سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا ،اسحاق ڈار،حکومت کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھا رہی ہے، گورنمنٹ ڈیٹ سیکیورٹیز بانڈز کا اجراء کردیا گیا ہے جو اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،آئندہ ماہ یوروبانڈز اور سپیکٹرم لائسنسز بھی جاری کئے جائیں گے، عالمی بنک داسو اور دیامر بھاشا ڈیم کے لئے ایک ارب ڈالر کا قرضہ دے گا ، اسلام آباد سٹاک ایکس چینج میں تقریب سے خطاب

جمعہ 28 مارچ 2014 07:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء )وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے سے متعلق قومی اسمبلی میں کوئی بیان نہیں دیا تاہم اس بارے ایک رکن قومی اسمبلی کے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ فی الحال ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔سرکاری میڈیارپورٹ کے مطابق جمعرات کو وزارت خزانہ سے جاری ایک بیان میں میڈیا کے ایک حصے میں شائع ہونے والی اس خبر کی وضاحت کی گئی ہے جس میں وزیر خزانہ سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، وزیر خزانہ نے اس حوالے سے قومی اسمبلی میں کوئی بیان دینے کی سختی سے تردید کی ہے۔

وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں ایک معزز رکن کے سوال پر وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ فی الحال ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ مالی سال 2014-15 کیلئے بجٹ تیاریاں ابھی شروع ہوئی ہیں اور تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق فیصلہ کابینہ سے بجٹ کی حتمی منظوری کے وقت کیا جاتا ہے جس کا عام طور پر اجلاس مئی کے آخر یا جون کے شروع میں منعقد ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کا فیصلہ ہمیشہ مہنگائی، وسائل اور دیگر عوامل کی روشنی میں کیا جاتا ہے۔ ہماری حکومت بھی ماضی کے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ سے متعلق فیصلہ 2014-15 کے بجٹ کے اعلان سے قبل جون 2014ء کی ابتداء میں کریگی۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں پبلک ڈیٹ مارکیٹ کا قیام ضروری ہے، حکومت کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھا رہی ہے، گورنمنٹ ڈیٹ سیکیورٹیز بانڈز کا اجراء کردیا گیا ہے، جو اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،آئندہ ماہ یوروبانڈز اور سپیکٹرم لائسنسز بھی جاری کئے جائیں گے، عالمی بنک داسو اور دیامر بھاشا ڈیم کے لئے ایک ارب ڈالر کا قرضہ دے گا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد سٹاک ایکس چینج میں گورنمنٹ ڈیٹ سیکورٹیز بانڈز کے اجراء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کا ترقیاتی بجٹ بہت کم ہے، بڑے ترقیاتی منصوبوں کے لیے نجی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ان بانڈز کے اجراء سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پبلک ڈیٹ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا موقع ملے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ ماہ 500 ملین ڈالر کا یورو بانڈز جاری کردیا جائے گا ، 31 مارچ تک 150 ارب روپے کے پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز بھی جاری کردیے جائیں گے، جب کہ سپیکٹرم لائسنسز کی نیلامی بھی 23 اپریل کو کی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ورلڈ بنک آئندہ ماہ دیامربھاشا اور داسو ڈیم کے لئے ایک ارب ڈالر کا قرضہ منظور کرے گا، جس میں 70 کروڑ ڈالر کا قرض داسو ڈیم منصوبے کیلئے جاری کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کراچی سٹاک ایکس چینج کے بعد اب اسلام آباد اور لاہور کی سٹاک ایکسچینجوں میں بھی سرکاری مالیاتی دستاویزات کی لین دین کاآغازکردیا ہے اب بنکوں سمیت چھوٹے سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ترین دستاویزات کی خریدوفروخت میں حصہ لے سکیں گے۔انہوں نے کہاکہ حکومتی مالیاتی دستاویزات کا لین دین شروع ہونے سے حکومت کو بڑے ترقیاتی منصوبوں کیلئے سرمائے کے حصول میں آسانی پیدا ہوجائے گی جس سے ملکی ترقی کی رفتار میں مزید تیزی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی مجموعی پیداوار کی شرح نمو کو 6 سے7 فیصد، جی ڈی پی کے ٹیکسوں کے تناسب کو 13 فیصد جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر کو20 ارب ڈالر تک پہنچانے کی 3 سالہ حکمت عملی کے تحت کثیر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ معیشت کو پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ بھی شروع کیا ہے جس سے ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا اور پاکستان خطے میں ایک بڑاتجارتی مرکز بن کر ابھرے گا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی مثبت اقتصادی پالیسیوں کے باعث عالمی مالیاتی اداروں سمیت ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کے پاکستانی معیشت پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے،عالمی بنک کی جانب سے داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ سمیت توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبوں کیلئے مئی تک ایک ارب ستر کروڑ ڈالر کے قرضے کی منظوری متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت ترقی کر رہی ہے اور معیشت کی بحالی کے لئے ہم نے جو سخت فیصلے کئے تھے ان کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، آئندہ مدت کے دوران تمام مسائل پر قابو پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلوں کی بدولت ملک پر غیر ملکی سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے معیشت کے تمام شعبے ترقی کریں گے اور بیروزگاری میں خاتمہ ہو گا۔