ایکنک اجلاس،23.839ارب روپے کی لاگت سے جڑواں شہروں کیلئے میٹرو بس سروس نظام کی اصولی منظوری دیدی گئی ، منصوبے کیلئے وفاقی حکومت 13.419 ارب روپے، صوبائی حکومت 10.419ارب روپے فراہم کرے گی ، میٹرو بس سروس نظام کو اسکے ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ کے حصول کے بعد شروع کیا جائے گا ،جڑواں شہروں کے رہائشیوں کا ٹرانسپورٹ کا ایک دیرینہ مسئلہ حل ہوسکے گا ، میٹرو بسیں وفاقی دارالحکومت میں آئی جے پی روڈ ، نائن ایونیو ، جناح ایونیو سے گزرتے ہوئے اپنے سفر کااختتام پاک سیکرٹریٹ پر کیا کریں گی ، منصوبے کے تحت کافی عرصے سے التواء کا شکار پشاور موٹر انٹر چینج کے منصوبے کو مکمل کیاجائے گا ،وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس

اتوار 16 مارچ 2014 07:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء) وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کونسل ( ایکنیک) نے 23.839 ارب روپے کی لاگت سے جڑواں شہروں کے لئے وفاقی و پنجاب حکومت کے مشترکہ میٹرو بس سروس نظام کی اصولی منظوری دے دی ، منصوبے کیلئے وفاقی حکومت 13.419 ارب روپے جبکہ صوبائی حکومت 10.419ارب روپے فراہم کرے گی ۔ ہفتہ کے روز وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کونسل ( ایکنیک) کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ ، اقتصادی امور و نجکاری سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیراعظم آفس (دفتر ) میں منعقد ہوا جس میں یک نکاتی ایجنڈا یعنی جڑواں شہروں کے لیے تجویز کردہ عالمی معیار کے میٹرو بس سروس نظام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

وفاقی کابینہ کے اراکین نے میٹرو بس سروس نظام پر بحث کے بعد منصوبے کی عملی منظوری دے دی اس منصوبے کے تحت جڑواں شہرو ں کے درمیان عالمی معیار کے میٹرو بس سروس نظام کو اس کے ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ کے حصول کے بعد شروع کیا جائے گا جس سے راولپنڈی و اسلام آباد کے رہائشیوں کا ٹرانسپورٹ کا ایک دیرینہ مسئلہ حل ہوسکے گا ۔

(جاری ہے)

وفاقی و صوبائی حکومتوں کے مشترکہ منصوبے کی کل لاگت 23.839 ارب روپے ہوگی جس میں وفاقی حکومت کل 13.419 ارب روپے جبکہ پنجاب حکومت 10.419 ارب روپے فراہم کرے گی ۔

میٹرو بس منصوبے کے تحت بس وفاقی دارالحکومت میں 13.9 کلو میٹر فاصلہ طے کیا کرے گی جس کے لیے خصوصی طور پر 13.9 کلو میٹر طویل خصوصی شاہراہ کی تعمیر کی جائے گی جو کہ 9.66تا 10.10 میٹر چوڑی اور سگنل فری ہوگی اور اس پر بیک وقت میٹرو بسیں مخالف سمتوں میں سفر کرسکیں گی ۔ میٹرو بس منصوبے کے تحت بسیں آئی جے پرنسپل روڈ پر فیض آباد سے اپنے سفر کا آغاز کیا کرینگی جہاں پر فیض آباد کا راولپنڈی والا حصہ اختتام پذیر ہوا کرے گا ۔

یہ بسیں وفاقی دارالحکومت میں آئی جے پی روڈ ، نائن ایونیو ، جناح ایونیو سے گزرتے ہوئے اپنے سفر کااختتام پاکستان سیکرٹریٹ پر کیا کریں گی منصوبے کے تحت کافی دیر سے التواء کا شکار پشاور موٹر انٹر چینج کے منصوبے کو مکمل کیاجائے گا جس سے مذکورہ علاقے میں ٹریفک کے ایک دیرینہ مسئلے کے حل اور عوام کو ریلیف مہیا ہوگا ۔پشاور موڑ انٹر چینج کو بھی تکمیل کے بعد منصوبے کے روٹ کا حصہ قرار دیا جائے گا جس کو کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈیزائن و تعمیر کرے گی جبکہ دارالحکومت میں اس مقصد کے لیے چودہ بس سٹاپ اور دیگر ملحقہ سہولیات فراہم کی جائینگی ۔

بس سٹاپ کے نزدیک میٹرو بس نظام کے لیے خصوصی طور پر تعمیر شدہ شاہراہ کی چوڑائی 19.00سے 21.10میٹر ہوگی جبکہ ان کا آخری سٹاپ پاک سیکرٹریٹ میں قائم کیاجائے گا ۔ منصوبے کو وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق تمام عالمی معیار کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنایا جائے گا جس سے راولپنڈی و اسلام آباد کے عوام کو بڑی سفری سہولیات فراہم ہوسکے گی ۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات وقومی ورثہ پرویز رشید ، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بن دی احسن اقبال،وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان ، وفاقی سیکرٹریوں اور وفاقی صوبائی حکومتوں کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :