شمالی وزیرستان جانے والا وفد با اختیار ہے،امن مذاکرات کا دوسرا مرحلہ میں مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت ایک پیج پر ہیں، پرویز خٹک،طالبان سے بات چیت کرلیے عارضی طور پر دفتر کی بات کی ہے جس میں کوئی حرج نہیں، دفتر فاٹا میں بھی کھولا جاسکتا ہے،۔بات چیت کی لیے کوئی جگہ مقرر کرنے میں کوئی مسلہ نہیں ہونا چاہے، امن کا قیام ہی ہماری اولین ترجیح ہے،وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے امن کے قیام کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیتے ہیں، میڈیا سے بات چیت

جمعہ 14 مارچ 2014 07:58

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مارچ۔2014ء )وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ پرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان جانے والا وفد با اختیار ہے،امن مذاکرات کا دوسرا مرحلہ میں مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت ایک پیج پر ہیں۔طالبان سے بات چیت کرلیے عارضی طور پر دفتر کی بات کی ہے جس میں کوئی حرج نہیں۔طالبان کا دفتر فاٹا میں بھی کھولا جاسکتا ہے۔

بات چیت کی لیے کوئی جگہ مقرر کرنے میں کوئی مسلہ نہیں ہونا چاہے۔امن کو ایک موقعہ دینا ہوگا۔امن کا قیام ہی ہماری اولین ترجیح ہے۔وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے امن کے قیام کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیتے ہیں۔حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے اس دوسرے مرحلے میں شرائط سامنے آئی گی۔خیبر پختون خواہ میں مضبوط اور مثالی بلدیاتی نظام رائج کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

تیس اپریل ۲۰۱۴ءء کو بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے خیبر پختون خواہ کی حکومت تیار ہے ۔صوبے میں غیر قابونی بھرتیاں نہیں کی گئی صرف کلاس فور کی بھرتیاں پورے صوبے میں انٹریو کے بغیر ہوئی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی رہنما حاجی اسلم شاہ کی بہو اور تحریک انصاف ضلع نوشہرہ کے سینئر نائب صدر اور معاون خصوصی افتخار دورانی کی رسم قل میں تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقعہ پر صوبائی مشیر ایکسائز میاں جمشیدالدین کاکا خیل بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ پرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے انتخابات میں امن کے قیام کا وعدہ کیا تھاجس کو وفا کرنے کے لیے تحریک انصاف امن مذاکرات میں بھرپور انداز میں شریک ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت، تحریک انصاف اور خیبر پختون خواہ کی حکومت امن کے قیام کے لیے مذاکراتی عمل میں ایک پیج پر ہیں۔

امن کو ایک موقعہ دینا ہوگا۔امن کے قیام کے لیے مذاکراتی عمل بہت اچھے انداز میں اگے کی طرف بڑرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شمالی وزیر ستان جانے والے وفد میں ان کی بھرپور مشاورت اور معاونت شامل ہے۔امن مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں شمالی وزیر ستان جانے والے وفد با اختیار بھی ہے اور اس کی تشکیل میں مرکزی حکومت نے ہم سے مشاورت بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ امن کے قیام کے لیے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی کوششوں کی جتنی بھی تعریف کی جائیں کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات میں مرکزی حکومت اور خیبر پختون خواہ کی حکومت ایک پیج پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ طالبان کے دفتر کے بارے میں غلط فہمیاں پید ا کی جارہی ہے عمران خان نے طالبان کے دفتر کھولنے کی بات اس طرح کی کہ کوئی جگہ ہونے چاہئے جہاں ان کے ساتھ بات چیت کی جاسکے ۔مستقل دفتر نہ ہوتو عارضی دفتر ہویا گھر جہاں ان کے ساتھ بات چیت کی جاسکے۔طالبان کا دفتر فاٹا میں بھی کھولا جاسکتا ہے جہاں ان کی مرضی ہوں۔