دنیا نے پاکستان کو ذمہ دارایٹمی ملک تسلیم کرلیا، امید ہے کہ جلد اسے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن بنانے کا مطالبہ بھی تسلیم کر لیا جائے گا،پاکستان، پاکستان کو این ایس جی سے باہر رکھنا غیر حقیقی ہے،ایرانی محافظ کو پاکستان کی سرزمین پر قتل نہیں کیا گیا،گمشدہ گارڈز کی تلاش میں ہر ممکن تعاون پر تیار ہیں،ترجمان دفتر خارجہ،امید ہے کہ امریکہ ڈرون حملوں کی بندش جاری رکھے گا،ترجمان کی ہفتہ وارپریس بریفنگ

جمعہ 28 مارچ 2014 07:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مارچ۔ 2014ء)دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دنیا نے پاکستان کو ذمہ دارایٹمی ملک تسلیم کرلیا ہے امید ہے کہ جلد اسے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن بنانے کا مطالبہ بھی تسلیم کر لیا جائے گاکیونکہ پاکستان کو این ایس جی سے باہر رکھنا غیر حقیقی ہے،ایرانی محافظ کو پاکستان کی سرزمین پر قتل نہیں کیا گیا،گمشدہ گارڈز کی تلاش میں ہر ممکن تعاون پر تیار ہیں،امید ہے کہ امریکہ ڈرون حملوں کی بندش جاری رکھے گا۔

جمعرات کے روز دفتر خارجہ میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ دنیا نے پاکستان کو ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر تسلیم کرلیا ہے اور پاکستان کی ایٹمی ہتھیاروں کی سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے لیکن پاکستان کو این ایس جی سے باہر ر کھنا غیر حقیقی ہے امید ہے کہ وہ جلد پاکستان کی یہ بات بھی تسلیم کرلینگے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ ایران کے سرحدی محافظوں کی گمشدگی کے معاملے پر پاکستان اور افغانستان سے مدد کیلئے کہا گیا ہے یہ محافظ پاکستانی سرزمین پر قتل نہیں ہوا پاکستان گمشدہ گارڈز کی تلاش کیلئے ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے ایران سے معلومات بھی مانگی ہیں پاکستان نے مکمل علاقے کا جائزہ لیا ہے اور ہمیں ان کے حوالے سے کوئی نشان نہیں ملے ۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی گارڈ کے قتل پر ان اہلخانہ سے ہمدردی ہے اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں ۔

سی آئی اے کی جانب سے پاکستان سے طالبان کے شام جانے کی رپورٹ سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے یہ معلومات ہمارے ساتھ شیئر نہیں کیں ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے اور خود دہشتگردی سے متاثر ہے ہم ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں ۔ ترجمان نے کہا کہ سرحد پر سکیورٹی دونوں جانب کی ذمہ داری ہے پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی رابطے ہیں اسی سرحد سے تجارت بھی کی جاتی ہے اور زائرین اسی راستے سے ایران اور عراق اور شام جاتے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ محافظ کی لاش پاکستانی حدود سے نہیں ملی ہم میڈیا کے ذریعے ڈپلومیسی نہیں کرتے ایرانی بارڈر گارڈز کے کچھ لوگ گم ہوئے ہیں یہ حساس معاملہ ہے ایران کے حکام سے رابطے میں ہیں ایران کے صدر کی بھی وزیراعظم سے بات ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ایجنڈے کا پرانا ترین معاملہ ہے اور اس کے عالمی طور پر تسلیم کرلینے سے کوئی انکار نہیں کرسکتا یہ اہم ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات سے معاملے کو حل کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہا ہے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ باہمی طور پر اس مسئلے کو حل کیا جائے ۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بنگلہ دیشی عوام کو سٹیڈیم میں جھنڈا لے جانے سے منع کیا گیا اور صرف پاکستان کا نہیں بلکہ کسی بھی ملک کاجھنڈا لے جانے کی اجازت نہیں ہے پاکستان نے اپنی ٹیم کی سکیورٹی کا معاملہ اٹھایا تھا اور اب ہم اس حوالے سے مطمئن ہیں جھنڈوں کے معاملے پر آئی سی سی بات کریگا، شرکاء جانتے ہیں کہ کیسے شرکت کرنی ہے آئی سی سی نے یہ معاملہ اٹھایا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ ہم نے امریکہ کی جانب سے امداد سے کٹوتی کرنے کے حوالے سے رپورٹس دیکھی ہیں ہاؤس کمیٹی نے تجویز دی ہے تاہم اس کو کافی وقت لگے گا اس لئے ابھی اس پر کوئی بیان نہیں دے سکتے ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے اس وقت نہیں ہورہے امید ہے کہ امریکہ اس عمل کو جاری رکھے گا کیونکہ ڈرون حملے دہشتگردی کیخلاف پراثر ثابت نہیں ہورہے ہیں دنیا کے دیگر ممالک نے بھی پاکستانی موقف کو تسلیم کیا ہے ۔