طالبان کمیٹی نے 16صفحات پر مشتمل حکومتی نکات طالبان کی سیاسی شوریٰ کے حوالے کر دیئے،غیر مسلح ہونا ، پاکستانی آئین کو تسلیم کرنا ، غیر ملکیوں کیخلاف حکومت کا ساتھ دینا و دیگر مطالبات نکات میں شامل ، طالبان نے جمعہ کو مرکزی شوریٰ کا اجلاس طلب کر لیا ، طالبان کمیٹی بھی اجلاس میں شرکت کرے گی،طالبان نے قوم کو خوشخبری سنانے کا عندیہ دے دیا

جمعہ 14 مارچ 2014 07:52

پشاو ر (رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مارچ۔2014ء)طالبان کمیٹی نے سیاسی شوریٰ کو16صفحات پر مشتمل تحریر ی نکات طالبان کے حوالے کر دیئیہیں جن کے بارے میں زرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی شوریٰ نے ان نکات کو مرکزی شوریٰ کو حوالے کر دیا ہے۔ مرکزی شوریٰ نے ان پر مشاور ت کے لئے طالبان کے زیر سایہ کام کرنے والی 28تنظیموں کا اجلاس جمعہ کو طلب کر لیا ہے۔

زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں پہلی بار طالبان کمیٹی کے ارکین بھی شریک ہونگے ۔زرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے ارسال کئے گئے نکات میں غیر مسلح ہونا، پاکستانی آئین کوتسلیم کرنا اور غیر ملکیوں کے خلاف حکومت کا ساتھ دینے سمیت دیگر کئی اہم نکات شامل ہے۔یہ نکات حکومت کے سابقہ کمیٹی کے رکن میجرعامر کے ہاتھ کی لکھی گئی تحریر ہیں۔

(جاری ہے)

جن پر سابقہ کمیٹی کے ممبران کے دستخط کئے گئے ہیں۔ حکومت کی طرف سے پیش کی گئی سفارشات کے بعد طالبان نے بھی اپنی شرائط کو حتمی شکل دینے کے لئے علاقائی مشران ،جرگہ ماہرین کی خدمت حاصل کر نے کے لئے رابطہ شروع کر دئے ہیں۔توقع ہے کہ حکومت کی طرف سے پوزیشن تبدیل کئے جانے کے بعد مذاکرات ایک اہم مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں ۔جن وجہ سے طالبان نے مذاکرات مخالف قوتوں کو روکنے کیلئے سرتوڑ کوشش شروع کردیا ہے۔

اس سے پہلے میڈیا رپو رٹ کے مطابق طالبان کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ اور جمعیت علما اسلام (س) شمالی وزیرستان کے امیر مولانا عبدالحئی اکوڑہ خٹک نوشہرہ سے پشاور ائرپورٹ پہنچے جہاں ان کے ساتھ کمیٹی کے ایک اور رکن پروفیسر ابراہیم بھی شامل ہوئے جس کے بعد تینوں افراد بذریعہ ہیلی کاپٹر شمالی وزیرستان روانہ ہوئے۔ طالبان کمیٹی اپنے دورہ وزیرستان کے دوران حکومتی کمیٹی کی طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لئے جگہ اور وقت کا تعین کرے گی۔

اس کے بعد حکومتی کمیٹی شمالی وزیرستان کا دورہ کرے گی اور طالبان سے باضابطہ بات چیت کا آغاز کر دیا جائے گا۔روانگی سے قبل طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت کے کرم سے امن مذاکرات کا پہلا مرحلہ انتہائی خوش اسلوبی سے مکمل ہوگیا ہے، دوسرا مرحلہ فیصلہ سازی کا ہے اس سلسلے میں حکومت نے بھی نئی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے ، امید ہے کہ وہ بھی اچھے انداز میں مکمل ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ وہ ملاقات کا ایجنڈا طے کرنے کے لئے شمالی وزیرستان روانہ ہورہے ہیں، اب تک ان کی نئی کمیٹی کے ساتھ ابھی ملاقات نہیں ہوئی تاہم طالبان قیادت سے ملاقات کے بعد دونوں کمیٹیوں کا اجلاس ہوگا۔

پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری قتل و غارت کے سلسلے کو اب خاتمہ ہونا چاہئیے، وہ ملک کو امن کا گہوارا بنانے کی کوشش کررہے ہیں قوم دعاکرے کہ ہم ملک کو امن کا تحفہ دے سکیں۔حکومت کی طرف سے طالبان نے بھی قوم کو خوشخبری سنانے کا عندیہ دے دیا ، نامعلوم مقام سے اُردو پوائنٹ کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ طالبان کمیٹی کے ساتھ کافی حد تک متفق ہو چکے ہیں ، اور اگر مذاکراتی عمل کو اس طرح آگے بڑھایا گیا تو قوم کو بہت خوشخبری سننے کو ملے گی ، سیز فائر کے اعلان میں توسیع کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ مختلف گروپوں میں مشاورت جاری ہے اور وہاں جو بھی فیصلہ ہوا ، تمام گروپ اس فیصلے کے پابند ہو ں گے ۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مذاکرات بہترین طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں ، اور ہم ان کی کامیابی کیلئے پراعتماد ہیں ۔

متعلقہ عنوان :