کابل کے ہوٹل پر حملہ غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی نے کیا، افغان حکومت ،طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو ایسے کسی حملے کا علم بھی نہیں تھا،حملے سے قبل ایک سفارتکار کو ہوٹل کی تصاویر کھینچتے دیکھا گیا تھا،افغان نیشنل سکیورٹی کونسل، پاکستان کی کابل کے ہوٹل پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت ،پاکستان افغانستان کے ساتھ مثبت اور باہمی مفادات کے تعلقات پر یقین رکھتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ

منگل 25 مارچ 2014 06:57

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مارچ۔ 2014ء) افغا نستا ن کے دارا لحکومت میں گذشتہ ہفتے ایک فائیو سٹار ہوٹل پر ہو نے والے حملے کی سی سی ٹی وی فو ٹیج بھی جا ری کر دی گئی، جبکہ افغان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ کابل کے فائیو سٹار ہوٹل پر گزشتہ ہفتے کیا گیا حملہ طالبان کی کارروائی نہیں بلکہ اس کی منصوبہ بندی ایک غیرملکی انٹیلی جینس سروس نے کی تھی۔

کابل کے فائیوا سٹار ہوٹل میں حملہ آوروں کی فائرنگ سے چار غیر ملکیوں سمیت کم از کم9 افراد ہلاک ہو گئے تھے، طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ صدر حامد کرزئی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق افغان انٹیلی جنس ایجنسی کو یقین ہے کہ یہ ایک غیرملکی انٹیلی جنس سروس کا براہ راست حملہ تھا اور اس میں طالبان ملوث نہیں۔ یہاں تک کہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو ایسے کسی حملے کا علم بھی نہیں تھا۔

(جاری ہے)

امریکی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ نہیں بتایا گیا کہ انٹیلی جنس ایجنسی کس ملک کی ہے ادھرافغان نیشنل سکیورٹی کونسل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے سے ایک روز قبل ایک سفارتکار کو ہوٹل کی راہ داریوں کی تصاویر کھینچتے دیکھا گیا تھا۔ ادھر اس حملے کی سی سی ٹی وی فو ٹیج بھی جا ری کر دی گئی ہے۔ ادھرپاکستان نے کابل کے سرینا ہوٹل پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے، جس میں کئی معصوم جانیں ضائع ہوئیں۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ حملے سے ایک پاکستانی بھی شدید زخمی ہوا اور زیر علاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات پریشان کن ہے کہ پاکستان کو اس واقعہ سے جوڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، ہمارا اس خفیہ کارروائی سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن واقعہ کے فوراً بعد پاکستان پر الزام تراشی کو فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ انہیں افغان وزارت داخلہ کی طرف سے حال ہی میں تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے عمل پر تشویش کا اظہار کرنے پر حیرت ہوئی ہے کیونکہ افغان قیادت اس عمل کی حمایت کر چکی ہے۔

جہاں تک افغان انتخابات کا تعلق ہے تو پاکستان پہلے ہی افغانستان میں صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کی کوششوں کی حمایت کر چکا ہے۔ ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مثبت اور باہمی مفادات کے تعلقات پر یقین رکھتا ہے تاہم اس کیلئے خوشگوار ماحول کی ضرورت ہے۔