برازیلین ماہرین کاسماجی تحفظ نیٹ پروگرام کی بہتری کیلئے پاکستان کی مدد پر اتفاق

ہفتہ 22 مارچ 2014 06:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مارچ۔ 2014ء )چئیرمین بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سینیٹر انور بیگ نے جمعہ کو رازیل میں ساؤتھ ساؤتھ فورم میں نقد رقم کی منتقلی کے دنیا کے سب سے بڑے سماجی تحفظ نیٹ پروگرام بوسلافیمیلا کی قیادت کرنے والے سابق ڈپٹی وزیربرائے سماجی ترقی جناب روملو پیس ڈی سوزا اور سیکرٹری ریاست برازیل ریو ڈی جینرو جناب انٹونیوکلارٹ کمپوس فلہو سے ملاقات کی۔

عالمی بینک اور برطانیہ کے ڈی ایف آئی ڈے کے نمائندگان نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔ چئیرمین بی آئی ایس پی انور بیگ حکومت برازیل اور عالمی بینک کی جانب سے منعقد کردہ ساؤتھ ساؤتھ فورم میں شرکت کے لیے ریو ڈی جینرو، برازیل کے سرکاری دورے پر ہیں۔ فورم میں پاکستان کے سماجی ترقی کے بہترین نظام کو پیش کرنے کی اجازت دی گئی جو کہ وزیر اعظم نواز شریف کی موجودہ حکومت کے منشور میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران ممتاز برازیلین حکام نے پاکستان میں غربت کے خاتمے کی موجودہ حکومت کی کاوشوں کو سراہا اور اس سلسلے میں بی آئی ایس پی کو جاری رکھنے اور انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کے پروگرام شروع کرنے کے عزم کی تعریف کی جس کے تحت غریب بچوں کی تعلیم میں مدد ملے گی۔ انہوں نے پروگرام کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومت کے مابین قریبی رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔

برازیل کے تجربے کی بنیاد پر پاکستان میں ایک ایسا کارکردگی پر مبنی نظام تیار کرنے کی تجویز پیش کی گئی جس کے تحت سکول کا اندارج اور حاضری سے متعلق متفقہ اہداف کے حصول کے لیے صوبائی اور مقامی حکومتوں کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔ حکومت برازیل نے اپنے ملک میں ایک ایسا ہی نظام لاگو کیا جو غربت کے خاتمے کے لیے انتہائی موثر ثابت ہوا ہے۔جوابات کو سراہتے ہوئے چیئرمین بی آئی ایس پی نے فورم کو جامع، وسیع اور سماجی تحفظ کے اقدامات کو لاگو کرنے کے حوالے سے حکومتی عزم کے بارے میں آگاہ کیا تاکہ غربت اور اور اس سے متاثرہ افراد کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جاسکے۔

انہوں نے حکومت برازیل کی جانب سے اس فورم پر علم کے تبادلہ خیال کی پیشکش اور پرائمری تعلیم کے لیے نقد رقم کی منتقلی کے موثر ڈیزائن کے پروگرام میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان سے غربت کی لعنت کو ختم کرنے کا پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے مزید اقدامات پر بھی زور دیا۔ انہوں نے برازیلین حکام کو پاکستان آنے کی دعوت دی تاکہ وہ بی آئی ایس پی کے نظام کا جائزہ لیں اور سماجی تحفظ کے اس سب سے بڑے پروگرام کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی تجاویز بھی دیں۔

برازیلین حکام نے دعوت کی پیشکش کو قبول کیا اور اگست2014میں پاکستان دورے کا وعدہ کیا تاکہ ملک کے وفاقی و صوبائی پایسی سازوں، تعلیمی اداروں اور دانشوروں کے ساتھ اپنے تجربات کا تبادلہ کر سکیں۔ چئیرمین بی آئی ایس پی برازیل میں منعقد ہونے والے بین الاوزارتی اجلاس کے فورم میں بھی خطاب کریں گے۔

متعلقہ عنوان :