شکیل آفریدی کی سزا میں کمی مثبت اقدام ہے‘امریکہ ،شکیل آفریدی کی گرفتاری دونوں مما لک کے مشترکہ مفادات کیخلاف ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

جمعرات 20 مارچ 2014 06:45

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء)امریکہ نے کہاہے کہ شکیل آفریدی کی سزا میں کمی مثبت اقدام ہے، تاہم اسامہ کی ہلاکت میں مدد دینے والے کو قید کرنا غیرمنصفانہ ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ شکیل آفریدی کی گرفتاری نہ صرف دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امریکا کی کوششوں کو نقصان پہنچارہی ہے بلکہ یہ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کے بھی خلاف ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی کی سزا میں کمی خوش آئند ہے۔

واضح رہے کہ امریکی کانگریس نے حال ہی میں امریکی اداروں کو سنہ دو ہزار چودہ میں مختص ہونے والے بجٹ کے لیے قانون پاس کیا تھا جس کے ایک شق میں تجویز کیا گیا ہے کہ پاکستان کو دی جانے والی تین کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی امداد کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کو قید میں رکھنے کی وجہ سے روک لیا جائے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے امریکہ کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی امداد کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کرنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے کی روح کے منافی ہے۔

خیال رہے کہ مئی سنہ 2012 میں خیبر ایجنسی کی پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے ملزم ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ایف سی آر کے قانون کے تحت 33 سال قید اور جرمانے کی سزا کا حکم سنائی دی گئی تھی۔ تاہم بعد میں ملزم کی طرف سے فاٹا ٹربیونل میں اس سزا کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔ڈاکٹر آفریدی پر پاکستان میں مقیم بن لادن کی تلاش میں مدد کے الزام میں مقدمہ نہیں بنا بلکہ یہ سزا انہیں ایک شدت پسند تنظیم کی مدد کرنے کے الزام میں سنائی گئی تھی۔واضع رہے کہ 4 روز قبل کمشنر ایف سی آر کی عدالت نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی سزامیں 10سال کی کمی کرتے ہوئے اسے 33 سے 23 سال کردیا تھا۔