آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے54 کروڑ ڈالر کی منظوری کے بدلے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ، سرمایہ کاروں کے لیے اعلان کردہ ٹیکس سہولت اسکیم پر تحفظات کا اظہار، ٹیکس محاصل میں اضافے کیلئے ٹیکس مشینری میں بہتری لائی جائے،عالمی مالیاتی ادارے کا بورڈاجلاس میں مطالبہ

بدھ 26 مارچ 2014 06:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26مارچ۔ 2014ء)عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے54 کروڑ ڈالر کی منظوری کے بدلے گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت مزید اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں چون کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دیتے ہوئے پاکستان سے مزید اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے ،قرض کی تیسری قسط تین سے چار روز میں مل جائیگی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سرمایہ کاروں کے لیے اعلان کردہ ٹیکس سہولت اسکیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ٹیکس محاصل میں اضافے کیلئے ٹیکس مشینری میں بہتری لانا ہو گی۔سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل میں پیش رفت ہونی چاہئے جبکہ آئی ایم ایف نے گیس لیوی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اسٹیٹ بنک کو خود مختاری دینے کے لیے بل بلا تاخیر پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

وازارتِ خزانہ کے مطابق اجلاس میں آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھاکہ پاکستان کی مالیاتی پوزیشن درست سمت کی طرف گامزن ہے تاہم معاشی استحکام کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاشی جائزہ سے متعلق اگلے مذاکرات آئندہ ماہ ہونے کا امکان ہے۔