سپریم کورٹ کا ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات 15نومبر تک کرانے کا حکم، صوبوں کو پانچ ماہ میں ہر طرح کی قانون سازی کرنے ، انتخابات اور حلقہ بندیوں کے لیے اختیارات الیکشن کمیشن کو دینے کی ہدایت

جمعرات 20 مارچ 2014 06:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء) سپریم کورٹ نے ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات 15نومبر تک کرانے کا حکم دیتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ پانچ ماہ میں ہر طرح کی قانون سازی کریں ، انتخابات اور حلقہ بندیوں کے لیے اختیارات الیکشن کمیشن کو دینے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے یہ حکم سندھ اور پنجاب الیکشن کمیشن کی جانب سے حد بندیوں اوربلدیاتی انتخابات کے حوالے سے دی گئی درخواستوں پر جاری کیا ہے ۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بدھ کے رز فیصلہ سنایا ہے ۔ بدھ کے روز چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت شروع کی تو اس دوران پنجاب حکومت کی طرف سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت سے بلدیاتی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے چار ماہ کا وقت مانگا ۔

(جاری ہے)

اس کے مطابق عدالت جو حکم دے گی اس پر مکمل عمل کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کے دس مراحل ہیں لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مسودے کی ازسرنو تیاری کے لیے پچیس روز اور منظوری کے لیے دس روز کا وقت درکار ہے ۔ وزارت قانون سے اس نئے مسودہ قانون کی توثیق اور کابینہ سے منظوری کیلئے چودہ روز چاہیں صوبائی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے پانچ روز میں قائمہ کمیٹی کو معاملہ بھجوانے کیلئے پانچ روز اور کمیٹی سے منظوری کے لیے کم از کم ایک ماہ کا وقت چاہیے ہوگا جبکہ گورنر پنجاب سے منظوری اور ایکٹ کی گزٹ میں اشاعت کیلئے پندرہ روز مزید درکار ہونگے حلقہ بندیوں سے متعلق قواعد کی تیاری کیلئے بیس روز چاہیں ۔

اس دوران وقفہ ہوگیا بعد ازاں الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں اور ان کی راہ میں حد بندیاں رکاوٹ ہیں اور پنجاب میں نئے ایکٹ کی سیکشن 7اور 19 باہم متصادم ہیں عدالت خود فیصلہ کردے ہم اگر قومی اسمبلی کے لیے حد بندیاں کراسکتے ہیں تو بلدیاتی انتخابات کے لیے حد بندیاں کرانا ہی مشکل نہیں ہوگا اس پرعدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔