امریکہ نے بھارت کی جا نب سے افغانستان میں استعمال امریکی اسلحہ پاکستان کو دینے با رے اعتراضات مسترد کر دئیے ،و نو ں مما لک کے درمیان افغانستان میں استعمال اسلحہ پربات چیت کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں کااحاطہ نہیں کرتی ،سفارتی ذرائع

جمعرات 27 مارچ 2014 07:20

اسلام آ باد، واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء) امریکہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان کوافغانستان میں استعمال ہونے والا اسلحہ دیے جانے کے مجوزہ منصوبے پراعتراضات کو غیر ضروری قرار دیتے ہو ئے کہا کہ دو نو ں مما لک کے درمیان افغانستان میں استعمال اسلحہ پربات چیت کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں کااحاطہ نہیں کرتی ،سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے افغا ن میں زیر استعما ل اسلحہ پا کستا ن کو دینے کی مخا لفت کی تھی تاہم اس بات کے امکانات کم ہیں کہ بھارتی اعتراضات سے یہ منصوبہ متاثرہو، اس کی وجہ یہ ہے امریکا اورپاکستان کے درمیان افغانستان میں استعمال اسلحہ پربات چیت کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں کااحاطہ نہیں کرتی بلکہ یہ دیگرفوجی سازوسامان کے حوالے سے ہورہی ہے جن میں سرفہرست بارودی سرنگیں صاف کرنے والی جدیدگاڑیاں ”ایم آراے پی“ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دیگرسازوسامان جوپاکستان کو فراہم کیاجاسکتا ہے.

اس میں رات کے وقت استعمال ہونیوالے ایسے آلات شامل ہیں جن سے تاریکی میں بھی دشمن کی نقل وحرکت پرنظررکھی جاسکتی ہے۔ ان کو”نائٹ وڑن ایکوپمنٹ“ کہاجاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت اس سے قبل بھی پاکستان کوامریکی اسلحہ کی فراہمی کا مخالف رہاہے اوراس نے ہمیشہ الزام عائدکیاکہ پاکستان یہ اسلحہ انسداددہشت گردی کے بجائے بھارت کے خلاف استعمال کرے گا لیکن بھارت کے اس استدلال کوہمیشہ نظراندازکیاگیاہے۔

یاد رہے کچھ عرصہ قبل ایک امریکی اخبارمیں یہ رپورٹ آئی تھی امریکا پاکستان کوبارودی سرنگیں صاف کرنے والی ایسی جدیدگاڑیاں فروخت کرناچاہتاہے جووہ افغاستان میں استعمال کرتا آرہا ہے۔ یہ گاڑیاں ”ڈیل“فائنل ہونے پرافغانستان سے نیٹوانخلاکے بعدپاکستان کودی جاسکتی ہیں۔ ایسی رپورٹس کے بعدافغان حکومت نے بھی اعتراضات کیے تھے کہ پاکستان کویہ گاڑیاں اوردیگرجنگی سازوسامان نہ دیاجائے۔

ایک پاکستانی سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا انھیں پاکستان کو افغانستان میں استعمال امریکی سامان حرب فروخت کیے جانے پربھارتی اعتراضات کاعلم نہیں، اس حوالے سے اسلام آباد اورواشنگٹن کی بات چیت ہوئی ہے اور آئندہ بھی گفتگو جاری رہنے کاامکان ہے۔ اگریہ منصوبہ کسی وجہ سے رکا تووہ قیمت کا معاملہ ہوسکتاہے اورکوئی وجہ نظرنہیں آتی جواس راہ میں آڑے آئے۔ ادھر سفا رتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے بھا رت پر واضع کیا ہے کہ اسکے یہ اعترا ضا ت غیر ضروری ہیں کیو نکہ یہ مجوزہ منصوبہ کسی بھی قسم کے مہلک ہتھیاروں کااحاطہ نہیں کرتا ۔