ڈرو ن حملے نہ ہو نا اچھاشگو ن ،آ ئندہ بھی نہیں ہو نے چا ہیں ، نواز شریف، کراچی آپریشن کے بھی مثبت نتائج نکل رہے ہیں،کچھ عرصے میں حالات پوری طرح بہتر ہوجائیں گے۔ ملکی معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے، آئندہ سات برسوں میں بجلی کی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا،ملک میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بڑی جدو جہد کی ،ہمارا جوہری مواد اور اثاثے محفوظ ہیں غلط ہا تھو ں میں جا نے کا امکا ن نہیں ،بھارت کو ’موسٹ فیورڈ نیشن‘ کا درجہ فی الحا ل نہیں دے سکتے،لندن میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 27 مارچ 2014 07:10

لندن( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27مارچ۔ 2014ء )وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پچھلے تین ماہ سے ڈرون حملے نہ ہونا اچھی بات ہے، آئندہ بھی نہیں ہونے چاہئیں، امید ہے کہ کراچی کے حالات بھی جلد ٹھیک ہوجائیں گے۔ آئندہ سات برسوں میں بجلی کی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا،ملک میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بڑی جدو جہد کی،ہمارا جوہری مواد اور اثاثے محفوظ ہیں غلط ہا تھو ں میں جا نے کا امکا ن نہیں۔

وزیراعظم نوازشریف ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں ایٹمی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے بعد لندن پہنچے جہا ں میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اچھی بات ہے پچھلے نوے دنوں سے ڈرون حملے نہیں ہوئے، آئندہ بھی نہیں ہونے چاہئیں، یہ ملکی خودمختاری کیخلاف ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے طالبان سے مذاکرات کے لیے حکومتی کوششوں کو مثبت قدم قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کے بھی مثبت نتائج نکل رہے ہیں،کچھ عرصے میں حالات پوری طرح بہتر ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے، آئندہ سات برسوں میں بجلی کی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جمہوریت کی بحالی کیلئے بڑی جدو جہد کی ہے اوراسی لیے پوری دنیا پاکستان کی کوششوں کی تعریف کررہی ہے۔ ایک سوا ل کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ پاکستان کا جوہری سلامتی کا نظام جوہری تحفظ، احتساب، سرحدوں پر کنٹرول اور تابکاری کی صورت میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’ہمارا جوہری مواد اور اثاثے محفوظ ہیں اور پاکستان کے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے لیے تہہ در تہہ حفاظتی نظام موجود ہے جو کہ اندرونی و بیرونی اور سائبر حملوں سے دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے۔نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ ’ہم معیشت کی بحالی کے لیے جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے اصولوں کے مطابق پرامن جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے عالمی تعاون کے خواہاں ہیں۔

میاں نواز شریف نے کہا کہ گزشتہ نو ماہ سے ہم پاکستان کو درپیش مختلف چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہیں اور اس عرصے میں امریکی دوستوں کے ساتھ بہت نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ انھوں نے امریکی صدر سے واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات کا حوالہ بھی دیا۔ایک اور سوال کے جو ب میں وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ اندرون ملک اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے بھارت کو یہ درجہ نہیں دیا جا سکا۔ انہو ں نے کہا کہ اس فیصلے کو موٴخر کرنے کی ایک وجہ بھارت میں آئندہ ہونے والے عام انتخابات بھی ہیں، کیونکہ پاکستان ان انتخابات میں کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کرنا چاہتا۔