حکمران بھارت سے دوستی کریں لیکن کسان کے مفاد کی قیمت پر نہیں، چودھری پرویزالٰہی ،بھارت کے ساتھ زرعی تجارت سے پہلے پاکستانی کسان کو بھارتی کسان کے برابر سہولتیں دی جائیں، سودے بازی روکنے کیلئے کسانوں کے احتجاج میں بھرپور ساتھ دینگے ، کسان کنونشن سے خطاب

جمعرات 20 مارچ 2014 06:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے سینئر مرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ حکمران بھارت سے دوستی کریں لیکن پاکستانی کسان کے مفاد کی قیمت پر نہیں، بھارت کے ساتھ زرعی تجارت سے پہلے پاکستانی کسان کو بھارتی کسان کے برابر سہولتیں دی جائیں، پاکستان مسلم لیگ یہ سودے بازی روکنے کیلئے کسانوں کے احتجاج میں بھرپور ساتھ دے گی، قوم کو فاقوں سے بچانے کیلئے جنگلہ بس نہیں ٹریکٹر چاہئیں، گندم، گنے کی سپورٹ پرائس میں اضافہ نہ کرنا بھی کسان دشمنی ہے۔

وہ یہاں مسلم لیگ ہاؤس میں عظیم الشان کسان کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جس میں پورے پنجاب سے کسانوں کے نمائندوں کی بہت بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ وہ چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی، مونس الٰہی اور اپنے مطالبات کے حق میں پرجوش نعرے بازی کرتے رہے۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب ان کی حکومت کی پالیسیاں غریب اور کسان دوست تھیں، سستی بجلی، ٹیل تک پانی، آسان زرعی قرضے اور دیگر سہولتیں دی گئیں، ساڑھے بارہ ایکڑ تک ٹیکس معاف کیا، سڑکیں، پختہ کھالے بنائے، کسان کو فصل کی پوری قیمت ملتی تھی، ہمارے دیگر کاموں میں 78 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی کی 6 ہزار خاندانوں میں مفت تقسیم، اربوں روپے سے بیراجوں کی مرمت و توسیع، نہری نظام کی ری ماڈلنگ، 45 سمال ڈیمز کی تعمیر، مویشی پال وظائف، یو سی اور موبائل ویٹرنری ڈسپنسریاں، پنجاب دیگر ایگریکلچر مارکیٹ کا قیام، پانی چوری کی سزا میں اضافہ، لیزر لینڈ لیولر کی فراہمی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کسان ونگ کے عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے گذشتہ چھ سال کسان دشمن پالیسیاں دے کر کسانوں کی کمر توڑ دی ہے جس پر وہ آج سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی زمیندار سستی بجلی، معیاری بیج، پانی کی فراوانی اور حکومت کی خصوصی دلچسپی کے باعث ہمارے کسان سے کئی گنا بہتر ہے، ہمارا کسان سہولیات کی کمی اور حکومت کی عدم دلچسپی کا مسلسل شکار چلا آ رہا ہے جبکہ بھارت میں یہ ترجیحی ہے، پاکستانی کسان کو نہ سستی بجلی مل رہی ہے، کھاد نہ ٹریکٹر نہ ٹیل تک پانی، ہم نے جنوبی پنجاب، چولستان سے لے کر اٹک تک کے کسانوں کا خیال رکھا، چولستان اتھارٹی قائم کر کے 32 کروڑ روپے سے یزمان سے پانی کی صاف لائن لے کر گئے، انہوں نے چھ سال میں چولستان کو کیا دیا؟ کسان دشمن حکومت نے نہ کوئی کام اب تک کسانوں کیلئے کیا ہے اور نہ آئندہ کریں گے، حکمران بھارتی کسانوں کو کیوں خوش کرنا چاہتے ہیں پہلے یہ اپنے کسانوں کو تو خوش کر لیں۔

چودھری ظہیر الدین جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ پنجاب نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں کسانوں کیلئے جو کچھ کیا پہلے کبھی نہیں ہوا، اسی لیے کسان دوست وزیراعلیٰ کہلائے، دیہات میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں، چوری ڈکیتی عام ہے، چودھری پرویزالٰہی کا دور یاد کر کے کسان دعائیں اور شہباز شریف کو بددعائیں دیتے ہیں، چودھری پرویزالٰہی کے اربوں روپے سے قائم کردہ پنجاب ایگریکلچر ریسرچ یونٹ، بائیو انسٹیٹیوٹ فیصل آباد اور میڈیسن لیبارٹری بند پڑے ہیں۔

صوبائی سینئر نائب صدر محمد بشارت راجہ نے کہا کہ کسان اور منڈی کے درمیان حائل مڈل مین کسان کی خون پسینے کی کمائی ہڑپ کر رہا ہے اور مڈل مین کا یہ کردار ن لیگ ادا کر رہی ہے، حکمران 12سو روپے میں خریدی گئی گندم 1310 روپے میں فروخت کر رہے ہیں، چولستان میں تھر جیسے حالات سے ڈرنا چاہئے ملک میں ساڑھے 11 ہزار ٹریکٹروں کی ضرورت ہے لیکن میٹرو بس پر پنجاب کے اربوں روپے ماہانہ خرچ کیے جا رہے ہیں۔

کنونشن میں ن لیگ اور تحریک انصاف کے عہدیداروں فخر فرید لکھو، میاں ولی محمد، میاں نعیم محمد، چودھری غلام مرتضیٰ گجر نے پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ رانا افتخار، برکت علی اور مہر محمد منیر کی پیش کردہ قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ ڈیزل و کھاد کی قیمتوں میں کمی اور گندم، گنا کی سپورٹ قیمت میں اضافہ کیا جائے، طارق بشیر چیمہ، رائے اسلم کھرل، میاں عمران مسعود، میاں منیر، چودھری ناصر چیمہ، خرم منور منج، شیخ عمر حیات، رانا افتخار، شہزاد حسین چیمہ، راؤ سرفراز، چودھری تنویر احمد چیمہ، سیمل کامران سمیت دیگر رہنما سٹیج پر موجود تھے

متعلقہ عنوان :