ترقی پذیر ممالک میں چولہوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کر دیا جائے ،عالمی بینک ،تو اس سے نہ صرف لاکھوں انسانوں کی زندگیاں بچ سکتی ہیں بلکہ گلوبل وارمنگ کی رفتار میں بھی سستی پیدا ہو سکتی ہے، کوئلہ، لکڑی اور ڈیزل کے جلنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ضرر رساں گیسوں کے اخراج پر سخت پابندیوں کے نتیجے میں سالانہ 34 لاکھ انسانوں کو قبل از وقت موت کا شکار بننے سے روکا جا سکتا ہے‘عالمی بنک کی رپورٹ

بدھ 26 مارچ 2014 06:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)عالمی بینک نے کہا ہے کہ اگر ترقی پذیر ممالک میں چولہوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کر دیا جائے تو اس سے نہ صرف لاکھوں انسانوں کی زندگیاں بچ سکتی ہیں بلکہ گلوبل وارمنگ کی رفتار میں بھی سستی پیدا ہو سکتی ہے۔عالمی بینک کی طرف سے پیر کو جاری کی گئی ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئلہ، لکڑی اور ڈیزل کے جلنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ضرر رساں گیسوں کے اخراج پر سخت پابندیوں کے نتیجے میں سالانہ 34 لاکھ انسانوں کو قبل از وقت موت کا شکار بننے سے روکا جا سکتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اسی دھوئیں یا گیسوں کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلیاں بھی وقوع پذیر ہو رہی ہیں، جس سے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ ان گیسوں کے اخراج میں کمی کے باعث گلوبل وارمنگ کی رفتار میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ امر اہم ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں زیادہ تر افراد لکڑی یا کوئلے کے چولہوں پر کھانا پکاتے ہیں، جس کی وجہ سے دھوئیں کی ایک بڑی مقدار نہ صرف فضا میں شامل ہو جاتی ہے بلکہ اس کے انسانوں کی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ان گیسوں سے زیادہ تر بچے اور خواتین متاثر ہوتے ہیں، جو کھانا پکانے کے دوران ایسے چولہوں کے قریب ہوتے ہیں۔ یہ گیسیں سانس اور دل کی مخلتف بیماریوں کا باعث بنتی ہیں، جس سے انسان ہلاک بھی ہو جاتے ہیں۔اس رپورٹ میں متھین اور باریک کالک سے پیدا ہونے والی آلودگی پر قابو پانے پر زور دیا گیا ہے۔ عالمی بینک کی اس رپورٹ کے مطابق، ”اگر زیادہ آلودگی کا باعث بننے والے چولہے استعمال نہ کیے جائیں اور ایسے چولہے استعمال کیے جائیں، جو صاف ایندھن سے چلائے جاتے ہیں تو سالانہ ایک ملین انسانوں کی ہلاکت سے بچا جا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس آلودگی پر کنٹرول کے نتیجے میں زرعی پیداوار میں بھی بہتری ہو سکتی ہے کیونکہ اس سے فصلوں کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے۔2011ء میں اقوام متحدہ کے ایک مطالعے میں بھی کہا گیا تھا کہ متھین اور لکڑی یا کوئلے کے جلنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی باریک کالک پر کنٹرول پانے سے عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے بچا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :