مشرف کے وکلا نے زبان کھینچنے ،آنکھیں نکالنے کی دھمکی دی ،اکرم شیخ ،غداری کیس میں اگر ججوں کو میں متعصب لگوں تو کیس سے الگ کردیں،پیشہ وارانہ تجربے کی رو سے اب بھی کہتا ہوں کہ غداری کیس آٹھ سے دس دن کا کیس ہے، نواز شریف کے ذاتی وفادار ہو ں نہ ہی پرویز مشرف کا دشمن،خصوصی عدالت میں دلا ئل

جمعرات 27 مارچ 2014 07:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء)پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے الزام لگایا ہے کہ مخالف وکیل نے ان کی آنکھیں نکالنے اور زبان کھینچنے کی دھمکی دی ہے ، بدھ کے روز جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت میں اکرم شیخ کی بطور وکیل استغاثہ تقرری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے آغاز میں اکرم شیخ نے دعویٰ کیا کہ وہ اب بھی یہ کہتے ہیں کہ یہ کیس آٹھ سے دس دن کا کیس ہے، غداری کیس میں پراسیکیوٹر کی تقرری کے خلاف مشرف کے وکلا کے اعتراض پر اپنے دفاع میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے خود دلائل دیئے۔

اکرم شیخ نے کہاکہ ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر نے پراسیکیوٹر کی تقرری کے لئے وزارت قانون کو خط لکھا، جس میں چار نام بھجوائے گئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر وہ نہ نواز شریف کے وفادار ہیں نہ پرویز مشرف کے دشمن ہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ پراسیکیوٹر کی تقرری کے نوٹیفکیشن میں کوئی آئینی یا قانونی سقم نہیں۔ انہوں نے پرویز مشرف کے وکلا پرالزام لگایا کہ اختر شاہ نے انہیں ٹکڑے ٹکڑے کرکے زبان کھینچنے اور آنکھیں نکالنے کی دھمکی دی ہے۔

اکرم شیخ نے کہاکہ ججز کو ان کے تعصب سے متعلق شبہ ہو تو انہیں کیس سے الگ کردیا جائے، وہ پیشہ ورانہ تجربے کی رو سے اب بھی کہتے ہیں کہ یہ آٹھ دس دن کا کیس ہے۔ اکرم شیخ نے کہا کہ ایف آئی اے نے غداری کیس میں وکیل استغاثہ کی تقرری کے لئے وزارت قانون کو خط لکھا جس میں 4 نام تجویز کئے گئے۔اکرم شیخ نے کہا کہ وہ نہ نواز شریف کے ذاتی وفادار ہیں اور نہ ہی پرویز مشرف کے دشمن، انہوں نے اپنے انٹرویوز میں وہی بتایا جو قانون کہتا ہے، اب بھی ان کا یہی موقف ہے کہ غداری کیس کے ملزم کو پھانسی یا عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے، انہوں نے اپنے انٹرویوز میں یہ بھی کہا کہ اگر پرویز مشرف کے حق میں شواہد سامنے آئے تو وہ بھی پیش کریں گے۔

پیشہ وارانہ تجربے کی بنیاد پر اب بھی وہ یہ ہی کہتے ہیں کہ مقدمہ 8سے 10 دن کا کیس ہے اور مقدمے کی مدت سے متعلق بطور وکیل اندازہ لگانا ان حق ہے۔ انہوں نے پرویز مشرف کے بلڈ پریشر سیمتعلق بات بھی عدالت میں کہی کسی انٹرویو میں نہیں۔ ابھی ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا اور تعصب کا الزام آ گیا، اس کے باوجود ججوں کو ان کے متعصب ہونے کا شبہ ہو تو وہ انہیں کیس سے الگ کر دیں۔