غداری کیس، مشرف پر حملے کی اطلاع دینے والی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کو آج خصوصی عدالت طلب کرلیا گیا ، خصوصی عدالت کے احکامات پر مشرف کے وکیل رانا اعجاز کو احاطہ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ، رانا اعجاز کا نام ڈیفنس ٹیم کے وکلاء کی فہرست سے نکال کر معاملہ پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کو بھجوا دیا

جمعرات 13 مارچ 2014 08:24

اسلا م آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء) غداری مقدمہ کی سماعت کرنے والی تین رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف پر حملے کی اطلاع دینے والی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کو آج (جمعرات کو )عدالت میں طلب کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت ملتوی کر دی ہے جبکہ خصوصی عدالت کے احکامات پر پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز کو احاطہ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

عدالت نے رانا اعجاز کا نام ڈیفنس ٹیم کے وکلاء کی فہرست سے نکال کر ان کا معاملہ پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کو بھجوا دیا ہے۔بدھ کے روزغداری مقدمہ کی سماعت تین رکنی خصوصی عدالت نے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں شروع کی تو پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے عدالت سے استدعا کی ان کے موٴکل پرویز مشرف کی حاضری کا معاملہ آئندہ منگل تک ملتوی کیا جائے کیونکہ سابق صدر کی سیکیورٹی کا معاملہ سنگین ہے۔

(جاری ہے)

جس پر استغاثہ ٹیم کے رکن طارق حسن نے کہا کہ انہیں بھی اس معاملے پر تشویش ہے، وہ بھی اس معاملے کو غیر سنجیدہ نہیں لے رہے۔ مگر جب بھی ملزم نے آنا ہوتا ہے کچھ نہ کچھ ہو جاتا ہے۔حفاظتی اقداما کیے جائیں، یہی سب کے مفاد میں ہے۔جس پر عدالتی سربراہ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ انہوں نے گذشتہ روز کچھ دستاویزات دیکھی ہیں ۔ وزارت داخلہ شکایت کنندہ ہے، اس کے جاری کیے گئے سیکورٹی الرٹ میں جو الفاظ استعمال کیے گئے کیا آپ نے وہ دیکھے ہیں؟خطرات صرف ملزم کو نہیں ، کمرہ عدالت، پراسیکیوٹر اور وکلائے صفائی کے حوالے سے بھی سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

جس پر طارق حسن نے استدعا کی سیکیورٹی اقدامات کے لئے عدالت حکم جاری کرے تاکہ موٴثرحفاظتی اقداما کیے جائیں، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ یہ جادو کے ذریعے تو نہیں ہوتا۔ طارق حسن نے کہا کہ آج تحریک طالبان پاکستان نے تردید کی ہے کہ انہوں نے سابق صدر پر حملے کے حوالے سے کوئی دھمکی نہیں دی بلکہ وہ جنگ بندی کے اعلان پر قائم ہیں۔اس پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ کا کہنا تھا کہ سلمان تاثیر کے ساتھ جو کچھ ہوا، سب کو معلوم ہے، ابھی بھی ایسے عناصر موجود ہیں۔

بعدازاں عدالت جوائنٹ سیکریٹری داخلہ کو روسٹرم پر بلا کر ہدایت دی کہ سابق صدر پرویز مشرف پر ممکنہ حملے کی اطلاع دینے والی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کوآج بلایا جائے ۔حملے کی اطلاع دینے والی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ سابق صدر کو لاحق سیکیورٹی خطرات بارے آج جمعرات کو آج خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب کوان کے چیمبر میں بریفنگ دیں گے۔

آج ہونے والی سماعت کے موقع پر تین نومبر کے اقدامات میں سابق صدر کے ساتھ شریک دیگر شخصیات کو مقدمہ میں شامل کرنے بارے دائر درخواست پر وکلائے صفائی دلائل دیں گے۔دریں اثناء سیکورٹی اہلکاروں نے پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز کو خصوصی عدالت میں داخلے سے روک دیا۔ رانا اعجاز نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ چاہے انہیں گرفتار کرلیا جائے وہ معافی نہیں مانگیں گے۔

دوسری جانب مشرف کے ایک اور وکیل فیصل چوہدری نے واقعے کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔غداری کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ہے۔آج وکلائے صفائی تین نومبر کے اقدام کی مشاورت میں شامل دیگر افراد کو شامل تفتیش کرنے سے متعلق درخواست پر دلائل دیں گے۔

متعلقہ عنوان :