگے پاکستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں اور یہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اب حکومت خواتین کو تعلیم یافتہ بنا کر ہر شعبے میں آگے لائے گی مرد و خواتین کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مربوط کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ نواز شریف نے کہا کہ حکومت ملک میں تعلیمی تحریک شروع کرکے تعلیمی شعبے میں ترغیبات دیگی اور آئندہ تین سال میں سو فیصد شرح خواندگی کا ہدف حاصل کریگی حکومت چار سال میں تعلیم کا بجٹ دگنا کرکے مجموعی قومی پیداوار کو بھی چار فیصد تک لائے گی ۔

نواز شریف نے کہا کہ حکومت معاشرے میں تعلیم میں یکسانیت ،صنفی مساوات ، خواندگی کی شرح میں اضافے اور نوجوانوں ، بالغوں کیلئے تعلیمی مواقع کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ لوگ قوانین کی زیادہ پابندی کرنے والے، دوسروں کے حقوق کازیادہ احترام کرنے والے اور کم وسائل سے زیادہ استفادہ کرنے والے ہوتے ہیں۔ وہ زیادہ صحت مند ، مہذب اور عدم تشدد کے حامی ہوتے ہیں۔

تعلیم اقتصادی ترقی ، روزگار کی فراہمی اور پیداواری صلاحیتوں کوبروئے کار لرنے کے سلسلے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں خواندگی کی مجموعی شرح اٹھاون فیصد ہے لیکن اکثریت مردوں کی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ یہ فرق ختم کیا جائے۔تعلیم کے فروغ کے لئے اقوام متحدہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میلینیم ترقیاتی اہداف نے تعلیم سب کے لئے کے سلسلے میں عالمی کوششوں کے تحت زیادہ وسائل کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔وزیراعظم نے تعلیم کے شعبے میں پاکستان کو یورپی برادری کی جانب سے دس کروڑ یورو فراہم کرنے پر گورڈن براؤن کا بھی شکریہ ادا کیا ۔